امریکہ کی جانب سے سیلاب سےمتاثرہ پاکستانی کسانوں کے لیے ۸۰ لاکھ ڈالر کی امداد

اسلام آباد ( یکم دسمبر ۲۰۲۲ء)-   پاکستان میں رواں سال آنے والے تباہ کُن سیلاب سے متاثر ہونے والے  کسانوں کی  مدد کے  لیے امریکہ نے  اقوام متحدہ کے ادارہ  برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کی معاونت سے   ۸۰ لاکھ ڈالر مالیت کی امداد فراہم کی ہے۔ اس بات کا اعلان پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈونلڈ بلَوم نے آج یہاں  ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے کسان بھی موجود تھے۔

یہ امداد   پاکستان میں ۲۰۲۲ء کےسیلابوں کے بعد انسانی ضروریات، غذائی تحفظ اور آفات سےنمٹنے اور استعداد کار میں اضافہ پر مرکوز    ۹ کروڑ ۷۰ لاکھ ڈالر    مالیت کی اعلان کردہ امداد کا حصہ ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر نے امریکی امداد کی فراہمی میں تسلسل کا  ذکر کرتے ہوئے اقتصادی ترقی میں پاکستان اور امریکہ  کی طویل تاریخ کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ ترقیاتی چیلنجوں سے نبرد آزما  ہوتے ہوئے دونوں ممالک مستقبل میں اشتراک کار کے لیے پُر امید ہیں۔ اُنہوں نے کہا  کہ  جیسا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان  ماضی میں ایک "سبز  انقلاب” نے زندگیوں پر مثبت اثرات مُرتّب کیے تھے بالکل اُسی طرح ایک "سبز اتحاد” بھی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی صلاحیت، شفاف توانائی کی تیاری کے متبادل ذرائع اور اقتصادی ترقی کے لیے محرک ثابت ہوگا۔

یاد رہے کہ امریکہ نے ایف اے او کے ساتھ اشتراک میں  سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا صوبوں میں  سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں میں ۹۰ ہزار گھرانوں کو بیج اور کھاد فراہم کی ہے ۔ اس کاوش میں  توجہ ایسے گھرانوں پر مرکوز تھی جہاں خواتین اور لڑکیاں کنبہ کی کفیل ہوں کیونکہ وہ قدرتی آفات اور صنفی بنیادوں پر تشدد سے  بہت زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

امریکہ، پاکستان میں معیشت اور زرعی شعبوں کی مضبوطی  اور ۲۰۲۲ء کے سیلاب سے بحالی میں معاونت کے لیے پاکستان کے لوگوں کے ساتھ اپنی شراکت کے عزم مُصَمَّم پر پوری طرح کاربند ہے۔

###