اسلا م آباد (۳ ِجولائی، ۲۰۱۷ء) __ امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جان میک کین کی زیر قیادت ارکان ِ کانگریس نے آج پاکستان کا دورہ مکمل کرلیا۔وفد میں سینیٹر لِنڈسے گراہم، سینیٹر شیلڈن وائٹ ہاؤس، سینیٹر ایلزبتھ وارن اور سینیٹر ڈیوڈ پَرڈیو شامل تھے۔ امریکی سینیٹرز نے مہمان نوازی پر پاکستانی میزبانوں کا شکریہ ادا کیا۔
امریکی سینیٹرز نے دورہ پاکستان کے دوران وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کا ایک فضائی دورہ کیا اور امریکی تعاون سے تعمیر ہونے والے بنیادی ڈھانچے کے بعض منصوبوں کا جائزہ لیا۔ امریکی سفارتخانہ نے دسمبر ۲۰۱۶ء میں شمالی وزیرستان میں کرم تنگی ڈیم منصوبے کے لئے ساڑھے آٹھ ارب روپے سے زائد رقم کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ یو ایس ایڈ کی امداد کے ذریعہ سولہ ہزار سے زائد ایکڑ اراضی کو سیراب کیا جائے گا، جس سے ایک لاکھ لوگ مستفید ہوں گے اور منصوبے کی تکمیل پر ڈیم اٹھارہ اعشاریہ چار میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا۔ امریکی حکومت کے تعاون سے گذشتہ سال بھی خیبرپختونخوا حکومت نے ساڑھے سات ارب روپے کا گومل زام آبپاشی منصوبہ مکمل کیا ہے، جس سے سترہ اعشاریہ چار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے اضلاع میں ایک لاکھ اکیانوے ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوگی جبکہ کاروبار، تجارت اور تیس ہزار گھرانوں کے لئے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔
امریکی حکومت نے اب تک قبائلی علاقوں میں نفاذ ِقانون میں معاونت کے لئے منصوبوں کے ایک وسیع سلسلے کے تحت نو ارب ۹۰ کروڑ روپے بھی فراہم کئے ہیں، ان میں ایک ارب ۴۰کروڑ روپے سے تختہ بیگ۔ متنی شاہراہ کی اگست ۲۰۱۶ء میں تکمیل اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں حکومتِ پاکستان کی معاونت کے لئے ایک سو سے زائد سرحدی چوکیوں اور دفاعی تنصیبات کی تعمیر شامل ہے۔
اس پریس ریلیز سے متعلق تصاویردرج ذیل انٹر نیٹ لنک پر دستیاب ہیں۔