ریاستہائے متحدہ امریکہ کا بلوچستان کے عوام کے ساتھ ایک وسیع، گہرا اور دیر پا اشتراک کار ہے جو تعلیم، معیشت، صحت، قانون کی حکمرانی اور دیگر شعبوں پر محیط ہے۔
آفات میں ردِّعمل
۲۰۲۲ء کے تباہ کُن سیلاب کے ردعمل میں امریکہ اقوام متحدہ اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کرسیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے خوراک کی فراہمی، نقد امداد، سر چُھپانے کی جگہ، غذائیت اور دیگر خدمات کی فراہمی کے لیے کام کر رہا ہے۔ مثلاً یکم نومبر تک امریکہ نے عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے ساتھ مل کر تقریباً تین ہزار مِیٹرک ٹن خوراک بلوچستان کے تین لاکھ اکہتر ہزار افراد تک پہنچائی ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے غذائیت کی قلت کا شکار سینتیس ہزار دو سو ماؤں اور بچوں کو خصوصی خوراک فراہم کی اور زرعی ڈھانچہ اورمقامی آبادیوں کے اثاثوں کی مرمت کے لیے تین لاکھ اکانوے ہزار ڈالر پر مشتمل نقد رقم فراہم کی۔امریکہ یونیسف اور عالمی ادارہ صحت کے توسط سے بلوچستان کی آبادیوں کو غذائی خدمات فراہم کر رہا ہے۔
۲۰۱۸ء اور ۲۰۲۰ء کے درمیان امریکہ نے بلوچستان کے ہزاروں ایسے خاندانوں کو جو قحط سالی ، غذائی قلت اور برفباری کی بدولت ہنگامی صورتحال کا شکار تھے ، امداد فراہم کی۔
تعلیمی استحکام
کئی برسوں تک امریکہ نے بلوچستان کے باسیوں کے لیے تعلیمی مواقع فراہم کیے ہیں اور امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلیم روابط قائم کیے ہیں۔ مثلاً
۰ امریکی سفارتخانہ کے انگلش ایکسیس مائکرو اسکالرشپ پروگرام کے توسط سے بلوچستان کے ساڑھے چھ سو نوجوانوں کو انگریزی زبان سیکھنے اور قائدانہ صلاحیتوں کو نکھارنے کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ اسی طرح بلوچستان سے پچاس نوجوان امریکہ کے انگلش ورکس پروگرام میں حصہ لینگے تاکہ وہ اپنی انگریزی اور کاروبار سے متعلق تکنیکی صلاحیتوں کو بہتر بنا سکیں۔
۰ سنہ ۲۰۱۱ء سے ، بلوچستان سے انگریزی زبان کے تراسی اساتذہ نے امریکی مالی اعانت سے جاری ٹیچنگ ایکسیلینس اینڈ اچیومنٹ پروگرام میں شرکت کی جو امریکہ کی کسی جامعہ میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کے لیے چھ ہفتوں پر مشتمل ایک پروگرام ہے۔
۰ امریکہ نے یو ایس ایڈ کے ذریعہ کمرہ جماعت میں مطلوبہ مواد کی فراہمی اور اساتذہ کی تربیت کر کے بلوچستان میں بچوں کی پڑھنے کی صلاحیتوں کو بہتر کیا ۔ امریکہ اب بھی حکومتِ پاکستان کے ساتھ مِل کرباصلاحیت نوجوانوں کو وظیفے فراہم کر رہا ہےتاکہ وہ تِیس شراکت کار جامعات سے، جن میں تین بلوچستان میں ہیں، ڈگریاں حاصل کر سکیں۔
۰ کووڈ-۱۹ کے دوران امریکہ نےبلوچستان کے ۱۴۲ سرکاری اسکولوں میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی تاکہ آن لائن تدریسی عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ نے اسکول سے باہر افغان پناہ گزینوں اور اُن کی میزبان برادریوں کے بچوں کے لیے تیز تر تعلیمی پروگراموں کے مراکز قائم کیے۔
