امریکی اہلکاروں اور پاکستانی صحت حکام کی جانب سے عطیہ کردہ فائزر ٹیکے لگانے کے عمل کا مشاہدہ

اسلام آباد  ( ۲۲ ستمبر ۲۰۲۱ ء)—امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کے نمائندوں نے پاکستان کے صحت حُکام  کے ساتھ ایک مقامی   ٹیکہ مرکز کا دورہ کیا  اور حال ہی میں امریکہ کی طرف سے عطیہ کیے گئےتیرہ لاکھ زندگی بچانے والے فائزر ٹیکوں میں سے کچھ کے استعمال کا براہ راست مشاہدہ کیا۔  واضح  رہے کہ اب تک امریکہ نے  لگ بھگ  ایک کروڑ اٹھاون لاکھ ٹیکے پاکستانیوں کو فراہم کیے ہیں۔

اس موقع پر امریکی سفارتخانہ کے نمائندوں قائم مقام نائب مشن سربراہ رچرڈ  اسنیلسائر اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) کے قائم مقام ڈائریکٹر مائیکل نہرباس نے عوامی  ٹیکہ  مرکز میں موجود  پاکستان کے حفظان صحت  کے کارکنوں  اور  متعدد شہریوں سے گفتگو کرتے ہوئے ویکسین لگانے  کے  عمل کے بارے میں اُن کے تجربات اور ٹیکہ مہم کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔

امریکی سفارتخانہ کے قائم مقام نائب  سربراہ رچرڈ  اسنیلسائر کا کہناتھا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کی حکومت کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان کے لوگوں کا ساتھ دینے کا وعدہ نبھا رہی ہے۔ امریکہ کے بہترین  ادویات ساز  مراکز سے براہ راست ترسیل کردہ یہ انجکشن لگوا کر معمولات زندگی بحال کرنے میں مدد ملے گی اور ہم اس  وبا کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان کی حکومت اور حفظان صحت کارکنوں کے ساتھ شراکت پر فخر ہے ، جس کی وجہ سے یہ ٹیکے براہ راست پاکستان  کے  لوگوں تک پہنچ رہے ہیں۔

تیرہ لاکھ سے  زائد   ویکسین کے  حالیہ عطیات رواں موسم گرما میں  امریکہ کی جانب سے خریدے جانے والے ان پچاس کروڑ فائزر خوراکوں کا حصہ ہیں جو پاکستان سمیت دنیا بھر کے ۹۲ ممالک کو فراہم کی جا رہی ہیں۔ یہ  صدر جو بائیڈن کی جانب سے  دنیا بھر میں محفوظ اور موثر ویکسین کی فراہمی  یقینی بنانے اور وبا کے خلاف بین الاقوامی جنگ  میں  مدد  مہیا کرنے کے  وعدہ کی  تکمیل ہے۔

                                                                                                          # # #