بنیادی ڈھانچہ:
۰ امریکی حکومت نے گومل زام ڈیم کو امریکی عوام کے تیرہ کروڑ ڈالر کے عطیے اور حکومت پاکستان کے ساتھ اشتراک سے مکمل کیا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کی توانائی کی صلاحیت میں سترہ میگاواٹ کا اضافہ ہوا، جو بیس ہزار سے زیادہ گھروں کو بجلی فراہم کرنے کے لئے کافی ہے۔ گومل زام ڈیم کے منصوبے نے ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کے اضلاع کے مقامی کسانوں کو ایک لاکھ نوّے ہزار ایکڑ سے زیادہ غیر پیداواری اراضی کو کامیابی سے کاشت کرنے کے قابل بنایا جس سے علاقے کو پانی کی پہلی قابل اعتبار فراہمی میسر آئی اور علاقے میں زرعی پیداوار کو دگنا کیا گیا، اس سے تیس ہزار گھرانوں کے لیے معاشی مواقع پیدا ہوئے۔
۰ ہم نے تیرہ سو کلومیٹر سے زیادہ سڑکیں تعمیر کیں، جن میں ۶۵۲کلومیٹر شاہراہیں، پینتیس پل اور سرحدی علاقے کے ساتھ دو سرنگیں شامل ہیں، جن میں سے مصروف ترین سڑک روزانہ سولہ ہزار گاڑیوں کی ضرورت پوری کرتی ہے۔ اس کے نتیجے میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان چار بڑی تجارتی راہداریاں دو طرفہ تجارت اور علاقائی اقتصادی روابط کو فروغ دیتی ہیں۔ ان سڑکوں نے خیبر پخنوخوا کے لوگوں کے لیے سفر اور گاڑیوں کی دیکھ بھال و مرمت کے اخراجات کو کم کیا ہے، سڑکوں کے ساتھ قائم آبادیوں کے ساتھ کاروبا رو تجارت کو فروغ دیا ہے اور نئے ضم شدہ اضلاع کے علاقوں میں منتقل ہونے والی آبادیوں کے لئے سماجی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا ہے۔
۰ امریکی حکومت نے نئے ضم شدہ اضلاع میں فصل کے کنٹرول اور سرحدی حفاظت کے منصوبوں کے تحت ۱۲۴۰ کلومیٹر اضافی سڑکیں بنائی ہیں تاکہ کسانوں اور کاروباروں کو سامان منڈی تک پہنچانے میں مدد مل سکے۔ اب تک، ہم نے مقامی آبادیوں کو پینے کا پانی، آبپاشی اور بجلی فراہم کرنے کے لیے پانی کے۱۳۰۰ علاقائی منصوبے بھی مکمل کیے ہیں۔
۰ پولیس کے لیے چار سو بیس سہولیات کی تعمیر اور تزئین و آرائش سے صوبے میں قانون کی حکمرانی کو بڑھانے میں مدد ملی ہے۔ امریکی حکومت نے اٹھائیس پولیس اسٹیشنوں کو ماڈل پولیس اسٹیشنوں میں تبدیل کرنے کے لیے تزئین و آرائش کے لیے چھبیس لاکھ ڈالر خرچ کیے ہیں، جن میں جدید پولیسنگ سروس ڈیلیوری کی تربیت اور خواتین کے لیے معاونت بھی شامل ہے۔
تعلیم:
۰ نئے ضم شدہ اضلاع میں شرح خواندگی مجموعی طور پر تینتیس فیصد اور خواتین میں صرف بارہ اعشاریہ سات فیصد ہونے کے پیش نظر، امریکی حکومت نے ۱۴ہزار اساتذہ کو تربیت دے کر خیبر پختونخوا میں چھ لاکھ سے زائد بچوں کے لیے پڑھنے کی سہولت کو بہتر بنایا اور عوامی استعمال کے لیے تیس لاکھ سے زیادہ کتابیں فراہم کیں۔
