امریکی معاونت سے پاکستان کی پولیس سروسز میں خواتین کی شمولیت کا فروغ

اسلام آباد ( ۱۳ مارچ ۲۰۲۳ء)- پاکستان میں امریکی سفارتخانے کی جانب  سے  یوایس انسٹی ٹیوٹ آف پِیس ( یو ایس آئی پی) اور پارلیمانی کمیشن برائے انسانی حُقوق( پی سی ایچ آر) کی مدد سے  آج ایک مقامی ہوٹل میں پاکستان پولیس سروس میں خواتین کی شمولیت کے فروغ کے موضوع پر  کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔امریکی حکومت کی اعانت سے ہونے والی اِس کانفرنس کی خصوصیت یہ تھی کہ اس میں  پولیس   اور خواتین کے حقوق  پر کام کرنے والےتمام متعلقہ افراد کو  ترغیب، بااختیاری اور تبدیلی کے عنوان کے تحت یکجا کیا  گیا تھا۔

کانفرنس  سے  خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلَوم نے  پولیس سروس میں خواتین کی شمولیت  پر زور دیتے ہوئے  کہا  کہ  انصاف تک یکساں رسائی کے لیے اختراعات  پر مبنی حکمت عملی بروئے کار لانے    کی ضرورت ہے۔   سفیر نے پولیس سروس میں خواتین کے کردار کو اُجاگر کرتے ہوئے اُن کو  دوران ملازمت درپیش مشکلات  کا تذکرہ کیا جبکہ  انہوں نے  کانفرنس کے منتظمین اور  شرکاء کو خواتین کی کے حقوق  کے فروغ اور اُن کو بااختیار بنانے کی خاطر کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا اور اُمید ظاہر کی کہ کانفرنس سے مثبت  اور ٹھوس نتائج برآمد ہوں گے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے   وفاقی وزیرِ  قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ   نے  حکومتِ پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ  پاکستان میں ہر شہری کو انصاف تک رسائی حاصل ہو اور خواتین محفوظ رہیں۔  اُنہوں نے کہا کہ   صنفی مساوات کے فروغ اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے  سرکاری اداروں، سول سوسائٹی تنظیموں اور دیگر شراکت داروں کے درمیان تعاون پر مبنی  اقدامات کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ نیشنل ویمن پولیس کانفرنس ۲۰۲۳ء پاکستان میں صنفی برابری اور خواتین کو بااختیار بنانے کے سلسلہ میں  وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔ امریکی حکومت آئی این ایل کے توسط سے  خواتین کے حقوق کے فروغ اور انصاف تک رسائی کی کوششوں میں مصروفِ عمل  حکومتی اداروں اور سوِل سوسائٹی کی تنظیموں کے اقدامات کی    حمایت کر رہی ہے۔ کانفرنس کے دوران  پولیس سروس میں خواتین کی شمولیت  کے دستیاب مواقع اور  درپیش مشکلات، بہترین اقدامات  اور  تمام تر شہریوں کی انصاف تک رسائی  میں بہتری جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔

###