اسلا م آباد (۲۰ ِجولائی ، ۲۰۱۸ ء) __ بیماریوں سے بچاؤ اور انسداد کے مرکز،سینٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن ( سی ڈی سی ) اور امریکی محکمہ زراعت ( یو ایس ڈی اے ) کی جانب سے نیشنل ون ہیلتھ فریم ورک اینڈ اسٹریٹجک پلان ڈیویلپمنٹ کی تیاری میں پاکستان کومدد فراہم کرنے کی غرض سے ۱۶سے۲۰ ِجولائی تک ایک تربیتی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ اس تربیتی ورکشاپ کا مقصد انسانوں اور حیوانوں کے درمیان منتقل ہونے والی ربیز اور بروسیلوسس جیسی زونوٹک ( حیوانی ) بیماریوں کے بارے میں آگہی پیدا کرنا تھا۔
پاکستان نے حال ہی میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ میں ایک مرکز ،ون ہیلتھ حب قائم کیا ہے جو کہ انسانی، حیوانی اور ماحولیاتی صحت کے شعبوں کے درمیان "زونوٹک” بیماریوں کے بارے میں رابطہ اور تعاون کو یقینی بنانے کے لیے اعانت کرے گا۔ یہ ورکشاپ حکومت پاکستان کی جانب سے اس درخواست کے بعد منعقد کی گئی کہ ملک میں وبائی امراض سے بچاؤ ، اُن کی تشخیص اور نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی غرض سے پاکستان کو فنی امداد فراہم کی جائے۔
اس کے ساتھ ساتھ سی ڈی سی اور یو ایس ڈی اے کے ماہرین نے ربیز اور بروسیلوسس کی روک تھام کے لیے حکمت عملیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ حکومت پاکستان نے اگست ۲۰۱۷ ء میں ہونے والی اسی نوعیت کی ایک ورکشاپ میں وضع کی گئی ترجیحات میں مذکورہ بیماریوں کا خاتمہ بھی شامل کیا تھا۔
اس ورکشاپ میں صحت عامہ ، خوراک کی سلامتی وتحقیق، موسمیاتی تبدیلی ، لائیو اسٹاک کی وفاقی وزارتوں، صوبائی محکموں ، گلگت بلتستان ، اسلام آباد اور آزاد کشمیر کے متعلقہ اداروں نے بھی شرکت کی۔