30 مارچ 2019ء
رابطہ: کرش داس
فون نمبر: 35275000-021
برائے فوری اجرا
امریکی سفیر کا دورہ کراچی، امریکا اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات کا عکاس
کراچی: امریکا کے قائم مقام سفیر پال ڈبلیو جونز نے دورہ کراچی میں معاشی حب کے طور پر اس شہر کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ پاکستان اور امریکی عوام کے تعلقات کے فروغ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور پاکستان کے جنوبی حصے کے عوام کے ساتھ امریکا کے یوم آزادی کا جشن منایا۔
پال جونز نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کی۔ کاروباری افراد سے ملاقات میں انھوں نے صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا اس کےعلاوہ انھوں نے سیاسی نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کی۔ انھوں نے امریکی قونصلیٹ جنرل کراچی میں امریکا کے 243 ویں یوم آزادی کے سلسلے میں منعقدہ استقبالیے کی میزبانی بھی کی۔
شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پال ڈبلیو جونز کا کہنا تھا کہ ’’کراچی پاکستان کے عوام کی متنوع صلاحیتوں اور عزم و حوصلے کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘ انھوں نے پاک امریکا تعلقات کے ذریعے ترقی کے مواقع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ امریکا اور پاکستان کے عوام اور تجارتی تعلقات کی مضبوط بنیادوں پر مل کر کام کرتے ہوئے ان مواقع کو حقیقت میں ڈھالا جاسکتا ہے۔‘‘
امریکی سفیر کے دورہ کراچی کی دیگر نمایاں مصروفیات میں یو ایس پاکستان ویمنز کونسل کے دوسرے مرحلے کا افتتاح شامل تھا۔ انھوں نے خواتین کو ذاتی کاروبار کرنے کے لیے تربیت اور رہنمائی کی فراہمی کے نئے عزم کا اعلان کیا اور کونسل کے نئے ارکان ہاشو گروپ، دی انڈس آنٹرپرینیورز، یو ایس پاکستان بزنس کونسل، امیرکن پاکستان فاؤنڈیشن، انڈس، وی کنیکٹ انٹرنیشنل، اسٹیم کنیکٹر اور کوانٹم لیپس کو خوش آمدید کہا۔
پاکستان کی ترقی میں خواتین کی خدمات کو اجاگر کرنے کے لیے امریکی سفیر نے حکومت میں شامل خواتین رہنماؤں کے ساتھ ایک گول میز مذاکرے کی بھی سربراہی کی۔ انھوں نے نوجوانوں کو فائدہ پہنچانے اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے یو ایس ایڈ کے ورک فورس ڈیولپمنٹ پروگرام کے شرکا سے بھی غیررسمی گفتگو کی۔ شریک کمپنیوں کے نمائندوں نے اس امر پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح نجی شعبے کی شراکت سے اس پروگرام کو جاری رکھا جائے۔
پال ڈبلیو جونز نے آئی بی اے کراچی کے سینٹر فار ایکسیلینس ان جرنلزم (CEJ) کا بھی دورہ کیا اور اساتذہ و طلبہ سے ملاقات کی۔ یہ سینٹر صحافت کے شعبے میں پیشہ ورانہ ڈگری دینے والا پاکستان کا پہلا ادارہ ہے جو اب تک 1200 سے زائد پاکستانی صحافیوں کو تربیت فراہم کرچکا ہے۔ سی ای جے کا قیام امریکی سفارت خانے کی 40 لاکھ ڈالر کی امداد سے عمل میں آیا جو امریکی حکومت کی جانب سے پبلک ڈپلومیسی کے لیے دی جانے والی دوسری بڑی امداد ہے۔