اسلام آباد ( ۲۲جون ۲۰۲۳ء)- امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کی جانب سے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے ساتھ اشتراک کے تحت رائزنگ اسٹارز آف پاکستان اسٹارٹ اپ مقابلوں کے آخری مرحلہ منعقد ہوا۔ اِن مقابلوں کا مقصد خواتین اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے انٹرپرینوئرز کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔
اس حوالےسے منعقد ہ تقریب کے دوران امریکی سفارتخانہ کے ڈپٹی چیف آف مشن( ڈی سی ایم) اینڈریو شوفر نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ پاکستان میں ذاتی کاروباری سلسلوں کے قیام کے خواہاں افراد کے لیے متحرک افزائشی ماحول کویقینی بنانے کی کوششوں میں معاونت کرنا امریکہ کے لیے باعث فخر ہے ۔ یہ کاوشیں پاکستان میں نوجوانوں کو بڑے خواب دیکھنے، آزمائشوں سے نمٹنے اور پاکستان کو درکار تبدیلی کے غماز بننے کی ترغیب دیتی ہیں۔ واضح رہے کہ ۲۰۱۲ء سے لےکر اب تک امریکی سفارتخانہ نے انٹرپرینوئرشپ کے ۱۸۱ منصوبوں کے لیےایک کروڑ سینتالیس لاکھ ڈالر کی اعانت فراہم کی ہے۔ تقریب میں ڈی سی ایم اینڈریو شوفر کے ہمراہ نسٹ کے پرو ریکٹر ڈاکٹر رضوان ریاض ، جنہوں نے پاکستان میں تجارتی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے امریکی حکومت کی حمایت کا اعتراف کیا۔
اس موقع پر نسٹ کے معاون سربراہ ڈاکٹر رضوان ریاض نے امریکی سفارتخانہ اور نسٹ یونیورسٹی کے مابین جاری اشتراک کار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ کوششیں پاکستان کے تجارتی ماحول میں تنوع اور شمولیت کے فروغ، مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے تاجر وں کی شرکت میں اضافے سمیت مُلک کی طویل المیعاد معاشی نَمو میں کلیدی کردار کی حامل ثابت ہو رہی ہیں۔
پاکستان بھر سے ۸۰۰ سے زیادہ اُبھرتے ہوئے کاروباری سلسلوں نے اپنے تجارتی منصوبوں کے آغاز میں حمایت کی خاطر اس مقابلے کے مختلف مراحل میں حصہ لیا جس میں صف اول کے ۲۶ شرکاء نے اسلام آباد میں ہونے والے حتمی مقابلے میں اپنے تجارتی منصوبے پیش کیے۔ آخری مرحلے تک رسائی حاصل کرنے والوں میں ۲۳ خواتین، ایک ٹرانس جینڈر اور دو مرد حضرات شامل تھے، جنہوں نےمتنوع مذہبی اور قومیتی پس منظر کی نمائندگی کی، جو اِن مقابلوں کے توسط سے تنوع اور شمولیت پر مبنی تجارتی ماحول کی افزائش کے نصب العین کی عکاس ہے۔ خیال رہے کہ سرفہرست تین تجارتی سلسلوں کو بالترتیب دس ، سات اور پانچ لاکھ روپے کی کاروباری اعانت سے نوازا گیا۔
رائزنگ اسٹارز پاکستان تجارتی مقابلے امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کی اعانت سے نسٹ اور کیلیفورنیا میں واقع ڈریپر یونیورسٹی کے درمیان اشتراک عمل کا مظہر ہیں ، جن میں سلیکان ویلی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نژاد امریکی ماہرین پاکستان میں تجارتی سلسلوں کے قیام کے خواہشمند افراد کورہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔
###