اسلام آباد ( ۱۴ مارچ ۲۰۲۳ء)- پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلَوم نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں کسانوں کو کھاد کے مؤثر استعمال میں معاونت کی فراہمی کے مقصد سے ایک چار سالہ منصوبے "فرٹیلائزر رائٹ” کا اجراء کیا جا رہا ہے، جس پر ۴۵ لاکھ ڈالر لاگت آئے گی اور اُس کے تحت کاشتکاروں کو کھاد کو بہتر انداز میں استعمال کرنے کی تربیت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے یہ اعلان آج یہاں قومی زرعی تحقیقاتی مرکز ( این اے آر سی) کے دورہ کے موقع پر پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ( پی اے آرسی) کے چیئرمین ڈاکٹر محمد علی کی موجودگی میں کیا۔
کاشتکاروں کو فصلوں کی کاشت کے لیے درکار کھاد کا مؤثر اور اختراع پر مبنی استعمال کھاد کی فراہمی پر دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ہوگا جبکہ نائٹرس آکسائیڈ کے کم اخراج اور پیداوار میں اضافہ کا بھی محرک ہوگا۔ سفیر بلَوم نے کہا کہ امریکہ اس منصوبے کی کامیابی کے لیے پی اے آر سی اور این اے آر سی سے اشتراک کے لیے تیار ہے۔
"فرٹیلائزر رائٹ” منصوبہ امریکہ -پاکستان سبز اتحاد لائحہ عمل کا حصہ ہے جس کا مقصد دونوں مُلکوں کو مستقبل میں ممکنہ طور پر درپیش آنے والی موسمیاتی، ماحولیاتی او ر معاشی مشکلات سے مشترکہ طور پر نبرد آزما ہونا ہے۔ سبز اتحاد کی ایک سرفہرست ترجیح زراعت کو درپیش دُشواریوں پر قابو پانا اور موسمیاتی تبدیلی کا باعث بننے والے کاربن کے اخراج میں کمی لانا ہے۔ امریکی سفیر نے کہا کہ یہ منصوبہ ترتیب دینے کاایک مقصد یہ ہے کہ کاشتکار کم کھاد کے استعمال سے زیادہ پیداوار حاصل کرسکیں، اُن کے منافع میں اضافہ ہو جبکہ زمینی وسائل کازیاں بھی روکا جا سکے۔
واضح رہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ پاکستان کے معاشی اور زرعی شعبوں کی مضبوطی کی خاطر مشترکہ تحقیق اور تکنیکی معاونت کرتے ہوئے پاکستان کے عوام کے ساتھ اشتراک کے عزم مصمم پر پوری طرح کاربند ہے۔
###