امریکی محکمہ زراعت کی پاکستانی زرعی برآمدات میں اضافہ کیلئےاعانت

            اسلام آباد (۲۲  ِ مارچ ،  ۲۰۱۷ء)__ امریکی محکمہ زراعت نے حکومت پاکستان کی زرعی تجارت میں اضافہ کی کوششوں میں اعانت کے لیے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے ساتھ مل کر گذشتہ چھ برس میں  فاصلاتی تربیت کے ایک پروگرام میں چالیس لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ۔  اِس پروگرام کا مقصد پاکستان کی بین الاقوامی تجارت کے قواعد وضوابط پر عمل پیرا ہونے کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے  تاکہ  برآمدات میں اضافہ کرکے خام ملکی  پیداوار بڑھائی جائے۔

           امریکی محکمہ زراعت اور اس کے اشتراک ِ کار  ، سینٹر فار ایگرکلچر اینڈبائیو سائنس انٹرنیشنل  اورٹیکساس   اے اینڈ ایم یو نیورسٹی نے ملکر فا صلاتی تربیت  کے پروگرام   (ایس پی ایس)  کا آغاز کیا جس کا مقصد پاکستان  میں  پودوں اور زرعی پیداوار  کی صحت و صفائی  سے متعلق آگہی وشعور میں اضافہ کرنا تھا۔   اس پروگرام اور آن لائن موڈیولز کی مدد  سے نباتات اور حیوانات کی صحت و صفائی کے  مروجہ بین الاقوامی معیار سے متعلق تیس پاکستانی  زرعی ماہرین اور پلانٹ پروٹیکشن آفیسرز   تربیت حاصل کررہے ہیں ۔ تربیت کے دوران میں   حشرات سے بچاؤ ، معائنے ، علاج و معالجہ اور منڈی تک رسائی ایسے  موضوعات  پر خاص توجہ دی گئی ہے۔

          قونصلر برائے زراعت  ڈیوڈ ولیمز  نے اِس موقع پر کہا  کہ درآمدات و برآمدات کے قوانین پر عملدرآمد  بین الا قوامی خریداروں  کی ضروریات کو پورا کرنے اورپاکستان کی مقامی  زراعت  اور صارفین کے تحفظ کے لیےانتہائی ضروری ہےاور ہمیں امید ہے کہ یہ کورسز پاکستان میں نباتات کی صحت و صفائی  کے ماہرین کورہنمائی فراہم کریں گے۔

         ایس پی ایس تربیتی پروگرام کی پاکستان میں کامیابی کی بدولت  فاصلاتی تربیت کے اِن ماڈیولزکو یوایس ایڈ کے نئے پروگرام "فوڈ سیفٹی نیٹ ورک”   کےایک  کلیدی حصہ کے طور پر شامل کر لیا گیا ہے اور اب اس کے نصاب میں  غذائی تحفظ  اور جانوروں کی صحت کے متعلق  مضامین شامل کر نے کے بعد  اسے مختلف بین الاقوامی زبانوں میں شا  ئع کیا جائیگا ۔

                            زراعت پاکستان کی معیشت کا دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے، جس کا خام ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں حصہ ۲۱ فیصد سے زیادہ ہے۔ زراعت سب زیادہ روزگار فراہم کرنے والاشعبہ بھی ہے اورپاکستان  کی مجموعی افرادی قوت کا۴۶ فیصد زراعت سے منسلک ہے۔ دیہی علاقوں میں پاکستان کی تقریباً ۶۲ فیصد آبادی کے لئے زراعت روز مرہ کی زندگی کے لئے بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ امریکی حکومت پاکستان میں زراعت کی پیداوار میں اضافے ، غذ ائی تحفط اور معاشی اہداف کے حصول کے لیے پاکستانی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کو اعانت فراہم کرتی ہے ۔ ۲۰۰۲ ءسے ۲۰۱۵  ءکے دوران امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی نے پاکستانی میں زرعی شعبے کے لیے تین سو پچاس ملین ڈالرسے زیادہ کی رقوم مختص کی۔