کراچی (15 جون، 2022) امریکی سفر ڈونلڈ بلوم 14 سے 15جون تک دورہ کراچی پر پہنچے، جس کا مقصد امریکا اور پاکستان کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنا اور باہمی تجارت و اقتصادی شراکتداری کو مزید مستحکم بنانا تھا۔ اس موقعے پر سفیر ڈونلڈ بلوم کی تجارتی سربراہان، سرمایہ کار، امریکی بزنس کاؤنسل و پاکستان بزنس کاؤنسل، شعبہ توانائی اور ٹیکسٹائل کے حکام اور بزنس رپورٹرز سے ملاقاتیں ہوئی۔
امریکی سفیر بلوم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "بھرپور صلاحیت و تنوع کے مالک شہر کراچی کا دورہ کرنے پر بیحد خوشی ہوئی۔ خواہش ہے کہ اس طرح کے دوروں کا سلسلہ بڑھتا رہے، تاکہ پاکستان اور امریکا کے دورمیان تجارت، سرمائیکاری، تعلیم، توانائی، صحت، سیکیورٹی سمیت دیگر شعبہ جات میں شراکتداری کو مزید مستحکم بنانے کے مواقع حاصل ہوں۔”
امریکی سفیر بلوم کے دوہ کراچی کا نمایاں پہلو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر، مینیجنگ ڈائریکٹر فرخ خان او اسٹاک ایکسچینگ کی فہرست میں شامل امریکی کمپنیز کے نمائندگان کے ہمراہ گھنٹا بجا کر تقریب کا افتتاح کیا ۔ تقریب میں سفیر بلوم کا کہنا تھا کہ "پاکستان اسٹاک ایکسچینگ کا دورہ اور اس تقریب کا افتتاح میرے لئے باعث فخر ہے۔ یہ دورہ پاکستان کیساتھ مضبوط اقتصادی شراکتداری اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے امریکا کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔”
امریکی سفیر نے صنعتی سربراہان، امریکی بزنس کاؤنسل اور پاکستان بزنس کاؤنسل سے ملاقاتوں میں اس پہلو پر تبادلہ خیال کیا کہ پاکستان اور امریکا پائیدار و منصفانہ اقتصادی ترقی کیلئے دونون ممالک کے عوام کو کس طرح زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کو توانائی فراہمی بڑھانے کیلئے امریکی حکومت، امریکی کمپنیوں اور ان کے مقامی شراکتداروں کی خدمات سے متعلق شعبہ توانائی کے سربراہان سے تبالہ خیال بھی کیا۔ علاوہ ازیں امریکی سفیر کی جانب سے ٹیکسٹائل اور کپڑے کے صنعتکاروں سے ملاقاتوں میں امریکا اور پاکستان کے نمایاں شعبہ جات میں تجارت کے مواقع پر بھی بات چیت کی گئی۔
امریکی سفیر بلوم کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان باہمی شراکتداری کو 75 سال مکمل ہونے کی خوشی منا رہے ہیں، خواہش ہے کہ ہمارے مضبوط اقتصادی تعلقات مزید آگے اور مرکزی سطح تک پہنچ جائیں۔ سال 2021ء میں دوطرفہ تجارت 9 ارب ڈالرز تک پہنچنے کی نشاندہی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "یہ اس بات کا مظہر ہے کہ ہمارے تعلقات وسیع اور پہلے سے بھی زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔” امریکا پاکستان کیلئے سب سے بڑی برآمدی مارکیٹ اور بیرونی سرمایہ کاری کی حیثیت رکھتا ہے۔ امریکی کمپنیز اور ان کے شراکتدار پاکستان میں زیادہ سے زیادہ ملازمت دینے کے ذرائع میں شمار ہوتے ہیں، جبکہ تقریبا ً 80 امریکی کمپنیز کی جانب سے ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کو براہ راست ملازتیں دی گئی ہیں ۔
امریکی سفیر بلوم نے پاکستان اور امریکا کے مستحکم، محفوظ اور خوشحال مستقبل کیلئے دونوں ممالک کے عوامی سطح پر تعلقات کو مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں خواہش کا اظہار کیا کہ وہ حکومت پاکستان کو سفارتی دستاویزات جمع کروانے کے بعد مستقبل قریب میں کراچی آکر حکومتی نمائندگان سے ملاقاتیں کرینگے اور بانی پاکستان قاعد اعظم محمد علی جناح کی مزار پر حاضری دینگے ، تاکہ دونوں ممالک کی عوام کے مابین شراکتداری کو جاری رکھنے کیلئے بنیاد فراہم ہو سکیں۔