۰ اعلیٰ تعلیم کے لئے ہمارے پروگرام نے ساڑھے آٹھ ہزار سے زیادہ یونیورسٹی وظائف اور مسابقتی گرانٹس مالی طور پر پسماندہ مستحق پاکستانی طلباء کو، جو زراعت اور کاروباری انتظام جیسے شعبوں میں کیریئر بنا رہے ہیں، فراہم کیں۔ ان شعبوں کا معیشت کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ہے۔
۰ امریکہ نے دو سو انتیس اسکولوں کی تعمیر کی اور ایک ہزار سے زیادہ اسکولوں کو بحال کیا، جو عسکریت پسندی اور قدرتی آفات کی وجہ سے تباہ ہوئے تھے، اس سے دس لاکھ سے زیادہ طلباء مستفید ہوئے۔
۰ خیبر پختونخوا سے اٹھائیس سو افراد نے امریکی حکومت کے فنڈ سے چلنے والے تبادلہ پروگراموں یا پاکستان میں تعلیمی پروگراموں میں حصہ لیا اور اب وہ پاکستان-یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔
۰ ہم نے گذشتہ چھ برسوں کے دوران خیبر پختونخوا کے لئے پبلک ڈپلومیسی گرانٹس کی مد میں تیرہ لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تاکہ صحافیوں، نوجوانوں، کاروباری افراد اور معذور افراد کی استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکے۔ اس میں خیبرپختوا میں انگریزی زبان کے پروگراموں پر پچپن لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔
۰ ۲۰۱۲ءسے اب تک امریکی حکومت کی ایک گرانٹ نے خیبر پختونخوا کی اکیس جامعات کے ساتھ مختلف تحقیقی منصوبوں اور اشتراک پر امریکی جامعات کے ساتھ شراکت داری قائم کی ہے۔
۰ ۲۰۰۲ء سے اب تک ہم نے پولیس پروگرام کے تحت ۲۶۵۶ سے زیادہ شرکاء کو تفتیشی اور فرانزک کے بہترین طریقوں کی تربیت فراہم کی۔ ہم نے ۸۲۰ججوں اور پراسیکیوٹرز کو عدالتی تعاون اور معلومات کے تبادلے کی تربیت بھی دی۔
صحت:
. امریکہ نے پشاور میں دو سو سے زیادہ سہولیات، ایک سو بیس کلومیٹر میونسپل ڈرینج سسٹم اور پینے کے پانی کے ایک سو اسّی کنوؤں کی بحالی کی، جس کے نتیجے میں بیس لاکھ سے زیادہ لوگوں کو پینے کے پانی، صفائی ستھرائی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی بنیادی خدمات تک رسائی میسر ہوئی۔
۰ ہم علاقے میں متعدد طریقوں سے تین لاکھ چالیس ہزار سے زیادہ خواتین اور بچوں کو زندگی بچانے کی خدمات فراہم کر رہے ہیں اور ہم نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے دس ہزار سے زیادہ افراد کو تربیت بھی فراہم کی ہے۔
۰ ہم نے اڑتالیس ہیلتھ یونٹس کو سامان فراہم کیا، چھ تدریسی اسپتالوں کو طبی آلات عطیہ کیے اور پشاور میں ایک سو بیس بستروں پر مشتمل برنز اینڈ پلاسٹک سرجری سینٹر کی تکمیل میں مدد کی تاکہ خیبرپختونخوا کے لوگوں کو صحت کا تحفظ فراہم کیا جاسکے۔
توانائی:
