اسلام آباد ( ۱۴ ستمبر ۲۰۲۲ء)- امریکی سفارتخانہ اسلام آباد اورپاک-امریکہ ویمن کونسل ( یو ایس پی ڈبلیو سی) نے ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی اور یو ایس چیمبر آف کامرس کی پاک-امریکہ پاکستان بزنس کونسل کے اشتراک سے ۱۳ستمبر کو منعقدہ ایک تقریب میں پاکستان فیوچر آف ویمن اینڈ ورک انیشی ایٹو کا آغاز کیا۔ تقریب رُونمائی کے دوران ایک تحقیقی رپورٹ کا اجراء بھی کیا گیا جس میں پاکستان میں خاتون ملازمین کی معاشی نظام میں شرکت پر کووڈ-۱۹ کی وبا کے اثرات کو اجاگر کیا گیا، جس کا مقصد وبا کے دوران خواتین کو درپیش مسائل پر تحقیق، عوامی مباحثہ اور نجی شعبہ کے عزائم کو مہمیز دینا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی قائم مقام پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے جنوب اور وسطی ایشیا ایلزبیتھ ہورسٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک-امریکہ ویمن کونسل کے توسط سے کئی دہائیوں سے امریکہ ہمارے دونوں مُلکوں کے عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے کوشاں ہے اورآج کی اس تقریب کا مقصد پاکستان میں دیرپا خوشحالی کی حمایت کرنا ہے، جس سے ہزاروں خواتین بھی مستفید ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج جو قدم اٹھانے جا رہے ہیں یہ خواتین کی معاشی پیشرفت یقینی بنانے کے سلسلےمیں ہمارے باہمی تبادلہ اور مزید اشتراک کی بنیاد ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر خواتین اگر اہم اجلاسوں، بینکوں ، لیبارٹریز یا اسٹارٹ اپ کا حصہ نہیں ہیں تو پاکستان کا زیادہ تر حصہ ترقی سے محروم رہتا ہے جبکہ خواتین کو شامل کیا جائے گا تو یہ سب کی جیت ہوگی۔
اس موقع پر امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے امریکہ کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران پاکستان کوفراہم کی جانے والی پانچ کروڑ اکتیس لاکھ ڈالر مالیت کی امداد کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے روزگار پر کورونا وبا کے اثرات کی طرح یہ سیلاب بھی اس امر کی یاد دہانی ہیں کہ کسی بھی آفت سے سب سے زیادہ متاثر خواتین اور لڑکیاں ہی ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح امریکہ پاکستان میں متاثرہ آبادیوں کو براہ راست امداد کی فراہمی پر کام کر رہا ہے اور ہم مستقبل میں ممکنہ سیلابوں کی روک تھام پر بھی کام کر رہے ہیں، اس طرح ہم حالیہ سیلابوں کی وجہ سے خواتین اور لڑکیوں کی زندگیوں پر مرتب ہونے والے مخصوص اثرات کا بھی باریک بینی سے جائزہ لیں گے۔
اس موقع پر اس تحقیق کے مرکزی مصنف اور ٹیکساس یونیورسٹی کے بُش اسکول میں موسباشر انسٹی ٹیوٹ آف ٹریڈ، اکنامکس اینڈ پبلک پالیسی ڈاکٹر ریمنڈ رابرسٹن نے کہا کہ دیگر معاشی بحرانوں کی نسبت کورونا وبا کے دوران خواتین کو زیادہ مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان میں بھی حالات مختلف نہیں تھے۔ ہمارا عزم ہے کہ اپنی تحقیق کو خواتین کی معاشی بہتری کے لیے سرمایہ کاری کے حصول کے لیے بروئے کار لائیں۔
ایس اینڈ پی گلوبل کے پاکستان میں سربراہ مجیب ظہور نے اعلان کیا کہ ایس اینڈ پی گلوبل ،یو ایس پی ڈبلیو سی کے اشتراک سے مذکورہ اعداد و شمار کو کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں تربیتی نشستیں منعقد کرنے اور اُن کی بنیاد پر خواتین کو روزگار کے مواقع کی فراہمی کے لیے سرمایہ کاری میں اضافہ کی کوششیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ دستیاب اعداد و شمار، مباحثوں اور نجی شعبہ کا عزم پاکستان فیوچر آف ویمن اینڈ ورک انیشی ایٹو کے تحت حکومت، نجی شعبہ اور مُخیر افراد کے درمیان روابط سے خواتین کو درپیش مشکلات کا حل تلاش کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
یو ایس پی ڈبلیو سی خواتین کو بااختیار بنانے، تعلیم کے مواقع فراہم کرنے اور ملازمت کے مواقع کے سلسلہ میں کام کر رہی ہے۔پاک-امریکہ خواتین کونسل امریکی محکمہ خارجہ اور ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے درمیان ایک پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ہے جو پاکستان میں خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے دونوں ممالک کے نجی شعبے،سول سوسائٹی اور حکومتی رہنماؤں کے عزم کو متحرک کرتے ہوئے پاکستانی خواتین کی معاشی شرکت کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہے۔
###