کھاد کا مؤثر استعمال:امریکی محکمہ زراعت ۲۰۲۳ء میں پاکستان میں مقامی شراکت داروں کے تعاون سے” فرٹیلائیزر رائٹ” منصوبہ کا اجراء کرے گا۔ چار برسوں پر مبنی اس منصوبہ کا مقصد پاکستان کے کاشتکاروں کو کھاد کے باکفایت اور مؤثر استعمال کے قابل بنانا ہے، جس کا نتیجہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی کی صورت میں واقع ہوگا جبکہ کسانوں کی آنے والی لاگت میں کمی ہو گی۔
سیلاب کی بروقت پیشینگوئی : ممکنہ سیلابوں کے حوالے سے پیشینگوئی کے نظام کو مضبوط بنانے کی غرض سے امریکی فوج کی انجینئرنگ کور موسم سے متعلق اپنے تجزیوں اور اندازوں سے پاکستان کے متعددسرکاری اداروں کو آگاہ رکھے گی۔ موسم سے متعلق یہ اندازے سیٹلائٹ سے کھینچی گئی تصاویر اور پاکستان میں برف سے ڈھکے علاقوں اور پاکستان کی پانچ بڑی آبی گزرگاہوں یعنی بالائی دریائے سندھ، کابل، چناب، ستلج اور زیریں دریائے سندھ میں پانی کی مقدار کی صورتحال کی بنیاد پر تیار کیے جائیں گے۔
کاربن کے اخراج میں کمی: امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) کی کوششوں سے ۲۰۱۷ء سے لیکر پاکستان میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں ۵۵ ملین ٹن کی کمی واقع ہوئی ہے اور پاکستان کو ۲۰۳۰ء تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ۳۰ فیصد تک کمی کے ہدف کے حُصول میں معاونت میسر ہو رہی ہے۔
موسم سے ہم آہنگ زراعت: یو ایس ایڈ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے دوچار کاشتکار برادریوں کی استعداد کار میں اضافہ کے مقصد سے ۲۰۲۳ء میں پانچ برس دورانیہ کے کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کا اجراء کرے گا۔ یہ سرگرمی موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ کاشتکاری کی روایتیں اختیار کرنے کی سہولتیں فراہم کرے گی۔اس ضمن میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کااستعمال بڑھانے کے نیتجہ میں پاکستان میں زرعی ٹیکنالوجی سے وابستہ تجارت کا بھی فروغ ہوگا۔
ماحولیاتی تحفظ میں سرمایہ کاری : یو ایس ایڈ ۲۰۲۳ء میں کلائمیٹ فنانس ڈیولپمنٹ ایکسی لیٹر پروگرام کا آغاز کر رہا ہے جس کے تحت پاکستان میں شفاف توانائی پر انحصار کو وسعت دینے کے لیے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو متحرک کیا جائے گا ۔ یہ پروگرام پالیسی اصلاحات، آگہی اور نجی شعبہ کی شرکت کے ذریعہ سے موسمیاتی تبدیلی کے سدباب اور اُس سے نمٹنے کی استعداد میں اضافہ کی کوششوں کے لیے سرمایہ کاری کے حصول پر بھی کام کرے گا۔
کاربن کریڈٹ مارکیٹ: پاکستان میں کاربن کریڈٹس کی لین دین اور کھوجنے کو آسان بنانے کے لیے رضاکارانہ کاربن مارکیٹ میں توسیع کے مقصد سے یو ایس ایڈ حکومتِ پاکستان کو تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔
ماحول دوست جہاز رانی: کراچی میں یو ایس ایڈ کی زیر سرپرستی رواں سال ایک گول میز کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں شریک سرکاری اہلکار، نجی شعبہ کے قائدین اور تکنیکی ماہرین مستقبل میں پاکستان کی تجارتی مسابقت کو استحکام فراہم کرنے کے لیے مواقع کی نشاندہی کرتے ہوئے بندرگاہوں کو کاربن کے صفر اخراج والی جہاز رانی کی سرگرمیوں کے لیے تیار کر یں گے۔
میتھین کے اخراج میں کٹوتی: امریکی ادارہ برائے تجارت اور ترقی ( یو ایس ٹی ڈی اے) ایک پاکستانی وفد کی امریکہ کے دورہ کا اہتمام کرے گا جہاں وہ تیل، گیس اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے دیگرشعبوں سے وابستہ افراد کی امریکی صنعتوں، مالیاتی اداروں اور پالیسی ماہرین سے ملاقاتوں کا اہتمام کرے گا جس سے میتھین کے اخراج میں کمی اور تحفظِ توانائی کے اہداف کا حصول ممکن ہو پائے گا۔ یوایس ایڈپاکستان کے ڈیری شعبہ میں میتھین کے اخراج میں کمی کے لیے نجی شعبہ سے اشتراک کرے گا۔ یہ منصوبہ ایسے نئےطریقہ ہائے کار کی نشاندہی کرے گا تاکہ جانوروں کو دی جانے والی خوراک ، تولیدی صحت اور اُن کے فضلہ کی بہتر دیکھ بھال کے عمل میں تبدیلیاں لا کر اخراج میں کمی لائی جا سکے۔
