کراچی (1 اپریل، 2022) کراچی میں امریکی قونصل جنرل مارک اسٹرو نے 27 سے 31 مارچ تک سندھ کے شمالی علاقوں کا دورا کیا۔ انہوں نے اپنے دورے میں سندھ کے سیکریٹری برائے ثقافت و سیاحت عبدالرحیم سومرو، وینس گروپ کے چیف ایگزیکیوٹو آفیسر عدنان اسد، کانٹیننٹل بسکٹس لمیٹیڈ کے مینجینگ ڈائریکٹر حسن علی خان، چیئرمین گروپ آف کمپنیز محمد مبین جمانی، صنعتی شخصیات اور کاروباری خواتین و صحافیوں سے ملاقاتیں کی۔ قونصل جنرل نے درگاہ اڈیرو لال اور درگاہ شاھ عبداللطیف بھٹائی کے بھی دورے کیئے۔ قونصل جنرل کی سربراہی میں امریکی وفد نے سکھر، لاڑکانہ اور خیرپور کے دورے کئے، جن کا مقصد پاک – امریکا تعلقات کو 75 سال مکمل ہونے پر ان تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانا ہے۔
امریکی قونصل جنرل کی جانب سے لاڑکانہ اور سکھر سے تعلق رکھنے والی کاروباری خواتین سے بات چیت اس دورے کا اہم پہلو ہے، یہ خواتین امریکی حکومت کے مالی امداد سے چلنے والے پرگرامز اکیڈمی فار ومن اور قدم بڑھاؤ کا حصہ ہیں۔ خواتین سمیت کاروباری نمائندگان کو آگہی ملی کہ اس پروگرام کے ذریعے کاروبار شروع کرنے اور اس کو بڑھانے کیلئے کیسے ان کی مدد کی گئی، جبکہ خواتین کو کاوربار شروع کرنے اور چلانے میں پیش آنے والی مشکلاتوں پر تبادلہ خیال ہوا اور مستقبل میں کاروباری خواتین کو طاقتور بنانے کیلئے خواہش کا اظہار بھی کیا گیا۔ اس کیساتھ خیرپور میں قونصل جنرل اسٹرو نے اعلان کیا کہ اے ڈبلیو ای کیلئے درخواستیں وصول کرنے کا اگلا مرحلہ 15 اپریل 2022ع تک جاری رہے گا۔ مارک اسٹرو کا کہنا تھا کہ "امریکا خواتین کو معاشی و سماجی طور پر مضبوط بنانے اور برابری کے حقوق کیلئے کوشاں ہے، اکیڈمی فار آنٹرپرینیور اور قدم بڑھاؤ امریکا کے اس عزم کی واضح مثال ہیں۔ خواتین کو مضبوط اور طاقتور بنانے کا عمل ہماری معاشرے، ملک اور دنیا کیلئے بنیادی سرمائیکاری کی حیثیت رکھتا ہے۔”
مارک اسٹرو نے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور (سالو) اور آئی بے اے یونیورسٹی سکھر میں دورے کے موقع پر پاکستان میں تعلیم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے امریکا کے طویل المدتی کردار کا اعادہ کیا۔ انہوں نے جامعات کے نمائندگان، سالو کے وائیس چانسلر ڈاکٹر خلیل ابوپوٹو اور آئی بی اے سکھر کے وائیس چانسلر ڈاکٹر میر محمد شاہ سے ملاقاتوں میں اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے پاکستان اور امریکا کے مشترکہ کردار پر تبادلہ خیال بھی کیا۔ امریکا اور پاکستان میں جامعات کی سطح پر شراکتداری کو ترجیح دینے کا مقصد نصابی تحقیق اور عوامی سطح پر تعلقات کے ذریعے معاشی ترقی کو استوار اور مضبوط کرنا ہے، جس کے ذریعے مزید تربیت اور تعلیم یافتہ لیبر مارکیٹ وجود میں آرہی ہے۔ اس ضمن میں قونصل خانے کی جانب سے آئی بی اے سکھر کی کینساس میں جونسن کاؤنٹی کمیونٹی کالیج کیساتھ شراکتداری پر
