اسلام آباد( ۵ اور چھ اگست ۲۰۲۳ء)- پاکستان-یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک ( پی یو اے این) کی جانب سے امریکی حکومت کی معاونت اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ فار نیچر پاکستان (ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان) اور یو ایس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن اِن پاکستان ( یو ایسا ی ایف پی) کے ساتھ اشتراک میں اسلام آباد میں پانچ سے چھ اگست تک دوروزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ موسمیاتی تبدیلی کی ہنگامی صورتحال: اکیسویں صدی میں پاکستان اور سی او پی ۲۸ کا لائحہ عمل کے عنوان سے ہونے والی کانفرنس میں امریکی حکومت کے تبادلہ پروگراموں سے مستفید ہونے والے ایلومنائی کے نمائندوں، ماحولیاتی ماہرین، حکومتی رہنماؤں، کارکنوں اور شرکاء نے سی او پی ۲۸ کے تناظر میں بین الاقوامی موسمیاتی بحرانوں سے نمٹنے کی تدابیر کی چھان بین کی اور انفرادی عزم کا اظہار بھی کیا۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ پی یو اے این متنوع سوچ اور تجربہ کے حامل افراد کی نمائندگی کرتی ہے، جس میں سائنسدان، سرکاری اہلکار، تدریسی ماہرین،صحافی، کارکن، آرٹسٹ، تعلیمی ماہرین اور بہت سے دیگر شعبوں سے وابستہ افراد شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایلومنائی کے ارکان نے موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق ہماری سوچ کی ارسر نو تشریح کی ہے اور حکمت عملی پر معلومات فراہم کرتے ہوئے اپنے خیالات اور کارکردگی کو امریکہ اور واپس وطن تک پہچایا ہے۔
پاک-امریکہ سبز اتحاد لائحہ عمل دونوں مُلکوں کے درمیان ایسا تبدیلی پذیر قدم ہے جو پانی کے انتظام و انصرام، آبہوا سے ہم آہنگ زراعت اور قابل تجدید توانائی پر خُصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے کلیدی اہمیت کے حامل ماحولیاتی مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔
اس موقع پر ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ڈی جی حماد نقی خان نے کہا کہ اُن کے ادارے کو ایلومنائی ایسوسی ایشن اور امریکی مشن کے اشتراک سے کانفرنس کے انعقاد پر فخر ہے اور یہ کانفرنس پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کُن اثرات سے نمٹنے کے لیے کلیدی شراکت داروں کی آپس میں مشغولیت اور تبادلہ خیال کی بہترین سہولتکاری کا ذریعہ ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کانفرنس میں زیر بحث آنے والے روشن خیالات تمام جلد پالیسی سازی اور قانون سازی کا حصہ بنتے ہوئے ہماری ماحولیات اور معاشرہ پر مثبت اثرات مرتب کرنے کے غماز بنیں گے۔
کانفرنس کے دوران پینل ارکان نے اختراع پسندی اختیار کرنے کی اشد ضرورت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اسباب کا مالی ازالہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ کانفرنس کے دوران شرکاء اور ماہرین نے قومی اور علاقائی موسمیاتی مسائل کے موضوعات پر تبادلہ خیال پر مشتمل ورکنگ گروپس میں شرکت کی۔ اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کے تعاون سے شرکاء نے ٹریل پانچ اور مرگلا قومی پارک میں ماحولیاتی تحفظ اور بحالی پر مرکوز ایک سرگرمی میں بھی شرکت کی۔ کانفرنس نے مقامی نئے تجارتی منصوبوں اور تنظیموں کو پاکستان میں موسمیاتی بحران سے نمٹنے کی تدابیر پر مشتمل منصوبوں کی نمائش کا بھی موقع فراہم کیا۔
واضع رہے کہ اس کانفرنس کی مکمل اعانت پاکستان میں امریکی سفارتی مشن کی جانب سے کی گئی اور یہ امریکہ پاکستان گرین الائنس فریم ورک کا حصہ تھی۔ خیال رہے کہ امریکی حکومت ہر سال پاکستانی شہریوں کے تعلیمی دوروں اور تبادلہ پروگراموں پر چار کروڑ ڈالر خرچ کرتی ہے اور ہر سال ایک ہزار پاکستانی امریکی معاونت سے مختلف سطح کے تبادلہ پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں۔۲۰۰۸ء سے ایلومنائی نیٹ ورک کے قیام سے لیکر امریکہ نے پاکستانی طالبعلموں کے لیے اٹھارہ ہزار وظائف فراہم کیے ہیں۔
پاکستان امریکہ ایلومنائی نیٹ ورک فلاحی سرگرمیوں، قائدانہ تربیت، انٹر پرینوئرشپ اور گول میز مباحثوں سمیت اپنے ۱۴ علاقائی انجمنوں کے توسط سے سرگرمیاں منعقد کرتی ہے۔ اس حوالہ سے مزید معلومات کے لیے مندرجہ ذیل لنک ملاحظہ کریں: