سینئر امریکی اہلکار کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تجارت کے عزم کا اعادہ

اسلا م آباد (۳۰ ِاگست ، ۲۰۱۶ء) __ جنوبی ایشیاء کےساتھ امریکی  تجارت(اے یو ایس ٹی آر) کیلئے  معاون  نمائندے مائیکل ڈیلانی نے ۲۸ سے ۳۰  اگست تک اسلام آباد میں  پاکستان کےسرکاری  حکام کے ساتھ پاک۔امریکہ تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدے (ٹیفا) پر بات چیت کیلئےامریکی  وفد کی قیادت کی۔ وزارت تجارت کے زیر اہتمام ہونے والے ان اجلاسوں کے دوران دیگر  امور کے علاوہ امریکی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کو مزید رسائی دینے، دوطرفہ کاروباری تعلقات اورفکری املاک سمیت تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق معاملات  کے علاوہ تجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے جائنٹ ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جس پر امریکی صدر باراک اوبامہ اور وزیر اعظم نواز شریف  اکتوبر ۲۰۱۵ میں وزیر اعظم کے دورہ واشنگٹن کے دوران متفق ہوئے تھے۔

ڈیلانی نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی بنیاد زیادہ تر مشترکہ  تجارت اور سرمایہ کاری  ہے اور ہم اسے جاری رکھنے کیلئے ایک پانچ سالہ منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی خوشحالی کو خطے اور خود اپنے لیے نیک فال تصور کرتا ہے۔

معاون  نمائندےمایئکل ڈیلانی نے پاکستان کے سرکاری حکام سے ملاقاتیں کیں اور باہمی  دلچسپی کے امور پر بات چیت کی۔ ان ملاقاتوں کے دوران  انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکہ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئےحکومت پاکستان اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔

امریکہ  پاکستانی برآمدات کی سب  سے  بڑی منڈی اور ملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری  کا بنیادی ماخذ ہے۔ ۲۰۱۵ء میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت کا حجم ساڑھے پانچ ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرگیا تھا۔

پاک۔امریکہ ٹیفا معاہدہ دونوں ملکوں کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری ایسے امور پر بات چیت کیلئے تزویراتی  بنیاد اور اصول فراہم کرتا ہے۔ ٹیفا کےبارے میں مزید معلومات کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

https://ustr.gov/trade-agreements/trade-investment-framework-agreements