قدرتی علاقوں کے تحفظ کے لیے امریکی مہارت کا استعمال : امریکی نیشنل پارک سروس قومی جنگلات کے تحفظ کے ماہر ایک سینئر اہلکار کو رواں سال اسلام آبادبھیجے گی، جو اپنے پاکستانی ہم منصبوں کوزیرِ تحفظ قدرتی علاقوں کے بہترین نظم و نسق سے متعلق اصولوں سے روشناس کرائے گا۔
پاکستان انٹرنیشنل وزیٹر لیڈر پروگرام ( آئی وی ایل پی) : امریکی حکومت آئندہ برس ماحولیاتی معاملات سے متعلق پیشہ ور پاکستانیوں کو دو خصوصی آئی وی ایل پی پروگراموں کے تحت امریکہ بھجوائے گی۔ دس سے بارہ پاکستانیوں پر مشتمل ایک وفد پاکستان میں ماحول دوست زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ اور انتظام و انصرام پر مرکوز ہوگا جبکہ دوسرا وفد پاکستان میں سیلاب، قحط اور زلزلوں جیسی قدرتی آفات سے نبرد آزما ہونے کی استعداد کار میں اضافہ کا باعث بنے گا۔
وڈیو گیمز کا موسمیاتی تبدیلی پر آگہی کے لیے استعمال: یو ایس ایڈ امسال "گرین گیمنگ چیلنج” کے عنوان سے گرانٹس جاری کرے گاجس کے تحت پاکستان میں دڈیو گیمز بنانے والوں اور ان سے وابستہ کاروباری افراد سے درخواستیں طلب کی جائیں گی جو موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کے سدباب کے جذبہ سے سرشار ہوں۔ یہ ویڈیو گیمز مستحکم روایتوں کو فروغ اور ماحولیاتی اُمور پر آگہی فراہم کرینگے۔
مویشیوں کے فضلہ سے توانائی کی تیاری: یو ایس ٹی ڈی اے،کراچی میں ماحولیاتی صورتحال بہتر بنانے اور کچرہ ٹھکانے لگانے سے متعلق ایک جائزہ رپورٹ کے لیے گرانٹ فراہم کر رہا ہے۔رپورٹ میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے مویشیوں کے فضلہ کو قابل تجدید قدرتی گیس بایو میتھین اور کھاد میں تبدیل کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔
موسمی صورتحال سے ہم آہنگ تعمیرات: امریکی محکمہ خارجہ کا دفتر برائے انسداد بین الاقوامی منشیات اور نفاذِ قانون(آئی این ایل) پاکستان میں تعمیراتی ڈھانچوں میں موسمی ضروریات سے ہم آہنگ منصوبہ بندی میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ اس حوالہ سے قابل ذکر بلوچستان پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ ، آٹھ سرحدی چوکیوں اور خیبر پختونخوا میں دو تربیتی مراکز میں سولر پینل اور شمسی توانائی سے چلنے والی بیرونی بتیوں کی تنصیب شامل ہے۔
پاکستان ۔امریکہ ایلومنائی نیٹ ورک: پاکستان۔ یو ایس ایلومنائی ( پی یو اے این) کا ۲۰۲۳ء کے لیے منتخب منصوبہ مقامی آبادیوں کو موسمیاتی تبدیلیوں سے تحفظ دینے پر مرکوزہے۔ رواں سال تمام تر ۱۴ علاقائی تنظیموں کے توسط سے اس منصوبہ پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ پاکستان کی موسمیاتی بحالی میں معاون ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ پی یو اے این امریکی حکومت کے تبادلہ پروگراموں سے مستفید ہونے والے ۳۹ ہزار افراد پر مشتمل اپنی نوعیت کا دنیا بھر میں سب سے بڑا نیٹ ورک ہے۔
امریکہ اور پاکستان کی جامعات کا اشتراک کار: پاکستان میں امریکی سفارتخانہ موسم اور ماحول سے متعلق پاکستانی اور امریکی جامعات میں اشتراک کے لیے پندرہ لاکھ ڈالر مالیت کی تین گرانٹس پر کام کر رہا ہے۔مذکورہ منصوبوں میں سے ایک کے تحت یونیورسٹی آف اوریگن اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے درمیان گلگت بلتسان میں موسمیاتی تبدیلی پر تحقیق کی جائے گی جبکہ دوسرا منصوبہ شمالی کیرولائنا اسٹیٹ یونیورسٹی اور تین پاکستانی یونیورسٹیوں کے درمیان موسمیاتی تبدیلی سے متعلق الحاق کے قیام سے متعلق ہے۔ تیسرے منصوبہ کے تحت شہید بینظیر بھٹو وومن یونیورسٹی کی خواتین اساتذہ کو یونیورسٹی آف نیبراسکا کے ساتھ شراکت کے تحت موسمیاتی تبدیلی کے مضامین پڑھانے کی تربیت فراہم کی جائے گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے اعانت کے مواقع سے متعلق موجودہ اعلانات: ایک منصوبہ پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، نیپال اور سری لنکا کی طلبہ تنظیموں کے درمیان موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق علاقائی الحاق، دوسرا خیبر پختونخوا میں ماحولیاتی تحفظ سے متعلق شعور کی بیداری اور اقدامات کی ترغیب جبکہ تیسرا منصوبہ ماحولیاتی معاملات پر صحافیوں کی استعداد کار میں اضافہ سے متعلق ہے۔
٭٭٭