ثقافتی تبادلوں کی ترویج اور باہمی مفاہمت
سینتیس ہزار ممبران پر مشتمل پاک۔امریکہ ایلومینائی نیٹ ورک (پی یو اے این) دنیا بھر میں امریکی مالی اعانت سے جاری تبادلہ پروگراموں کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے۔ بلوچستان میں پی یو اے این کے دو دفاتر ہیں- ایک کوئٹہ میں اور دوسرا گوادر میں جن کے ممبران کی مجموعی تعداد ۱۴۰۰ کے لگ بھگ ہے۔
امریکہ اس سلسلہ میں مالی اعانت فراہم کرتا ہے تاکہ پی یو اے این کے ممبران امریکہ میں حاصل کردہ مہارتوں کو اپنی برادریوں کی بہتری کے لیے استعمال کر سکیں۔ بلوچستان کی ایلومینائی نے ایک ماحولیاتی کلب قائم کیا ہے، صنفی بنیادوں پر روا رکھے جانے والے تشدد پر مذاکرے کا اہتمام کیا اور بلوچستان میں نوجوانوں میں عوامی خطابت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا ہے۔
مقامی شعبہ صحت کے لیے اعانت
امریکہ نے بلوچستان میں یو ایس ایڈ کی معاونت سے سرکاری شعبہ میں خاندانی منصوبہ بندی سے وابستہ طبی عملہ کی تربیت کا اہتمام کیاجس کی بدولت زچہ و بچہ کی زندگی کے لیے لازمی مہارتوں کے حوالے سے مقامی دائیوں کی صلاحیتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
امریکہ نے گزشتہ برس بلوچستان میں صحت کی اکتالیس سہولیات کی بحالی کے لیے مدد فراہم کی جس سے افغان مہاجرین اور ان کی میزبان برادریوں نے استفادہ کیا۔ امریکہ نے چمن، پشین، چاغی، کوئٹہ اور لورا لائی کے دُور افتادہ مقامات تک گشتی شفا خانوں کی پہنچ کو یقینی بنایاجنہوں نے اٹھاسی ہزار سے زائد بچوں کو غذائی سہولیات فراہم کیں۔
قانون کی حکمرانی کا فروغ
امریکہ۲۰۰۲ء سے پولیس معاونت، انسداد منشیات، اصلاحات اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے مختلف پروگراموں کے ذریعہ، جن کی لاگت سات کروڑ بیس لاکھ ڈالر ہے، بلوچستان کومدد فراہم کرتا رہا ہے۔امریکہ نے مختلف اشیاء جیسے گاڑیاں اور حفاظتی سامان فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فرنٹیئر کور کی پاک ۔افغان سرحد پر قائم ۵۴ پوسٹوں کی تعمیر کے لیے مالی اعانت فراہم کی، وزارت داخلہ کے پچاسویں اسکاڈرن ایئر ونگ کوئٹہ کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ کے مختلف منصوبوں میں مدد فراہم کی اور تین سی-۲۰۸ سیسناکاروان طیارے فراہم کیے۔ امریکہ نے اقوام متحدہ کے آفس برائےمنشیات و جرائم کی معاونت سے بلوچستان میں چار ہزار آٹھ سو پولیس افسران اور چھ سو ساٹھ فرانزک ماہرین کو تربیت فراہم کی۔
۲۰۲۲ء کے موسم گرما میں صوبے میں اپنی نوعیت کے پہلےاسکول برائے پولیس تفتیش کے لیے امریکہ نے حکومت بلوچستان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ امریکہ نے صوبہ کے ایکسائز، ٹیکسیشن اور انسداد منشیات کے محکموں کے ساتھ مل کر ایک جامع تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا جس میں انسداد منشیات کے مختلف خصوصی کورسزبھی شامل تھے۔