امریکی سفارتخانہ کی انٹرپرینیورشپ اسپیکر سیریز کا اجراء امریکہ کے کامیاب تاجر رہیٹ پاور کی جانب سے مشورے اور رہنمائی

          اسلا م آباد  (یکم اپریل ،  ۲۰۱۷ء) __ امریکہ کی  کامیاب کاروباری شخصیت رہیٹ پاور کے دورہ پاکستان کے ساتھ امریکی سفارتخانہ کی انٹرپرینیورشپ اسپیکر سیریز ۲۰۱۷ ءکا آغاز ہوگیا۔ رہیٹ پاور نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں کاروبار کے آغاز کے لئے درکار لوازمات کے موضوع پر پاکستانی طالبعلموں، نیا نیا  کاروبار شروع کرنے والے افراد اور نسبتاً تجربہ کار کاروباری مالکان کو  مشوروں اور رہنمائی پر مبنی پریزنٹیشنز دیں۔

         رہیٹ پاور نے، باہمی تبادلہ خیال پر مبنی ان تربیتی نشستوں میں کھلونوں کی نئی کمپنی وائلڈ کریئیشنز جسے ساؤتھ کیرولینا میں ۲۰۱۰ء کے  تیزترین ترقی کرتے ہوئے کاروبار کے لئے نامزد کیا گیا تھا، کے بانی اورایک معاشی اور چھوٹے پیمانہ پر کاروبار کو ترقی دینے والے مشیر کی حیثیت سے اپنے تجربات ومشاہدات سے آگاہ کیا ۔

         رہیٹ پاور نے کہاکہ امریکہ ہو یا پاکستان، کاروباری افراد کو اپنے خیالات کو کامیاب کاروبار میں تبدیل کرنے میں یکساں نوعیت کی مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتخانہ کی انٹرپرینیورشپ اسپیکر سیریز کے پہلے مقرّرکی حیثیت سے انہیں باصلاحیت اور پرجوش  پاکستانی تاجروں کے ساتھ اپنے تجربات کا تبادلہ کرنے اور اُن سے سیکھنے کا بھی موقع ملا۔ انہوں نے امید ظاہر کہ کہ اس اقدام سے امریکہ اور پاکستانی کاروباری برادری  کے درمیان شراکت کی مزیدحوصلہ افزائی ہوگی۔

       رہیٹ پاور نے نیشنل انکیوبیشن سینٹر، دی وی کریئیٹ سینٹر، اسلام آباد ایوان تجارت و صنعت، دی نیسٹ اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کےسینٹر فار انٹرپرینیورشپ میں مختلف نشستوں سے خطاب کیا۔

        دی انڈس انٹرپرینیورز اسلام آباد کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور سائبر وژن انٹرنیشنل کے سی ای او مرتضٰی زیدی کا کہنا تھا کہ رہیٹ پاور کے خیالات سے پاکستانی طلبہ اور کاروباری افراد کو حوصلہ ملااور رہنمائی میسر آئی۔ رہیٹ پاور نے نامساعد حالات میں جانفشانی سے سیکھے گئے تجربات کے بارے  میں تبادلہ خیال کیا اورکاروباری دنیا میں علم، مسلسل جدوجہد اور ضبط وتحمل کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

    امریکی سفارتخانہ کی انٹرپرینیورشپ اسپیکر سیریز کے تحت پاکستانی کاروباری افراد کے لئے مزید پروگراموں کی مالی اعانت کی جائے گی ،جن میں مارکیٹنگ، فکری املاک کے حقوق اور نصاب کو جدید بنانے جیسے موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