امریکی قائونصلیٹ کراچی کی جانب سے صنفی تشدد کے خلاف سولا دنوں سے جاری سرگرمی اختتام پر پہنچی

کراچی (01 دسمبر، 2022): امریکی قائونصل جنرل نے صنفی بنیادوں پر ہونے والے تشدد کے خاتمے کیلئے 16 دنوں سے جاری مہم کے اختتامی دن شریک ہو کر بحث میں حصہ لے کر اس مہم کو نشانبر بنا دیا. بہمراھ دیگر افسران قائونصل جنرل لیئم او فلینیگن نے بحث میں بولتے ہوئے یقین دلایا کہ عورتوں اور لڑکیوں کے خلاف ہونے والے شدید کے خاتمے کیلئے بنی پالیسیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی. بحث کے اختتام میں موم بتیاں جلا کر اس عہد کو دہرایا گیا کہ صنفی بنیادوں پر تفریق اور تشدد کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

اس موقعے پر بات چیت کرتے ہوئے او فلینیگن نے کہا کہ، "صنفی بنیادوں پر تشدد کا خاتمہ عالمی کاوشوں کا طلبگار ہے، جہاں عورت کی حیثیت کو بلند کرنا ہے اور لڑکیوں کے آگے بڑھنے کیلئے مناظر تخلیق کرنے ہیں تاکہ وہ مکمل طاقت کے ساتھ خوف سے آزاد ہو کر اپنے لوگوں میں تبدیلی کی سفیر بن پائیں.” انہوں نے مزید کہا کہ، "اس کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو مکمل سچائی کے ساتھ کردار ادا کرنا ہوگا۔”

امریکی قائونصلیٹ کراچی آفیس 16 دنوں سے جاری اس مہم میں مسلسل سرگرم رہتے ہوئے مختلف تنظیموں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، متحرک کارکنان اور مالی تعاون حاصل کرنے والے گروپس کے ساتھ روابط میں مصروف رہی ہے تاکہ صنفی تشدد کے خلاف بحث میں زیادہ سے زیادہ لوگ شریک ہو سکیں. انگلش ورکس پروگرام میں نئے آنے والے شاگرد بھی اس مہم کا حصہ رہے، جنہوں نے ورچوئل بحث میں حصہ لیتے ہوئے اس نقطے پر بات کی کہ آنے والی نسل کی قیادت پاکستان اور دنیا کے اندر صنفی تشدد کے خاتمے کیلئے کس طرح اپنا کردار ادا کر سکتی ہے. لنکن کارنر میں ہونے والی "اوپن مائیک نائیٹس” بھی اس مہم کا حصہ تھی، جس میں شاگردوں نے عالمی طور پر صنفی تشدد کے خلاف بات کی، گانے گائے اور شاعری سنائی۔

اسپورٽس ڈپلومیسی مہم کے حصے کے طور پر امریکی قائونصلیٹ میں متعین میرین کی شراکتداری سے 150 لڑکیوں کیلئے "سیلف ڈفینس” کلاسز کا انتظام کیا. قائم مقام قائونصل جنرل او فلنگن نے ٹرانسجینڈر کمیونٹہ کے ساتھ گفتگو میں بھی حصہ لیا.

صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف اس 16 دنوں کی اس مہم کا آغاز1991 میں ہوا. یہ سالانہ مہم عورتوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن 25 نومبر سے شروع ہو کر انسانی حقوق کے عالمی دن 10 دسمبر تک جاری رہتی ہے. رواں سال اس مہم کا عنوان تھا: "عورتوں اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کیلئے متحد ہو جائو۔”