اسلام آباد (یکم اکتوبر۲۰۲۱ء)۔۔ امریکہ کی حکومت نے صوبہ سندھ میں نجی شعبہ کے ساتھ شفاف توانائی میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے مقصد سے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) کے توسط سے حکومتِ پاکستان کے ساتھ اشتراک کار میں پاکستان پرائیویٹ سیکٹر انرجی (پی پی ایس اِی)منصوبہ کا آغاز کیا ہے۔اس منصوبہ کی وَرچوئل افتتاحی تقریب میں قومی اور صوبائی حکومتوں کے اہم نمائندوں، تاجررہنماؤں، سرمایہ کاروں، یوایس ایڈ کے اہلکاروں اور دیگر تکنیکی ماہرین نے شرکت کی اور اُن کوششوں کو متعارف کروایا اور ان مواقع کو اجاگر کیاجس کے تحت توانائی سے متعلق کمپنیاں پاکستان میں اپنی تجارتی سرگرمیوں کو مزید متحرک کرسکتی ہیں اور پاکستان میں صنعتی سرگرمیوں کو ماحول دوست بنانے میں معاونت کے علاوہ معاشی ترقی کو نمو دے سکتی ہیں۔
توانائی کےشعبہ میں نجی سرمایہ کاری کی ترغیب دینےبالخصوص کم لاگت اور قابل تجدید توانائی کےذرائع کے استعمال کو وسعت دینے کی حوصلہ افزائی کے لیے یو ایس ایڈ نے پی پی ایس اِی منصوبہ کی شروعات کے لیے۸۰لاکھ ڈالرکی معاونت کو فراہم کی ہے۔شفاف توانائی کو بروئے کار لانے کے وسیع مواقع کی دستیابی اور متحرک نجی شعبہ کی موجودگی کی وجہ سے پی پی ایس اِی منصوبہ پر عملدرآمد کے لیے سندھ ترجیحی صوبہ ہے، جس کے نتجہ میں چھوٹی اوردرمیانہ درجہ کی شفاف توانائی کمپنیوں کو بھی مدد فراہم ہوگی۔ توانائی کے شعبہ میں کام کرنے کے خواہشمند نئے تجارتی منصوبے، پرائیویٹ فائننسنگ ایڈوائزری نیٹ ورک کے ذریعہ چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروباری اداروں کو فراہم کی جانے والی پیشگی تربیت اور تجارتی رہنمائی کی سہولت سے استفادہ کرنے کے اہل ہوں گے۔
اِس موقع پر یو ایس ایڈ کے قائم مقام مشن ڈائریکٹر مائیکل نحرباس نے کہا کہ یو ایس ایڈ ،پاکستان کے توانائی کے شعبہ کی مضبوطی اور پائیدار توانائی وسائل کے استعمال کے ذریعے اِس کو مزید قابل مسابقت بنانے کے لیے حکومت پاکستان کا دیرینہ معاون رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ سندھ میں شفاف توانائی کے مزید منصوبوں میں معاونت کرنے کے لیے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرے گا جس کے نتیجہ میں پاکستان کو توانائی کی دستیابی اور ماحول کے حوالے سے اپنے اہداف کے حصول کی کوششوں میں حمایت مہیا ہوگی۔
سندھ کے سیکرٹری توانائی ابوبکرمدنی نے ماحولیاتی تبدیلی کے پاکستان پر متوقع منفی اثرات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پی پی ایس اِی جیسے منصوبے اور یو ایس ایڈ جیسے شراکت دار توانائی کےشعبہ کی مضبوطی اور اس میں اختراعات کے لیےسرکاری اورنجی شعبہ کو قریب لا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ۲۰۱۰ء سے لیکر اب تک، امریکی حکومت پاکستان کی موجودہ بجلی پیداوار کے دس فیصد یعنی چار ہزار میگاواٹ کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم میں مدد کر رہی ہے۔ مذکورہ سرمایہ کاری کے نتیجہ میں پاکستان میں چار کروڑ سَتر لاکھ شہری مستفید ہوئے ہیں،جبکہ توانائی کی تقسیم کار کمپنیوں کی لاگت میں چالیس کروڑ ڈالر کی بچت اور دوارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی نجی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ پاکستان کے توانائی شعبہ میں امریکی تعاون کے بارے میں مزید معلومات کے لیے براہ مہربانی مندرجہ ذیل لنک ملاحظہ کریں:
###