امریکی سفیر کا دورہ شمالی سندھ : غذائی کمی کی ہنگامی صورتحال پر توجہ مبذول، تعلیم، صحت اور پانی فراہمی میں امریکی تعاون بھی اُجاگر

اسلام آباد ( 11 اکتوبر 2023ء )- پاکستان میں گزشتہ برس آنے والے تباہ کُن سیلاب کے لاکھوں متاثرین اب بھی ہنگامی امداد کے منتظر ہیں۔ پندرہ لاکھ بچوں کو غذا ئی فراہمی کی ضرورت ہے ۔سیلاب میں تیس ہزار اسکولوں، دو ہزار مراکز صحت اور چار ہزار تین سوپانی فراہم  کرنے کی سہولیات سمیت بنیادی ڈھانچے کو سخت نقصان پہنچا تھا اور پینے کے صاف پانی اور صفائی کی سہولتوں  تک رسائی تشویش ناک حد تک کم ہو چکی ہے۔

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا۱۰دس تا گیارہ  اکتوبر کو سندھ کا چوتھا دورہ اس امر کا غماز ہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ ابھی تک میدان میں سرگرم عمل ہے اور پاکستان میں بدترین تباہی کا شکار غریب ترین علاقوں کی تعمیر نو اور بحالی میں معاونت کر رہا ہے۔ امریکہ کی جانب سے تعلیم، پانی اور حفظان صحت کے شعبوں میں خاص طور  پر اعانت فراہم کی جا رہی ہے۔

اپنے دورہ سندھ کے دوران سفیر ڈونلڈ بلوم نے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت ۱۰۰ویں اسکول کا افتتاح کیا۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی مالی اعانت سے پایہ تکمیل تک پہنچنے والے اِن ایک سو چھ جدید اور ماحول دوست اسکولوں کی عمارتوں میں ۲۰۲۴ تک اسی ہزار طالبعلم تعلیم حاصل کریں گے ۔ جدید سہولیات سے آراستہ مذکورہ عمارتوں میں سائنس اور کمپیوٹر کی لیبارٹریز، لائبریری اور جدید فرنیچر کی سہولت بھی موجود  ہے جبکہ یہ سیلاب سے تحفظ کی پناہ گاہوں کے طور پر بھی کام آتے ہیں اور والدین اور کمیونٹی کے باہمی روابط ایک اہم پلیٹ فارم بھی  ہیں۔

امریکی امدادسے  جیکب آباد کے رہائشیوں کیلئے  پینے کے صاف پانی تک  آسان رسائی بھی ممکن  ہوئی ۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا پاک-امریکہ گرین الائنس فریم ورک کے بنیادی ستونوں میں سے ایک ہے۔ سندھ کے محکمہ منصوبہ بندی و ترقی کے ساتھ تین کروڑ سڑسٹھ لاکھ ڈالر کے معاہدہ کے تحت جیکب آباد کے تین لاکھ شہریوں کے لیے پانی، نکاسی اور صفائی ستھرائی کی خدمات میں بہتری آئی ہے۔ اس منصوبہ میں شہر میں  کچرا جمع کرنے، صاف پانی کے فلٹر فعال  کرنےاور پانی کی ترسیل اور نکاسی آب  شعبوں میں  بہتری لانا  شامل ہے۔ جیکب آباد کے دورہ کے موقع پر سفیر بلوم نے سال۲۰۲۰میں پایہ تکمیل تک پہنچنے والے میونسپل سروسز پروگرام واٹر فلٹریشن پلانٹ کا معائنہ بھی کیا۔ اس منصوبہ پر دو کروڑ چوالیس لاکھ ڈالر کی لاگت آئی تھی اور اس کیلئے  یو ایس ایڈ نے اعانت فراہم کی تھی۔

سفیر بلوم نے خیرپور میں بنیادی صحت سہولت مرکز کا بھی دورہ کیا، جو پاکستان میں شدید غذائی کمی کے تدارک کے سلسلہ میں ہنگامی ردعمل اور سندھ بھر میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں طبی مسائل کے حل میں صف اول کے مراکز میں سے ایک ہے۔ یو ایس ایڈ کی  اعانت  سے یہ بنیادی مرکز صحت پانچ سال سے کم عمر بچوں اور حاملہ یا دودھ پلانے والی ماؤں کو پرہیزی  کھانے، غذائی ضروریات کے متعلق مشورہ، تشخیص اور علاج کی سہولتیں فراہم کرتا ہے۔

واضح رہے کہ سال دو ہزار بائیس کے سیلاب سے خواتین اور بچے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔ سکھر میں سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن کے دفتر میں سفیر بلوم نے کمیونٹی مڈ وائیوز کے جانفشانی سے ادا کیے جانے والے کردار کی تعریف کی جس کی وجہ سے زچہ بچہ کی زندگیوں کے تحفظ میں بہتری ممکن ہوئی ۔ ماؤں کی صحت کی ہنگامی ضروریات کی تکمیل کے مقصد سے سفیر بلوم نے امریکہ کی جانب سے عطیہ کیا جانے والا سامان اور کٹس حوالے کیں جو کہ سندھ میں خواتیں کو گھروں کے قریب بروقت اعلیٰ معیار کی طبی  خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ایک سوبرتھ اسٹیشن کے قیام میں استعمال کی جائیں گی۔

امریکہ پاکستان میں مشکلات کا شکار اور سیلاب کے بعد تعمیر نو اور بحالی کے لیے کوشاں لاکھوں افراد کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ان اقدامات میں غذائی کمی سے نمٹنے کے لیے کوششیں، مضبوط تعلیمی سہولیات کی تعمیر، صاف پانی اور صفائی تک رسائی میں بہتری اور خواتین اور بچوں کے لیے صحت کی بہتر خدمات کویقینی بنانا شامل ہے۔

###