امریکی ناظم الامور ولیم اسٹوئر کی جانب سے دورہ کراچی کے دوران امریکہ اور پاکستان کے عسکری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا اعادہ

12 نومبر 2021
رابطہ: پبلک افیئرز سیکشن
فوری طور پر جاری کرنے کیلئے

امریکی ناظم الامور ولیم اسٹوئر کی جانب سے دورہ کراچی کے دوران امریکہ اور پاکستان کے عسکری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا اعادہ

کراچی، 12 نومبر 2021 – ریاستہائے متحدہ امریکا کے ناظم الامور ولیم اسٹوئر نے 10 سے 11 نومبر کو کراچی کا دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے کراچی آنے والے امریکی بحریہ کے جہاز یو ایس ایس پرل ہاربر کا دورہ کرنے کے ساتھ امریکی اور پاکستانی بحریہ کے درمیان مشترکہ مشق کا مشاہدہ کیا۔ ان کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط عسکری تعاون کی اہمیت مزید اجاگر ہوئی ہے۔ قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ یہ یو ایس ایس پرل ہاربر کیلئے کراچی واپسی مانی جائے گی کیونکہ یہ جہاز 2005 میں 8 اکتوبر کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کراچی میں لنگرانداز ہوا تھا اور پاکستان میں زلزلے سے ہنگامی امداد میں مدد کی تھی۔

ناظم الامور اسٹوئر نے یو ایس ایس پرل ہاربر پر ایک استقبالیہ تقریب سے خطاب کیا اور کمبائنڈ میری ٹائم ٹاسک فورس (سی ایم ایف) میں پاک بحریہ کی شرکت پر ستائش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 (سی ٹی ایف 150) اور کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 (سی ٹی ایف 151) کے تحت شمالی بحیرہ عرب میں مواصلات کی سمندری راستوں اور بحری جہاز رانی کی آزادی کے تحفظ کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

ناظم الامور اسٹوئر نے کہا کہ "امریکہ اور پاکستان کے درمیان عسکری تعلقات مضبوط اور پائیدار ہیں۔ عملے کے تبادلے اور مشترکہ مشقوں کے ذریعے ہم دنیا کی اہم ترین سمندری راستوں کا تحفظ کرنے، بحری قزاقی سے نمٹنے اور انسداد دہشت گردی کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ اور ہم مل کر ہی مزید پرامن، مستحکم اور خوشحال جنوبی ایشیا کو یقینی بناسکتے ہیں۔”

یو ایس ایس پرل ہاربر (ایل ایس ڈی-52) ایک گودی لینڈنگ جہاز ہے جس میں امریکی میرینز اور گاڑیوں کی نقل وحمل کی صلاحیت ہے۔

سی ٹی ایف 150 اور سی ٹی ایف 151 کمبائنڈ میری ٹائم فورسز (سی ایم ایف) کے زیر انتظام ٹاسک فورسز ہیں جن کا مقصد سمندر میں بحری قزاقی اور مسلح ڈکیتی کا خاتمہ، عالمی بحری تجارت کا تحفظ اور جہاز رانی کی آزادی حاصل کرنا ہے۔ سی ٹی ایف 150 خلیج عرب سے باہر کام کرتا ہے جبکہ سی ٹی ایف 151 ہارن آف افریقہ سے کام کرتا ہے۔ پاکستان نے کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 (سی ٹی ایف 151) کی کمان کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ کی ہے۔

###