انسداد ِ بردہ فروشی کے لیے امریکی سفارتخانہ کے زیر اہتمام کانفرنس کا انعقاد

اسلام آباد ( ۲۸ فروری ۲۰۲۳ء)- امریکی سفارتخانہ اسلام آباد    کی  مشترکہ  زیر میزبانی     "پاکستان میں بردہ فروشی کی روک تھام ”    کے عنوان سے منعقدہ دو روزہ  کانفرنس یہاں پر اختتام پذیر ہوئی، جس کا مقصد اداروں کی استعداد کار میں اضافہ  کرتے ہوئے بردہ فروشی میں کمی لانا اور متاثرین کی معاونت  کرنا ہے۔

کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں متعین  امریکی سفیر ڈونلڈ بَلوم نےکہا  کہ  بردہ فروشی  معاشرہ میں قانون کی بالادستی ، سماجی  تحفظ، سرحدی سلامتی اور معاشی پائیداری کو پامال کرتی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ ہم مِل جُل کر کام کرتے ہوئے سرکاری محکموں، تجارتی اداروں اور سول سوسائٹی   کی کوششوں سے ہی بردہ فروشی  کے خاتمہ کا ہدف حاصل کر سکتے ہیں تاکہ یہ دنیا ایک منصفانہ اور برابری کی حامل  جگہ بن سکے۔ سفیر بلوم کے ساتھ تقریب کی مہمانِ خُصوصی سندھ اسمبلی  کی ڈپٹی اسپیکر سیدہ  شہلا رضا  تھیں۔ انہوں نے اپنے اظہارِ خیال میں  پاکستان میں بردہ فروشی کے خاتمہ کے لیے امریکی حکومت  کے تعاون کا اعتراف کیا۔

امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کے ڈپٹی چیف آف مشن اینڈریو  شُوفر نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر  سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ آرگنائیزیشن  اور امریکہ پاکستان ایلومنائی ایسوسی ایشن کا  شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان میں  بردہ فروشی کے خاتمہ کی کوششوں میں  مصروف عمل تمام   تر وابستہ شراکت داروں کے درمیان تبادلہ خیال اور رابطہ  کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

واضح رہے کہ کانفرنس میں امریکہ اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے انسداد بردہ فروشی ماہرین اور دانشوروں نے شرکت کی اور اُس  کے دوران ضمنی اور خُصوصی نشستوں کا انعقاد کیا گیا اور انسداد بردہ فروشی    کے خاتمہ  میں ارکان پارلیمان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، عدلیہ اور استغاثہ، سول سوسائٹی، ماہرین تعلیم او ر میڈیا  سے وابستہ افرادسمیت   وسیع شراکت داروں  کے  ممکنہ کرداروں کے بارے میں تبادلہ خیال کے لیے  پانچ گروپ بھی بنائے گئے۔