اسلا م آباد (۱۴ ِنومبر، ۲۰۱۶ء) __ پاکستان۔ یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک (پوان) نے اسلام آباد میں "آب وہوا کی تبدیلی کے لئے ذہن کی تبدیلی” کے موضوع پر ایک تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا،جس میں امریکی حکومت کے تعاون سے چلائے جانے والے تبادلہ پروگراموں میں حصہ لینے والے اڑھائی سو سے زائد افراد نے شرکت کی جن کا تعلق پاکستان، جنوبی، وسطی اور مشرقی ایشیا سے تھا۔ اس کانفرنس کا انعقاد اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانہ، یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن اِن پاکستان اور پاکستان یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کے سیکرٹری سینیٹر مشاہد حسین سید اور ماؤنٹ ایورسٹ اور سات دوسری چوٹیوں کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی کوہ پیما خاتون ثمینہ بیگ نے کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور کانفرنس میں تربیتی نشستوں، پینل مباحثوں، کلیدی تقاریر اور کمیونٹی تک رسائی کی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغازکیا۔ کانفرنس میں آب وہواکی تبدیلی سے متعلق پیشہ ورماہرین، سرگرم کارکنان، طلبہ، اساتذہ اور پالیسی ساز افراد نے تبادلہ خیال کیا۔
امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ملک آ ب و ہوا کی تبدیلی کے مسئلے کو اکیلے حل نہیں کرسکتا، ہم سب کو مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، سائنسدانوں، کاروباری شخصیات اور سول سوسائٹی کو اس عالمی بحران کو حل کرنے کے لئے اپنے تمام تر قومی وسائل کو بروئے کار لانا چاہئے۔
امریکہ دنیا بھر کے شراکت دار ملکوں بشمول پاکستان کے ساتھ ملکر آب وہوا کے ایجنڈے پر اتفاق رائے کے لئے کام کررہا ہے۔ پاکستان نے حال ہی میں پیرس معاہدے کو اختیار کرنے کے سلسلے میں ایک اہم پیش رفت کی ہے۔ پاکستان نے گرین ہاؤس گیسز (ہائیڈرو فلورو کاربنز ۔ ایچ ایف سیز) کا سدباب کرنے کے لئے ایک ترمیم پر رضامندی بھی ظاہر کی ہے۔ اس سلسلہ میں مزید پیش رفت کے لئے امریکہ اور پاکستان مل کر پوّن بجلی، شمسی توانائی اور پن توانائی جیسی صاف انرجی کی پیداوار کے شعبے میں فنی معاونت، توانائی کی فراہمی کے ڈھانچے اور مالیاتی سہولتوں کے ذریعے نجی شعبے کو سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوا یس ایڈ)، محکمہ توانائی اور ہماری قومی تجربہ گاہوں کی بدولت آلودگی سے پاک توانائی کی شراکت اب پاکستان کے آب وہوا سے متعلق اہداف کے حصول میں معاونت کے سلسلہ میں باکفایت توانائی کے لیے فنی معاونت پر مشتمل ہے۔ امریکی حکومت اور پاکستان نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ)، اسلام آباد میں توانائی کے شعبے میں سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز اور پشاور میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں اس کے سیٹلائٹ سینٹر میں بھی ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے اشتراک سے مل جل کرکام کررہے ہیں ، جس میں توانائی کے قابل تجدید اور متبادل ذرائع پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
امریکہ پاکستانی شہریوں کے لئے تبادلہ پروگراموں میں ہر سال تقریباً ۴۱۹ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرتا ہے اور ہر سال تیرہ سو سے زائد پاکستانیوں کو تعلیمی و پیشہ ورانہ تبادلہ پروگراموں میں شرکت کے لئے امریکہ بھیجتا ہے۔ پاکستان یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک ان طلبہ اور پیشہ ور ماہرین پر مشتمل ہے، جنہوں نے امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے تبادلہ پروگراموں میں شرکت کی۔ ملک بھر میں ایسے ۱۹ ہزار ایلومنائی کے ساتھ پاکستان یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک کا شمار دنیا کے بڑے ایلومنائی نیٹ ورکس میں ہوتا ہے۔
پاکستان یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک پورے پاکستان میں خدمات کے منصوبوں، قائدانہ تربیت، گول میز مباحثوں اور مقامی آبادیوں کی بہتری کی سرگرمیوں سمیت مختلف تقاریب اور سرگرمیوں کا انعقاد کرتا ہے۔ پاکستان یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک اور کانفرنس کے بارے میں مزید جاننے کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