پشاور ( ۱۰ اَکتوبر ۲۰۲۲ء)- امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کے ڈپٹی چیف آف مشن (ڈی سی ایم) اینڈریو شوفر نے پشاور کاتین روزہ دورہ کیا جس کے دوران انہوں نے معاشی، ترقیاتی، سلامتی اور ثقافتی ورثہ کےمختلف پروگراموں کے ذریعہ خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوام کے ساتھ امریکی انتظامیہ کےاُس عزم کا اعادہ کیا جس نےگزشتہ پچھتر برسوں کے دوران امریکہ اور پاکستان کے تعلقات کو مضبوطی فراہم کی ہے۔
ڈی سی ایم کے دورہ خیبر پختونخوا کے موقع پر امریکی سفارتخانہ اسلام آباد نے صوبہ میں سیلاب سے متاثرہ افراد میں تقسیم کرنے کے غرض سے صاف پانی، بچوں کے پنگورے اور پوتڑے، گرم کرنے اور حفظان صحت کی اشیاء اور کمبل پر مشتمل سامان سے لدے ہوئے چار ٹرک بھی ریڈ کراس پشاور کے حوالے کیے۔ امریکی حکومت نے حالیہ تباہ کُن سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے ابھی تک چھ کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر نقد اعانت، خوراک، سر چھپانے اور طبی خدمات کے لیے فراہم کیے ہیں۔ امریکہ کی طرف سے امداد میں پاکستان کے لوگوں کے لیے زندگی بچانے کے لیے درکار ہنگامی ضروریات کی ترسیل کے لیے امریکی فوج کا فضائی پُل بھی شامل تھا۔
چھ اکتوبر کو ڈی سی ایم شوفر نے امریکی نمائندہ خُصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ کے ساتھ گیارہویں کور کے کور کمانڈر لیفٹینٹ جنرل سردار حسن اظہر حیات سے ملاقات کی ، جس کے دوران سلامتی کے اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں یو این ایچ سی آر کے زیرِ انتظام افغان مہاجرین کے لیے قائم لڑکیوں کے ایک اسکول کا بھی دورہ کیا۔
اگلے روز ڈی سی ایم شوفر نے نوشہرہ میں جوائنٹ پولیس ٹریننگ سنٹر کا بھی دورہ کیا۔ یو ایس بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ آفیئرز (آئی این ایل) کی جانب سے ایک کروڑ بہتر لاکھ ڈالر کی لاگت سے خیبر پختونخوا پولیس کے لیے تیار کیا جانے والا یہ تربیتی مرکز آئی این ایل کا جاری سب سے بڑا منصوبہ ہے، جس کی تعمیر ۲۰۲۳ء میں مکمل ہوگی۔ ڈی سی ایم شوفر نے آئی جی معظم جاہ انصاری سے بھی ملاقات کی اور تربیتی مرکز میں مشقوں میں شریک کے پی پولیس کی تربیت کا بھی مشاہدہ کیا۔
اس موقع پر ڈی سی ایم شوفر نے تربیتی سہولت کے دورہ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ باقی چھ عمارتوں کی اگلے برس تک تکمیل کے بھی منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تکمیل کردہ ۳۸ عمارتوں کو قابل استعمال اچھی حالت میں دیکھنا اُن کے لیےباعث مسّرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف آئی این ایل کے توسط سے ہم نے کے پی میں ۱۹۸۲ء سے لیکر اب تک تین سو ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور کے پی پولیس کے ساتھ اس منصوبہ پر کام کرنا ہمارے لیے خصوصی طور پر خوشی کا سبب ہے۔
ڈی سی ایم شوفر نے پشاور عجائب گھر کا دورہ کیا اور گندھارہ تہذیب کے غیر معمولی نوادرات کا مشاہد ہ کیا جبکہ اس موقع پر انہوں نے امریکی تعاون سے تیار کی گئی وہ موبائل ایپ بھی استعمال کی جس کی مدد سے سیاح ہر نادر چیز کے بارے میں تین زبانوں میں معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی حکومت نے ثقافتی ورثہ کی بحالی کے لیے سفیر کے فنڈ کے توسط سے کے پی میں ۲۰۰۲ء سے لیکر اب تک آٹھ لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری سے چھ منصوبوں کی بحالی میں اعانت فراہم کی ہے۔
ڈی سی ایم شوفر نے دورہ کا اختتام طورخم سرحدی گزرگاہ کے دورے سے کیا اور آٹھ کروڑ سَتر لاکھ ڈالر لاگت سے مکمل ہونے والے امریکی حکومت کے تعمیری منصوبہ پشاور-طورخم سڑک کا مشاہدہ کیاجس کی لمبائی ۴۶ کلومیٹر ہے ۔اس سڑک سے روزانہ سولہ ہزار گاڑیاں گزرتی ہیں اور سفر کی لاگت اور گاڑیوں کی مرمت پر اٹھنے والے اخراجات نصف ہو گئے ہیں۔