اسلام آباد ( ۷ ِ اگست ۲۰۱۸ ء)__ پاکستان میں زراعت کے شعبہ کی ترقی کی غرض سے کی جانے والے امریکی حکومت کی کوششوں کے سلسلے میں امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) ۲۰۰۹ء سے حکومت پاکستان اور نجی شعبہ کے ساتھ مل کر پاکستانی آم کی برآمدی مارکیٹ کو بین الاقوامی سطح پر توسیع دینے کے لئے کام کر رہا ہے۔ اس طویل مدتی شراکت اور تعاون کی کامیابیوں کا جشن منانے کے لئے ایک "آم میلہ” کا انعقاد کیا گیا۔ یوایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جیری بسون اور چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی) ڈاکٹر یوسف ظفر، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر غضنفر بلور اور ملک بھر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے آم کے کاشتکاروں نے اس آم میلہ میں شرکت کی۔
یوایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جیری بسون نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت یوایس ایڈ کی وساطت سےبین الاقوامی معیار اور برآمدی ضوابط کی تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے پاکستانی آم کی نئی منڈیوں تک رسائی کو فروغ دینے کیلئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس امر کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ پاکستانی آم بین الاقوامی منڈیوں میں مسابقت کے قابل بنے اور وہ پر اعتماد بھی ہیں کہ بنیادی ڈھانچہ کی ترقی، جدید ٹیکنالوجی کی شمولیت اور منڈی تک رسائی کے مواقع کے فروغ کے لئے کئے جانے والے اقدامات کی توسط سے وہ اعلی ٰ درجہ کی منڈیوں تک برآمدات میں اضافہ کر سکیں گے جس کی بددولت پاکستانی کاشتکاروں اور برآمد کنندگان کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔
یہ تقریب سرکاری اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے متعلقہ فریقوں کو قریب لانے میں معاون ثابت ہو ئی جس میں آم کی برآمد کے حوالے سے رجحانات اور نئے مواقع پر بات چیت کی گئی اور مقامی کاشتکاروں کی خدمات کا اعتراف اور یو ایس ایڈ کی جانب سے پاکستانی آم کے شعبے کی ترقی کے لیے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
یو ایس ایڈ نے ۲۰۱۵ء میں پاکستان کی زراعت اور لائیواسٹاک کے شعبوں کی چاراشیاء گوشت، قیمتی اور بے موسمی سبزیوں، آموں اور سنگترے کی مسابقتی صلاحیت کو بڑھانے کی غرض سے یوایس –پاکستان پارٹنرشپ فار ایگریکلچرل مارکیٹ ڈیویلپمنٹ کا آغاز کیا۔ یوایس ایڈ نے ۲۰۰۹ء سے لے کر اب تک آم کے کاشتکاروں کو اس پھل کی دیکھ بھال کے لئے تکنیکی مدد اور برآمدی پیمانے پر پورا اترنے کیلئے اعانت فراہم کی ہے۔ منصوبہ کے امدادی پروگرام کے تحت یو ایس ایڈ نے ۱۳جدیداور خودکار مینگو گریڈر فراہم کئے ہیں۔یہ گریڈر ۲۰۱۷ ء میں فعال ہوئے اور ۲۰۱۸ ء کے پیداواری موسم میں آموں کی برآمدی معیار کی درجہ بندی کرنے کیلئے استعمال کئے جارہے ہیں۔
یہ شراکت داری ترقی اور سرمایہ کاری کیلئے مہمیز کا کردار ادا کررہی ہے اور پاکستان کی زرعی اجناس کے کا شتکاروں، انھیں مصنوعات کی شکل دینے والوں، برآمدکنندگان اور صارفین کے درمیان تعاون کو فروغ دے رہی ہے۔
پاکستان میں یوایس ایڈ کے پروگراموں کے بارے میں مزید معلومات کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:
www.usaid.gov/pakistan/economic-growth-agriculture