کراچی (11 اگست، 2022): ا مریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کراچی میں قائد اعظم محمد علی جناح کی مزار پر حاضری دی اور آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر بانی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سفیر ڈونلڈ بلوم نے مزار قائد پر پھول چڑھائے اور مہمانوں کیلئے تاثراتی کتاب پر امریکی سفارتخانے کی جانب سے تاثرات درج کیئے۔
علاوہ ازیں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان اور قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ فاطمہ جناح کی مزار پر حاضری دی۔ انہوں نے میوزیم کا دورہ کرتے ہوئے بانی پاکستان کی زندگی سے وابسطہ شاہکار فنپاروں کا معائنہ کیا۔
امریکی سفیر نے مہمانوں کی کتاب پر تاثرات درج کرتے ہوئے کہا کہ "مزار قائد کا دورہ اور بانی پاکستان محمد علی جناح کے عظیم ورثے کویاد کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کرنا باعث فخر ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنے ملک اور پڑوسی ممالک میں امن سمیت پاکستان میں مذہبی رواداری، معاشی و معاشرتی استحکام کا تصور پیش کیا، امریکا بانی پاکستان کے تصورات کو پھیلانے میں شراکتدار ہے۔ ہم امریکی عوام کی جانب سے پاکستان کو آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ”
امریکا اور پاکستان اس سال باہمی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کی خوشی منا رہے ہیں۔ امریکا پاکستان کیساتھ طویل المدتی اور پائیدار تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اور ہمیشہ اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ امریکا کیلئے مضوط، خوشحال اور جمہوری پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ہم نجی شعبے میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دیکر دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو مستحکم بنانے کا اعادہ کرتے ہیں اور ایسے اقدام سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔
مندرجہ زیل مثالیں ہماری طویل المدتی تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں:
امریکا کی جانب سے پاکستان کو کووڈ-19 کی 77 ملین خوراکیں، بشمول ویکسین برائے امراض اطفال کی 16 ملیں خوراکیں فراہم کی گئیں، جس کا اعلان حال ہی میں واشنگٹن میں کیا گیا تھا۔ یہ خدمات پاکستان کے عوام سے اظہار یکجھتی کے طور پر جاری امداد کا حصہ ہیں، جو تباہ کن عالمی وبا سے مقابلہ کرنے میں مصروف عمل ہیں، اور یہ عطیات امریکا کی جانب سے کسی بھی ملک کو دیئے جانے والی عطیات سے کئی گناہ زیادہ ہیں۔
کووڈ-19 کی عالمی وبا کے آغاز سے امریکی حکومت کی جانب سے ویکسین کی خوراک کے علاوہ، پاکستان کو براہ راست 70 ملین اور پاکستانی عوام کی امداد کی مد میں 13.8 ملین ڈالرز جاری کیئے گئے۔ اس کیساتھ پاکستان میں ویکسینیشن کیلئے تعاون کے طور پر یو ایس ایڈ میں اضافی 20 ملین ڈالرز رکھے گئے ہیں۔
پاکستان کیساتھ ہمارے تجارتی تعلقات سے پاکستان کی صنعتوں اور صارفین، دونوں کو مدد حاصل ہوئی ہے۔ امریکا واحد ملک ہے، جسے پاکستان کیلئے ایکسپورٹ کے حوالے سے نمایاں و مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ صرف گذشتہ مالی سال کے دوران امریکا کی براہ راوست سرمایہ کاری میں 50 فیصد اضافہ ہوا اور ایک دہائی کے عرصے میں یہ سرمایہ کاری اپنی بلندیوں تک پہنچ گئی ہے۔ 2014ع کے دوران پاکستان میں ہونیوالی امریکی زرعی درآمد 287 ملینز تھی، جو 2021ع میں بڑھ کر 1.3 ارب ڈالرز ہوگئی ۔
امریکی فرمز نے 2021ع میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور اس حوالے سے اقدامات میں تعاون کیلئے پاکستان میں 6 لاکھ درخت اور پودے لگائے ۔ جبکہ 2022ع میں امریکی مشن برائے پاکستان نے ہیوسٹن-کراچی سسٹر سٹی ایسوسیئیشن کے اشتراک سے پاکستان میں مزید 10 ہزار درخت لگائے ۔
امریکا کے تعاون سے پاکستان کے توانائی شعبہ میں 4000 میگاواٹ سے زیادہ شفاف توانائی شامل کی گئی ہے، جس کے ذریعے پاکستان میں 47 ملین صارفین کو فائدہ ہوا ہے۔ امریکی فرمز کی جانب سے پہلے ہی سرمایہ کاری کرتے ہوئے پاکستان میں شفاف توانائی کی فراہمی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ جنرل الیکٹرک ٹربائین اور دیگر آلات پاکستان میں بڑے پئمانے پر استعمال کیئے گئے ، جس میں ہوا سے توانائی پیدا کرنیوالے ٹربائین شامل ہیں اور جن کی مدد سے پاکستان میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کے انسداد منشیات فورس کی جانب سے امریکی محکمہ خارجہ کے عالمی ادارے برائے انسداد منشیات/انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لا انفورسمینٹ (آئی این ایل) افئیرس بیورو کی مدد سے سال 2021ع کے ابتدائی دس مہینوں میں 10 میٹرک ٹن مارفین اور ہروئن، 27 میٹرک ٹن آفیم، 71 کلوگرام کوکین اور 11 میٹرک ٹن چرس ضبط کی گئی۔
ہم پاکستان کیساتھ مزید کام کرنے کے منتطر ہیں، تاکہ دونوں ممالک کے تجارتی و معاشی تعلقات کو فروغ دینے کیساتھ قابل تجدید توانائی تک رسائی اور زرعی تعاون میں اضافہ ہوسکے، جبکہ ہم پاکستانی معیشت میں خواتین کی خودمختاری اور کردار کیلئے مزید تعاون کے بھی خواہاں ہیں۔
####