امریکی حکومت کی جانب سے پاکستانی پولیس کو دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف لڑنے کیلئے گیارہ بکتر بند گاڑیوں کی فراہمی

اسلا م آباد  (۱۳ ِدسمبر،  ۲۰۱۷ء) __   امریکی محکمہ خارجہ کے قائم مقام معاون سیکرٹری ڈیوڈ رینز  نے آج  گیارہ بکتر بند گاڑیاں اسلام آباد پولیس ، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور خیبر پختونخواپولیس کےحوالے کیں، جن کی مالیت ۲۸ کروڑ روپے (۲۷ لاکھ ڈالر) سے زیادہ  ہے۔ امریکی حکومت  کی جانب سے اِن بکتر بند گاڑیوں کی فراہمی پاکستانی عوام کے تحفظ و سلامتی کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کے ساتھ ملکرکام کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔ تقریب میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر سلطان اعظم تیموری، فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ لیاقت علی خان اور خیبر پختونخواپولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ڈاکٹر محمد نعیم خان نے بھی شرکت کی۔

قائم مقام معاون سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ رینزنے کہا کہ پاکستانی پولیس عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے ہر روز قربانیاں دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان ،دونوں ملکوں میں ہم اپنے عوام کی حفاظت کے لئے پولیس پر انحصار کرتے ہیں اور ہم دہشت گردی کے خلاف لڑائی اور پاکستان میں سلامتی و قانون کی حکمرانی کے لئے پاکستانی عوام کا ساتھ دیتے رہیں  گے۔

امریکی کمپنی لینکو نے یہ گاڑیاں بنائی ہیں جو دُور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور جرائم، دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے سدباب اور بیخ کنی کے لئے سویلین سیکورٹی فورسز کے لئے معاون ثابت ہوں گی۔ یہ بکتر بند گاڑیاں پولیس کی کارروائی کی صلاحیت میں بہتری لانے اور دہشت گردوں، عسکریت پسندوں اور منشیات کے اسمگلروں سے درپیش خطرات کا مقابلہ کرتے وقت اہلکاروں کی زندگیاں بچانے کے لئے اشد ضروری ہیں۔ یہ گروہ پاکستان بھر میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہیں۔ نیشنل پولیس بیورو کے مطابق تقریباً ساڑھے چھ ہزار پولیس اہلکار پاکستان میں فرائض منصبی کی ادائیگی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔

امریکی ادارہ برائے امور ِانسداد ِمنشیات و نفاذ ِقانون (آئی این ایل) ،جس نے اِن بکتر بند گاڑیوں کے لئے فنڈز مہیا کئےہیں ، جرائم و بدعنوانی کے انسداد اور منشیات کے دھندے   کی روک تھام، پولیس کے اداروں کو بہتر بنانے اور شفاف و جوابدہ نظام عدل کے فروغ کے لئے ۹۰ سے زائد ملکوں  میں مصروف ِعمل ہے۔

آئی این ایل کے بارے میں مزید جاننے کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے:

http://www.state.gov/j/inl/

###