امریکی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے امور پاکستان ارون مسنگا کی پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (FPCCI) کے ارکان سے تجارت و معاشیات پر گفتگو

13 دسمبر 2019

رابطہ: سڈنی اسمتھ

فون: 021-3527-5000

فوری اجرا کیلئے

امریکی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے امور پاکستان ارون مسنگا کی پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (FPCCI) کے ارکان سے تجارت و معاشیات پر گفتگو

کراچی – اچھی گورننس، طويل المعياد اور مارکیٹ پر منحصر پالیسیاں ایک اچھے نجی شعبے اور پائیدار معاشی ترقی کی ضامن ہوتی ہیں۔ امریکی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے امور پاکستان ارون مسنگا نے یہ پیغام پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (FPCCI) کے ارکان سے گفتگو کے دوران دیا۔ ارون مسنگا نے FPCCI کے نمائندگان سے کراچی میں 13 دسمبر کو ملاقات کی۔

ارون مسنگا نے  پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے  اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں ملک کی معاشی بنیادوں کو مضبوط  بنانے میں مددگار ثابت ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اصلاحات پاکستان کی معاشی ترقی، نجی شعبی کی جانب سے سرمایہ کاری لانے اور برآمدات بڑھانے کیلئے ضروری ہیں۔ ارون مسنگا نے اس بات پر زور دیا کہ تاجر وں کو چاہیے کہ حکومت کے ساتھ مل کر مزید اصلاحات لائیں تاکہ کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی امداد کو روکنے میں بھی مدد ہوسکے۔

شرکا نے امریکا اور پاکستان کے باہمی تجارت اور اشتراک  کیلئے دستیاب بہتر مواقع پر بھی بحث کی۔ سال 2019 میں دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت  اب تک کی سب سے بلند ترین سطح  6.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچی۔ امریکا پاکستان کیلئے برآمدات  کیلئے  سب سے اولین ترجیح ہے جہاں صرف پچھلے سال 3.7 ارب امریکی ڈالر کی پاکستانی مصنوعات خرید کی گئیں۔

ارون مسنگا نے  ایسے شعبوں کی نشاندہی بھی کی جس سے پاکستانی صنعتکار فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ انہوں نے بیان کیا کہ امریکی جنرلائیزڈ سسٹم آف پریفرنس کے تحت پاکستانی کمپنیاں موزوں اشیا ڈیوٹی فری کے طور پر درآمد کرسکتی ہیں  جن میں یہاں کی بنی ہوئی زرعی و دیگر مصنوعات شامل ہیں۔ اس حقیقت کا اندازہ پچھلے پانچ سالوں کےدرآمدی رکارڈ  سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