۰ پانی، توانائی اور غذائی سلامتی کے شعبوں میں جدید تعلیم کے مراکز کے قیام کے لیے امریکی حکومت کا پاکستانی حکومت کے ساتھ بارہ کروڑ ستّر لاکھ ڈالر کا ایک اعلیٰ منصوبہ شروع کرنے کے نتیجے میں، یہ مراکز اب پاکستان اور عالمی سطح پر معروف ادارے ہیں۔ مثال کے طور پر، پشاور میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں یو ایس پاکستان سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز ان انرجی کو اب نئے ضم شدہ اضلاع میں سرکاری کالجوں میں شمسی توانائی متعارف کرانے میں تکنیکی قیادت حاصل ہے۔
گورننس:
۰ امریکی حکومت نے دور دراز علاقوں میں ایک لاکھ تیس ہزارسے زیادہ خواتین کو اپنا شخصی اندراج کرانےاور قومی شناختی کارڈ حاصل کرنے میں مدد فراہم کی، جس کی وجہ سے اُن کا نام ووٹ ڈالنے کے اہل افراد کی فہرست میں شامل ہو جائے گا اور انہیں مختلف سرکاری امدادی پروگراموں سے فوائد حاصل ہو سکیں گے۔
انسانی امداد:
۰ ۲۰۰۸ء سے اب تک امریکی حکومت نے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے بائیس لاکھ سے زیادہ افراد کی معاونت کی، جس میں زراعت، صحت اور حفظان صحت، خوراک اور پانی، سلامتی، پناہ گاہ اور صفائی کے شعبوں میں تینتیس کروڑ اسّی لاکھ ڈالر سے زیادہ کی انسانی امداد شامل ہے۔
۰ ہم نے انیس لاکھ بے گھر افراد کو تباہ شدہ گھروں کی تعمیر نو اور پاکستان میں اپنی معاشی زندگی دوبارہ شروع کرنے میں بھی مدد کی۔
اقتصادی ترقی:
۰ امریکی حکومت نے خیبرپختونخوا میں پولٹری پیکجز اور گرین ہاؤسز فراہم کرکے تین ہزار خواتین کسانوں کی معاونت کی، جس سے ان کو معاشی استحکام حاصل ہوا۔
. ہم نے آبپاشی کے نظام کو بہتر بناکر دو لاکھ بیس ہزار ہیکٹرز سے زیادہ کی زرعی پیداوار کو بہتر بنانے میں کردار ادا کیا اور باغبانی سے منسلک تمام تر سرگرمیوں کو وسعت دی اور کسانوں کی منڈیوں تک رسائی میں اضافہ کیا۔
امریکی نجی شعبے کی سرمایہ کاری:
۰ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مہارتوں کی امریکی کمپنی یوڈیسٹی نے خیبرپختونخوا کی حکومت کے ساتھ انتیس جون کو تیرہ کروڑ پچاس لاکھ روپے ( چھ لاکھ ڈالر) کے معاہدے پر دستخط کئے تاکہ گریجویٹس کو کمپیوٹر سائنس کے شعبہ میں خصوصی مہارتوں کی تربیت فراہم کی جاسکے۔
۰ امریکی کمپنیاں میکڈونلڈز، ہارڈیز، سب وے، کے ایف سی، رمادہ، ہلٹن اور اوبر خیبرپختونوا میں کام کررہی ہیں، جن میں ہزاروں مقامی رہائشی افراد ملازمت کر رہے ہیں۔
۰ کوکا کولا کمپنی پانچ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ حطار-ہری پور کے علاقے میں امسال قائم ہونے والے بوٹلنگ پلانٹ کی مالک ہے اور اسے چلاتی ہے۔
ثقافتی تحفظ اور بحالی:
۰ امریکی حکومت نے خیبرپخنوخوا میں چھ منصوبوں کے لیے سفیروں کے فنڈبرائے ثقافتی تحفظ میں تعاون کیا ہے جس کے تحت۲۰۰۲ء سے ثقافتی ورثے کی حفاظت کے لئے آٹھ لاکھ ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس میں تخت بائی میں بدھ خانقاہ کی بحالی اور تحفظ کے لیے چھ لاکھ ڈالر بھی شامل ہیں۔
###