امریکی وزیر کاپاکستان کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کی اعانت کا اعتراف

اسلا م آباد  (۳ ِجون ،  ۲۰۱۷ء) __   امریکہ کی نائب معاون وزیر خارجہ برائے آبادی، مہاجرین و نقل مکانی  نینسی ایزو جیکسن نے ۳۱ مئی سے ۳  ِجون تک پاکستان کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے افغان تنازع کے متاثرین کے لئے انسانی بنیادوں پر امداد کے پائیدارامریکی عزم کا اعادہ کیا اور دنیا کی سب سے بڑی اور انتہائی محفوظ پناہ گزین آبادیوں میں سے ایک کی میزبانی میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بات کہتے ہوئے فخر ہے کہ امریکہ انسانی بنیادوں پر اس معاونت کے عزم میں پاکستان کے ساتھ شریک ہے۔ ہماری قومیں آپس میں دوست ہیں، ہم شراکت دار ہیں اور اس مقصد کے لئے اس یقین کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ شریک ہیں کہ تشدد، ظلم وستم یا تنازع سے متاثر ہونے والوں کی مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

نینسی ایزو جیکسن نے ریاستوں اور سرحدی امور(سیفران) کے وزیر عبدالقادر بلوچ، وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل ،سیکریٹری داخلہ طارق محمود خان، بلوچستان اور خیبرپختونخواکے وزرائے تعلیم، پاکستان میں افغانستان کے ناظم الامور ، عالمی بینک اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے حکام سے ملاقاتیں کیں۔ انھوں نےراولپنڈی میں پروف آف رجسٹریشن کارڈ موڈی فکیشن سینٹر میں افغان پناہ گزینوں سے بھی ملاقات کی۔

امریکہ نے مالی سال ۲۰۱۶ء اور روان مالی سال ۲۰۱۷ء میں اب تک  انسانی  ہمدردی کی بنیاد پر خطے میں افغان پنا ہ گزینوں، وطن واپس جانیوالے پنا ہ گزینوں اور میزبان آبادیوں   کو پچیس ارب سینتالیس کروڑ اور چھتیس  لاکھ  روپے  فراہم کئے ہیں۔ امریکہ دنیا میں یو این ایچ سی آر کو اعانت فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، اس کے علاوہ یہ  غیر سرکاری تنظیموں کو بھی اعانت فراہم کرتا ہے۔

نینسی ایزو جیکسن نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں بے گھر ہونے والے افراد کا خیال رکھنے کی ذمہ داری کسی ایک ملک، ایک کمیونٹی  اور ایک فرد سے پوری کرنے کی توقع نہیں کی جاسکتی اور مجھے اس بات پر فخرہے کہ امریکہ اس شعبے میں یو این ایچ سی آر  اورسات مختلف این جی اوز کے ساتھ کام کررہا ہے جن میں دو پاکستانی تنظیمیں  بھی شامل ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ جہاں امدادکی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہاں اعانت فراہم کی جاسکے۔

تصاویر کیلئے درج ذیل لنک ملاحظہ کریں:

U.S. Embassy Flickr page.