11 اکتوبر 2021
رابطہ: پبلک افیئرز سیکشن
فوری اجرا کے لئے
امریکی قونصل خانہ کراچی، کے ایم سی اور سندھ ایکسپلوریشن اینڈ ایڈونچر سوسائٹی کی اشتراک سے فریئر ہال کی تحفظ و بحالی منصوبے کا آغاز کردیا گیا
کراچی، 11 اکتوبر: امریکی قونصل خانہ کراچی اور کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے سندھ ایکسپلوریشن اینڈ ایڈونچر سوسائٹی (سیز) کے اشتراک سے فریئر ہال کے عوامی افتتاح کی 156 ویں سالگرہ پر ہال کی بحالی و تحفظ کا منصوبہ شروع کردیا ہے۔ امریکی قونصل خانہ نے سیز کو امریکی سفیر کی جانب سے فنڈ برائے بحالیٴ تاریخی وثقافتی ورثہ (AFCP) کے تحت گرانٹ دی ہے جو کہ اس منصوبے کی تکمیل میں خرچ ہوگی۔
امریکی قونصل جنرل مارک اسٹرو، کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب، سیز کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری سیکرٹری جنرل ڈاکٹر اسما ابراہیم نے منصوبے کو باضابطہ طور پر شروع کرنے کی تقریب میں حصہ لیا اور اس موقع پر ایک تختی کی نقاب کشائی کی۔ تقریب میں معروف ماہرین تعمیرات، فنکاروں، ماہرین تعلیم اور دانشوروں نے شرکت کی۔
امریکی قونصل جنرل مارک اسٹرو نے تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے پاکستان میں اس طرح کے 30 ثقافتی ورثہ منصوبوں کے لئے 6.4 ملین ڈالر (تقریبا 1.1 ارب روپے) سے زائد کی معاونت فراہم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، "امریکہ پاکستان کے عظیم الشان ثقافتی ورثے کا بیحد احترام کرتا ہے، فریئر ہال منصوبہ، حکومتِ پاکستان اور صوبہ سندھ کے ساتھ مل کر پاکستان کے عظیم ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لیے کام سرانجا دینا ہمارے عزم کی پختہ دلیل ہے۔ ”
تاریخی فریئر ہال عمارت کے تحفظ کا یہ منصوبہ عمارت کے اصل اجزا کو بحال کرے گا اور جگہ کو اسکی کی پوری صلاحیت اور روایتی شان میں بحال کرنے میں مدد کریگا۔ اس کوشش سے تاریخی عمارت کا تحفظ ہوگا اور مضبوطی بھی آئیگی۔ منصوبے میں ہال کی پرانی سیڑھیوں کو مستحکم کرنا، پہلی منزل پر ساگون لکڑی کے فرش کی بحالی، داخلی ہال کی بحالی، ماضی میں بم دھماکوں سے نقصان زدہ دروازوں اور کھڑکیوں کا تحفظ، بارش کے پانی سے بچاؤ کے اقدامات، چھت کی خراب واٹر پروفنگ کی مرمت، بجلی کی نئی وائرنگ تقسیم کی تنصیب اور تباہ شدہ برج اور منار کی بحالی اور تحفظ شامل ہوں گے۔ سیز مستقبل کے مزید منصوبوں کے لئے موجودہ ڈھانچے اور اس کے تحفظ کے مسائل پر تفصیلی دستاویز، جائزہ اور رپورٹ بھی پیش کرے گا۔
یہ کوششیں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ کراچی کا یہ تاریخی ورثہ اگلی صدی میں بھی عوام کی خدمت کرتا رہی۔
امریکہ کی جانب سے ثقافتی ورثے کی بحالی کی کوششوں میں گندھارا اور مغل ورثے کے تحفظ سے لے کر تعمیراتی لحاظ سے اہم ہندو یادگاروں اور صوفی مزارات کی بحالی بھی شامل ہے۔ سندھ میں دیگر سابقہ امریکی سفیر کی جانب سے فنڈ برائے ثقافتی تحفظ کے منصوبوں میں مکلی قبرستان میں سلطان ابراہیم اور امیر سلطان محمد کی قبروں کی بحالی، منوڑہ کراچی میں ورون دیو مندر کا تحفظ اور انڈس ویلی اسکول آف آرٹس اینڈ آرکیٹیکچر میں نسروانجی عمارت کی بحالی شامل ہیں۔
###