اسلام آباد ( ۱۷ فروری ۲۰۲۳ء)-امریکی محکمہ خارجہ کےقونصلر ڈیرک شولے، امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے قونصلر کلنٹن وائٹ اور نائب معاون سیکریٹری برائے پاکستان ایلزبتھ ہورسٹ سمیت ایک اعلیٰ سطحی امریکی وفد نے سولہ سے سترہ فروری تک اسلام آباد کے دورہ میں ریاستہائے متحدہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان باہمی شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر اور دونوں ممالک کے مشترکہ مقاصد کے حُصول کے عزم کا اعادہ کیا۔
پاکستان میں اپنے قیام کے دوران قونصلرشولے نے تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے، ماحولیاتی بحران کے اثرات کی کمی پر تعاون ، عوام کے درمیان رابطوں کی وسعت سمیت متعدد دیگر اُمور پر تبادلہ خیال کیا جبکہ انہوں نے ۲۰۲۲ء کے تباہ کُن سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصانات پر امریکہ کی جانب سے پاکستان کے لوگوں کے ساتھ یکحہتی کا اظہار بھی کیا ۔
اس موقع پر قونصلر شولے نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان کئی دہائیوں پر مُحیط باہمی تعاون اور حمایت کی بنیاد پر مضبوط شراکت داری قائم ہے اور ہم تجارت، سرمایہ کاری، شفاف توانائی، صحت، سلامتی، تعلیم اور دیگر مشترکہ ترجیحاتی شعبوں میں اپنے تعلقات کومضبوط کرنے کے خواہاں ہیں۔
جینوا میں نو جنوری کو پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی استعداد کار میں معاونت کی کانفرنس کے بعد قونصلر شولے کا دورہ اُن کو سیلاب کے بعد پاکستان کی بحالی میں پیشرفت کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے اور یہ جاننے میں بھی مددگار ثابت ہوا کہ امریکہ اور دیگر شراکت دار کیسے پاکستان کی مؤثر طریقوں سے مدد کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ اب تک پاکستان میں سیلاب کے اثرات سے بحالی اور استعداد کار میں اضافہ کی کوششوں میں بیس کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کر چُکا ہے۔ معاونت کا یہ سلسلہ دیرینہ شراکت کی پائیداری اور پاکستان اور اُس کے عوام کے لیے امریکہ کے عزم کا آئینہ دار ہے۔
قونصلر شولے نے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور اُن سے اقتصادی تعاون میں توسیع اور سیلاب سے بحالی کے مرحلہ میں پاکستان کی ضروریات اور تعمیر نو سمیت امریکہ اور پاکستان کے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے اپنی ملاقات کے دوران قونصلر شولے نے عسکری تعاون اور انسداد دہشتگردی کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیرِ مملکت برائے خزانہ اور محصولات عائشہ غوث پاشا کے ساتھ ملاقات میں وفد نے معاشی اصلاحات اور پاکستان میں امریکی کاروبار سمیت غیر مُلکی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے ضابطہ کاری نظام میں بہتری پر بات چیت کی۔
قونصلر نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کے ساتھ بھی ملاقات کی اور پاکستان میں سیلاب سے بحالی اور امریکہ پاکستان سبز اتحاد کے تحت مستقبل میں دستیاب مواقع کا جائزہ لیا۔ اس سبز اتحاد کی بنیاد امریکہ اور پاکستان کے درمیان ماحولیاتی شعبہ میں تاریخی تعاون پر مبنی ہے اور یہ اتحاد موجودہ اور مستقبل کی زرعی، توانائی، پانی اور معاشی ضروریات کی تکمیل کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کا موقع فراہم کریگا۔ سبز اتحاد کے تحت دونوں ممالک موسمیاتی بحالی کی مضبوطی، توانائی کی تبدیلی کی جانب پیشرفت اور جامع معاشی ترقی کو فروغ دینے میں اشتراک کار کریں گے۔
قونصلر شولےکے دورہ کے موقع پر ہونے والی بات چیت کی بنیاد پر امریکی حکومت ۲۰۱۶ء سے فعال تجارت اور سرمایہ کاری لائحہ عمل کونسل کے آئندہ ہفتہ منعقد ہونے والے پہلے اجلاس اور رواں سال موسم بہار میں توانائی تحفظ مکالمہ اور موسمیاتی اور ماحولیاتی ورکنگ گروپ کے دوسرے اجلاس میں مزید تبادلہ خیال کرے گی۔امریکی حکومت دونوں ملکوں کی عوام کے لیے مزید مستحکم، محفوظ اور خوشحال مستقبل کو فروغ دینے کے لیے تجارت، سلامتی، تعلیم، عوامی تعلقات اور شفاف توانائی اور صحت سے متعلق تعاون اور تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔
###