بھی مالی معاونت کی گئی ہے، تاکہ دیہی علاقوں میں طلباء کی مساوی تعلیم اور فنی تربیت تک رسائی کو بڑھایا جا سکے۔ اس شراکتداری کے نتیجے میں شمالی سندھ کے علاقوں میں 14 کمیونٹی کالیج آئی بی اے کے زیر انتظام قائم کئے جا رہے ہیں۔
قونصل جنرل مارک اسٹرو نمائش کالونی میں گورنمینٹ ہائے اسکول کا بھی دورہ کیا، جو یو ایس ایڈ کی مالی مدد سے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام (ایس بی ای پی) کےتحت 2018ء میں تعمیر کیا گیا، یہ اسکول آجکل سندھ رورل سپورٹ آرگنائیزیشن کی طرف سے چلایا جا رہا ہے۔ امریکا نے سندھ حکومت کیساتھ شراکتداری میں پاکستان کے اندر 80 ہزار طلباء اور طالبا ت کو تعلیمی مواقع مہیا کرنے کیلئے ایس بی ای پی کے تحت 159.2 ملین ڈالرز خرچ کیئے ہیں۔ سکھر ، خیرپور اور لاڑکانہ سمیت پوری سندھ میں آج تک 106 میں سے 79 اسکول تعمیر کیئے گئے ہیں۔
قونصل جنرل مارک اسٹرو نے سیکریٹری سیاحت عبدالرحیم سومرو اور ڈائریکٹر سچل سرمست لائبریری غلام سرور چنڑ کے ہمراہ لنکن کارنر خیرپور کا افتتاح بھی کیا، جسکو تزین و آرائش کے بعد دوبارہ کھولا گیا ہے۔ یہ کارنر پاکستان امریکی کلچرل سینٹر کے اشتراک سے چلایا جا رہا ہے، جہاں جدید ریڈنگ کارنر اور کمپویٹر لیب سمیت جدید سہولیات فراہم کی گئیں ہیں۔ اس موقعے پر قونصل جنرل اسٹرو نے کہا کہ "سندھ میں قائم پانچ لنکن کارنرس پاکستان سے عوامی سطح پر امریکا کے تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے کردارادا کررہے ہیں۔ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان اورامریکا کے تعلقات کو 75 سال مکمل ہونے پر لنکن کارنر خیرپور کو تزین و آرائش کے بعد دوبارہ فعال کیا گیا ہے۔”
وفد کی طرف سے سندھ کے شاہکار ثقافتی آثاروں کے بھی دورے کیئے گئے۔ قونصل جنرل مارک اسٹرو نے درگاہ اڈیرو لال اور شاھ عبداللطیف بھٹائی کی مزارات پر پھول رکھے. انہوں نے کہا کہ صوفی بزرگان کی برداشت اور کے حوالے سے تعلیمات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔ وفد نے وادی سندھ کی عظیم تہذیب کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے عالمی ورثے موہن جو دڑو کا دورا کیا۔ قونصل جنرل نے قدیم ثقافتی آثاروں کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ، امریکی سفیر کی جانب سے فنڈ برائے بحالیٴ تاریخی وثقافتی ورثہ کے ذریعے پاکستان کے قدیم آثاروں کو محفوظ بنانے کیلئے پاکستان کے اداروں کے ساتھ ملکر کام کررہا ہے۔ امریکی قونصلیٹ میں بھی سندھ اور بلوچ ثقافتی دن منانے کیلئے فنکاروں، شاعروں اور روشن خیال لوگوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔
امریکی قونصل جنرل نے اپنے دورے کے دوران سکھر چیمبر آف کامرس کے نمائندگان سے ملاقات کی ، جبکہ کانٹیننٹل بسکٹ فیکٹری کا دورا کیا اور لاڑکانہ پریس کلب میں صحافیوں سے بھی بات چیت کی ۔
پاکستان کیساتھ عوامی سطح پر معاشی و تعلیمی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے امریکی سرگرمیوں کے حوالے سے مزید معلومات کیلئے وزٹ کریں:
www.facebook.com/karachi/usconsulate اورTwitter: @usconsulatekhi