ساحلی گشتی جہاز یو ایس ایس سکوال (پی سی 7) اور یو ایس ایس ورل ونڈ (پی سی 11) 25 جنوری کو بندرگاہ کے مقررہ دورے کیلئے کراچی، پاکستان پہنچے۔
کراچی، پاکستان: امریکی گشت کرنے والے ساحلی بحری جہازوں یو ایس ایس سکوال اور یو ایس ایس ورل ونڈ نے 25 سے 26 جنوری تک بندرگاہ کے طے شدہ دورے کیلئے کراچی، پاکستان کا دورہ کیا۔ کراچی میں عملے کے ارکان نے شمالی بحیرہ عرب میں مشترکہ بحری سیکورٹی آپریشن کی تیاری کیلئے پاک بحریہ کے ساتھ تربیتی مشق کا انعقاد کیا، جس میں تجزیہ، تختہ کوبی، کھوج اور ضبطگی (وی بی ایس ایس) سے متعلق سیکھ شامل تھے۔
ورل ونڈ کے کمانڈنگ آفیسر لیفٹیننٹ کمانڈر مارٹن ڈینین نے کہا کہ “ہم پاکستان کا دورہ کرنے پر انتہائی پرجوش ہیں کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات کو استوار کرنے کے ساتھ اس انتہائی متحرک خطے میں اپنے مسابقتی طاقت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔”
سمندری امنیت و ثبات کو یقینی بنانے والی بحری کارروائیوں کی حمایت میں اسکوال اور ورل ونڈ مشرق وسطیٰ کا دورہ کر رہے ہیں۔ بندرگاہ کا یہ دورہ پاک بحریہ اور امریکی پانچویں بحری بیڑے کے درمیان مستحکم تعلقات اور تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔
18 جنوری کو پاک بحریہ کے کموڈور وقار محمد نے کمبائنڈ ٹاسک فورس (سی ٹی ایف) 150 کی کمان سنبھالی جو کمبائنڈ میری ٹائم فورسز کے تحت تین ٹاسک فورسز میں سے ایک ہے جو منشیات، ہتھیاروں اور لوگوں کی غیر قانونی نقل و حمل کے ساتھ ساتھ جرائم پیشہ تنظیموں کی غیر قانونی سرگرمیاں روکنے کیلئے کام کرتی ہے۔ پاک بحریہ نے کمبائنڈ میری ٹائم فورسز میں 21 بار آپریشنز کی کمان کی ہے: 12 مرتبہ سی ٹی ایف 150 اور 9 سابقہ کمانڈز آف اینٹی پائریسی کمبائنڈ ٹاسک فورس 151۔ یہ امریکہ سمیت کسی بھی دوسرے شریک ملک سے زیادہ ہے۔
سکوال کے کمانڈنگ آفیسر لیفٹیننٹ کمانڈر ٹاڈ اسٹرانگ نے کہا کہ “جب ہم پاکستان کے ساتھ اس شراکت داری کو مضبوط بنا رہے ہیں تو ہم مشترکہ تربیتی مشقوں کے ذریعے اعتماد پیدا کرنے اور سی ٹی ایف 150 کے پاکستانی کمانڈر کو مضبوط امتناع کی صلاحیت فراہم کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں ۔”
پاکستان میں تعینات امریکی سینئر دفاعی عہدیدار اور دفاعی اتاشی بریگیڈیئر جنرل جم سنڈل نے کہا کہ “یو ایس ایس سکوال اور یو ایس ایس ورل ونڈ کا دورہ امریکہ اور پاکستانی بحریہ کے درمیان دوروں، مشقوں اور تبادلے کے وسیع تر سلسلے میں تازہ ترین دورہ ہے جو ہمارے دو طرفہ تعلقات کے استحکام کا واضح اظہار ہے۔ ہم اپنے ممالک کے درمیان قریبی تعاون جاری رکھنے کے منتظر ہیں اور مشترکہ بحری افواج میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔”
کمانڈر پاکستان فلیٹ وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے کہا کہ کراچی میں یو ایس ایس سکوال اور یو ایس ایس ورل ونڈ کی میزبانی کرنا اعزاز کی بات ہے اور ہم امریکہ کے ساتھ مرکوز بحری سلامتی کی کارروائیاں کرنے کے بارے میں پرجوش ہیں کیونکہ ہماری ہم خیال بحری افواج کے مشترکہ خدشات ہیں جن کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔
پاک بحریہ کے ساتھ سمندری گزر کی مشقوں (پاسیکس) کے ایک دن کے بعد دونوں ممالک کے یونٹ شمالی بحیرہ عرب کے پار متعدد دنوں پر محیط مشترکہ گشت کریں گے جس میں نقل و حمل کی سمندری راستوں کے تحفظ اور جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے سمندری سمندری امنیت و ثبات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ کارروائیاں بحری بین العملیت کو بڑھاتی ہیں اور قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام کے ارکان کے درمیان شراکت داری کو مستحکم کرتی ہیں۔
###