امریکی سفیرڈیوڈ ہیل کی لڑکیوں کے تربیتی پروگرام میں شریک پاکستانی ارکان سے ملاقات

اسلا م آباد (۲۶ ِستمبر  ۲۰۱۶ء) __امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے لڑکیوں کے ایک تربیتی پروگرام میں شریک ہونے والی پاکستانی طالبات  سمیکا قادر اور دیپا کماری کا امریکہ سے واپسی  پر خیرمقدم کیا جنہوں نے گزشتہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اپنے ملک کی نمائندگی کی۔ ان خواتین نے۱۹ ستمبر کو "براڈوے شائنز اے لائٹ آن گرلز ایجوکیشن” کی تقریب میں شرکت کی جو” لڑکیوں کو سیکھنے دیں” پروگرام کا حصہ ہے اور عالمی رہنماؤں کی جانب سے  دنیا بھر میں اسکول نہ جانے والی چھ کروڑ بیس لاکھ لڑکیوں کو تعلیمی مواقع فراہم کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

امریکی خاتون اول مشیل اوبامہ کی میزبانی میں منعقد ہونے والے اس  پروگرام کا اہتمام  نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ۷۱ویں اجلاس  میں عالمی رہمناؤں کے اجتماع کے موقع پر کیا گیا تھا۔اس تقریب میں پاکستان، اردن اور ملاوی سے تعلق رکھنے والی تین لڑکیوں نے اپنے ذاتی تعلیمی تجربات پر بات کی جس میں انھوں نے لڑکیوں کی تعلیم کی  اہمیت پر زور دیا۔ اس تقریب میں متعدد معزز شخصیات بھی شریک ہوئیں جن میں امسال منعقد ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے متعدد سربراہان حکومت کی بیگمات بھی شامل تھیں ۔

انیس سالہ سمیکا قادرنے اسٹیج پر آکر اپنی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا ،” میرا تعلق پدری کفالت سے محروم گھرانے سے ہے۔ مالی مشکلات کے باوجود مجھے میڈیکل کالج میں داخلہ ملااور میرے تعلیمی اخراجات کیلئے یوایس ایڈنےوظیفہ دیا۔” اُن کا عزم ہے کہ وہ ڈاکٹر بن کر دوسروں کی مدد کریں گی۔ انھوں نے کہا کہ ان کے نزدیک لڑکیوں کی تعلیم انتہائی اہم ہے کیونکہ وہ بھی لڑکوں ہی کی طرح حصول علم کاا ستحقاق رکھتی ہیں۔

سفیر ڈیوڈ ہیل نے سمیکا قادر اور دیپا کماری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ خواب دیکھنے والی لڑکیاں ہی سوچ رکھنے والی خواتین بنتی ہیں۔ آئیں ہم ایک ایسی دنیاتخلیق کریں جس میں ان  خوابوں کو شرمندہ تعمیر کرنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ سمیکا  اور دیپا جیسی تعلیم یافتہ لڑکیاں  وہ خواتین بنیں گی جوبالآخر اپنے خاندانوں، معاشروں اور اپنے ملکوں کو مضبوط بنائیں گی۔یہ اہم اقدام  پاکستان میں تبدیلی لانے کا موجب بنےگا جس میں لڑکیوں کو رکاوٹوں پر قابو پانے اور خود کو غربت سے نکالنے کیلئے بااختیار بنایا جائے گا۔

ان دونوں لڑکیوں کا انتخاب یوایس ایڈ کی اعانت سے استحقاق اور ضرورت کی بنیاد پر اسکالرشپ پروگرام سے، جس پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے اشتراک سے عمل درآمد کیا جاتا ہے،مستفید ہونے والے بہت سے  طلبہ وطالبات میں سے کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے زیر اہتمام باصلاحیت لیکن مالی لحاظ سے غیر مراعات یافتہ پاکستانی نوجوان پاکستان بھر میں اشتراک کرنے والی ۳۱ جامعات سے بیچلر یا ماسٹر ز سطح کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ یہ پروگرام یوایس ایڈ کے "لڑکیوں کو  سیکھنے دیں” پروگرام کا حصہ بھی ہے۔

مشیل اوبامہ اوروزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نےحکومت پاکستان کے اشتراک  سےگزشتہ سال پاکستان میں یوایس ایڈ کےپروگرام”لڑکیوں کو  سیکھنے دیں”کا  اعلان کیا تھا جس کے تحت لڑکیوں کی تعلیم کوفروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔اس پروگرام کے تحت مزید دولاکھ پاکستانی لڑکیوں کو تعلیم  اور زندگی میں کامیابی کے حصول کیلئے درکار طریقوں  سے آگاہی حاصل کرنے تک رسائی فراہم کی جائے گی۔ یہ  پروگرام اس امر کا بھی غماز ہے   کہ دونوں ملک لڑکیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے  کو کس قدر اہمیت دیتے ہیں۔ امریکہ حکومت پاکستان کی جانب سے تعلیم پر اٹھنے والے بجٹ کو دوگنا کرنے کے عزم میں اعانت فراہم کرنے کی غرض سے پاکستان میں کم عمر بچیوں کی تعلیم پرسات کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

ایل جی ایل پروگرام کے حوالے سے تفصیلات جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

https://www.usaid.gov/pakistan/let-girls-learn-pakistan.

 

###