امریکی سفیر ڈونلڈ بلَوم کے دورہ خیبرپختونخوا کے دوران امریکی معاشی اور ترقیاتی امداداجاگر

پشاور (۵ اگست۲۰۲۲ء) ۔امریکی سفیر نے اگست ۳-۴ کے دوران صوبہ خیبرپختونخوا  کا دورہ کرتے ہوئے  امریکی حکومت کی اقتصادی اور ترقیاتی امداد کو نمایاں کیا جس کی بدولت صوبہ بھر کے لوگوں نے گزشتہ ۷۵ برسوں میں دو طرفہ تعلقات کے دوران استفادہ حاصل کیا۔ اپنے دورے کے دوران سفیر بلوم نےوزیر اعلیٰ محمود خان سے ملاقات کی اور  اقتصادی ترقی، تجارت، تعلیمی شراکت اور سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے لیے امریکی خواہش کا اظہار کیا جس نے خطے اور اس کے رہنے والوں کو فائدہ پہنچایا۔

سفیر بلَوم نے طورخم بارڈر کا دورہ کیا تاکہ وہ خود اندازہ کر سکیں کہ یہ کس طرح خیبر پختونخوا کی اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں میں ممد و معاون ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے ۴۶ کلومیٹر لمبی پشاور۔طورخم سڑک کا معائنہ کیا جو آٹھ کروڑ ستّر لاکھ ڈالر مالیت کا امریکی تعمیراتی منصوبہ ہے جس کی بدولت روزانہ مسافروں اور تاجروں کی نقل و حمل اور گاڑیوں کی دیکھ بھال کا خرچہ نصف ہو گیا ہے۔

اپنے دورے کے دوران سفیر بلَوم اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر رِیڈ ایسچلیمین نے خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت کو ۳۶ گاڑیوں کا عطیہ بھی دیا جو  پاکستان کو کووڈ۔۱۹ کی وبا سے مؤثر طور پر نمٹنے اور فوری ردعمل کی ذمہ دار ٹیموں کو کرونا وائرس کے تشخیصی نمونوں کے حصول اور  مریضوں کی نگرانی میں سہولت فراہم کرینگی۔  یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکہ نے پاکستان میں بچوں کے لیےایک کروڑ ساٹھ لاکھ کووڈ۔۱۹ کے ٹیکے فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے جس کے بعد امریکہ کی جانب سے اب تک پاکستان کو فراہم کیے گئے ٹیکوں کی تعداد سات کروڑ ستّر لاکھ  ہو جائیگی۔

امریکی سفیر نے پشاور میں برنز اور پلاسٹک سرجری سینٹر کا بھی دورہ کیا۔ یہ جدید ترین سینٹر ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کی یو ایس ایڈ کی اعانت سے تعمیر اور ضروری سازوسامان سے آراستہ کیا گیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پاکستان کا سب سے بڑا سینٹر ہے اور ۲۰۱۹ء میں اپنی تعمیر سے اب تک پانچ ہزار مریضوں کا علاج کی سہولت فراہم کر چکا ہے۔

یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور میں قائم توانائی میں اعلٰی تعلیم کے جدید ترین مرکز کے دورےکے دوران سفیر بلَوم نے کہا کہ اُن کے لیے اس مرکزکا دورہ کرنا نہ صرف باعثِ اعزاز ہے بلکہ انہیں اس مرکز اور اس کے کام کے بارے میں جاننے کا موقع بھی ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس برس جیسا کہ امریکہ اور پاکستان اپنے تعلقات کا پچھترواں یوم تاسیس منا رہے ہیں، یہ مرکز دونوں ملکوں کے مشترکہ وژن اور بے پناہ کامیابیوں کا آئینہ دار بھی ہے۔ یاد رہے کہ امریکہ نے یو ایس ایڈ کے بارہ کروڑ ستّر لاکھ ڈالر مالیت کے منصوبے کے تحت پاکستان بھر میں انجینئرنگ کی جامعات کے ساتھ مل کرپانی، توانائی اور خوارک کے تحفظ کے حوالے سے اس قسم کے جدید تعلیمی  مراکز قائم کیے ہیں۔

سفیر بلَوم کے اس دورے کے دوران، امریکی سفارتخانہ کےانٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء کی ڈائریکٹر لوری انٹولائنیز نے خیبرپختونخوا کی قانونی چارہ جوئی کی اکیڈمی کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی جس کے لیے امریکی حکومت نے مالی امداد فراہم کی ہے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں لوری انٹولائنیز نے کہا کہ بیس لاکھ ڈالر مالی اعانت سے قائم یہ اکیڈمی ہر سال استغاثہ سے وابستہ ۲۰۰ افراد کو تربیت فراہم کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ۱۹۸۹ء سے اب تک امریکی محکمہ خارجہ کے آئی این ایل بیورو نے خیبرپختونخوا کو حکومت کو معیشت اور زراعت کے فروغ، نظام انصاف کو تقویت دینے اور تحفظ اور استحکام کی ترویج کےلیے تیس کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔ اس میں ۱۲۴۰ کلومیٹر طویل سڑکوں کی تعمیر بھی شامل ہے تاکہ صوبے کے کاشتکاروں اور تاجروں کو اپنی اجناس اور سامان منڈیوں تک لے جانے کی سہولت حاصل ہو۔ اس کے علاوہ امریکہ نے پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور زراعت  کے ۱۳۰۰ منصوبوں، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ۴۲۰ مختلف سہولیات فراہم کی ہیں جس میں  پولیس اسٹیشنز کی تعمیر کے لیے فراہم کی گئی مالی امداد بھی شامل ہے۔

سفیر بلَوم کے دورہ خیبر پختونخوا کے دوران مختلف مصروفیات کی  اعلیٰ معیار کی تصاویر کے لیے مندرجہ ذیل لنک ملاحظہ فرمائیں: https://flic.kr/s/aHBqjA1FFg

###