امریکہ اور پاکستان کی جانب سے خواتین کومعاشی طور پر بااختیار بنانے کے منصوبہ کا آغاز

پشاور (۲۴ جون ۲۰۲۱ء)۔۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) نے آج ویمنز اکنامک ایمپاورمینٹ ایکٹوٹی (ڈبلیو ای ای اے)   منصوبہ کا آغاز کیا۔ اِس پانچ سالہ منصوبہ کا مقصد خواتین کی آمدنی کے مواقع، معلومات، وسائل اور خدمات تک محفوظ اور معتبر رسائی ممکن بنا کر اُن کو معاشرتی اور معاشی طور بااختیار بنانے کے لیے حکومتِ پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں میں  مدد  فراہم کرنا ہے۔

ڈبلیو ای ای اے پروگرام خواتین کی معاشرتی ترقی کی راہ میں حائل سماجی اور معاشی رکاوٹوں کے خاتمہ کے لیے خود عورتوں، برادریوں اور حکومتوں کو حل فراہم کرتا ہے۔ جبکہ اس کا مقصد پاکستان کی قومی حکمت عملی کے مطابق معاشی تفریق ختم کر کے برادری اور ادارہ جاتی سطح  پر صنفی برابری  کویقینی بنانا بھی ہے۔

ڈبلیو ای ای اے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے اُس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ صنفی مساوات اور خواتین کو با اختیار بنانے  کے لیے خواتین کی زندگی کے ہر شعبہ میں اپنا نمایاں مقام حاصل کرنے میں حمایت کی جائے۔

اس موقع پر یو ایس ایڈ کی  مشن ڈائریکٹر  جُولی کوئنین  نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  یو ایس ایڈ کو پُرامن معاشرہ کے قیام، معاشی نمو کو بڑھاوا دینے  اور بین الاقوامی  تحفظ صحت استعدادکار کی مضبوطی  کے اقدامات کے فروغ میں حکومت پاکستان کے ساتھ شراکت پر فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ  خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کی سرگرمی عورتوں کی قیادت میں فعال تجارت کو متحرک  بنانے کے ہمارے عزم  کی تکمیل ہے جو پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

اس موقع پر خیبر پختونخوا کے وزیر برائے  مقامی حکومت، انتخابی اُمور اور دیہی ترقی اکبر ایاب خان نے کہا کہ کوئی بھی قوم اُس وقت تک  خوشحال اور ترقی کی راہ پرگامزن نہیں ہو سکتی جب تک تمام شہریوں کو برابر اختیارات حاصل نہ ہوں ، اس لیے خواتین کو بااختیار بنانا ہمارے نصب العین کی اہم ترین ترجیح اور حکمرانی کا کلیدی جُزو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اُن کا  نصب العین  ۲۰۲۵ء تک  خواتین کی  افرادی قوت میں شرکت ۴۵ فیصد تک بڑھانا ہے اور اس مقصد کے حُصول میں مدد پر ہم یو ایس ایڈ کے شکرگزار ہیں۔

مذکورہ منصوبہ کے ایک حصہ کے تحت  خیبر پختونخوا ، سندھ اور پنجاب کے ۴۹ ضلعوں میں  پندرہ لاکھ خواتین کو قومی شناختی کارڈ کے حصول میں مدد فراہم کی جائے گی۔  یہ قدم الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے مرد اور خواتین ووٹروں کی تعداد میں تفریق کو کم کرنے کی کوششوں سے ہم آہنگ ہے، جس  کا مقصد خواتین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ وہ  شناختی کارڈ حاصل کر کہ انتخابی عمل میں شرکت کریں۔

معاشی ترقی اور زرعی شعبہ میں یو ایس ایڈ کی معاونت کے منصوبوں کے بارے میں مزید معلومات کے لیے براہ مہربانی مندرجہ ذیل لنک ملاحظہ کریں۔

 https://www.usaid.gov/pakistan/economic-growth-agriculture

###