واشنگٹن( ۲۳ فروری ۲۰۲۳ء) – حکومت امریکہ کی نمائندہ برائے تجارت کیتھرین تائی نے واشنگٹن ڈی سی میں پاکستان کے وزیرِ تجارت سید نوید قمر کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدہ کونسل ( ٹیفا) کے اجلاس کے دوران تجارتی شعبہ میں صنفی مساوات، منصفانہ شرکت اور خواتین کی معاشی بااختیاری کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ۔ اس موقع پر فریقین نے مشترکہ طور پر اس عزم کی توثیق کی کہ پاکستان کی طویل المیعاد معاشی نَمو میں خواتین کے کردار کی ترویج کے لیے منصوبوں اور پالیسیوں کو فروغ دیا جائے گا ۔
رسد کےمتنوع ذرائع اور شُمولیت پر مبنی فراہمی سلسلے
امریکی نمائندہ برائے تجارت اور پاکستانی وزیرِ تجارت نے اس امر پر اتفاق کیا کہ مستحکم معاشی ترقی کے حُصول میں خواتین کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے جبکہ انہوں نے شُمولیت پرمبنی اور ترسیل کے متنوع سلسلوں کے لیے اپنی حمایت کا اظہار بھی کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی قیادت میں فعال کاروباری سلسلوں کامصنوعات کی قدر میں اضافہ والے سلسلوں میں ادغام مسابقت کے فروغ اوررسد و فراہمی کی استعداد کو بڑہانے کے لیے نہایت ضروری ہے ۔ جبکہ فریقین نے خواتین کی قیادت میں فعال کاروباری سلسلوں اور اور وی کنیکٹ انٹرنیشنل کی سربراہی میں کارپوریٹ خریداروں کے لیے تربیتی پروگراموں کی حمایت کا بھی عزم کیا۔ نوید قمر نے کہا کہ وزارتِ تجارت اور ٹریڈ ڈیولپمینٹ اتھارٹی آف پاکستان ( ٹی ڈی اے پی) خواتین کی ملکیت میں فعا ل تجارتی سلسلوں کی مضبوطی کے لیے پُرعزم ہیں اور ضمن میں رواں سال دو تجارتی نمائشوں کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یو ایس ایڈ کے تعاون سے خواتین کے تیار کردہ فن پاروں کی فروخت کے لیے قائم نیٹ ورک”ہر ہنر” میں خواتین کی سربراہی میں فعال ۱۲۰ سے ۱۳۰ چھوٹے اور درمیانے درجہ کے تجارتی اداروں کو شامل کیا جائے گا او ر اُس میں پاکستان کے شمالی علاقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے متنوع ترسیلاتی ذرائع کے فروغ کو یقینی بنایاجائے گا۔ مزید برآں، مسلمان مُلکوں کی تجارتی نمائش میں ۵۶ رُکن ریاستیں خواتین تاجروں کی حوصلہ افزائی کے لیے شرکت کریں گی۔
رہنمائی اور مسابقتی شراکت داری سے متعلق تعلیم
پاکستانی اور امریکی نمائندوں نے کامیاب تجارتی سرگرمیوں کیلئے مضبوط روابط کی اہمیت کا ادراک کرتے ہوئے تاجر اور کارکن خواتین کو تعلیم و تربیت کے مواقع فراہم کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ۔ سفیر کیتھرین تائی اور وزیر تجارت ِ نوید قمر نے پاکستان ملین ویمن مینٹرز انیشی ایٹو کے توسط سے کامیاب تعاون کی مثال کو اُجاگر کرتے ہوئے یو ایس پاکستان ویمن کونسل اور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے دیگر ذرائع کو تقویت دینے پربھی اتفاق کیا تا کہ وہ نجی شعبے اور سول سوسائٹی کے درمیان تجربات کے تبادلہ کے ذرائع کے طور پر کام کر سکیں اور افرادی قوت میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ہو۔ سیّد نوید قمر نے ٹی ڈی اے پی اور وزارتِ تجارت کی جانب سے متعارف کیے جانے والے ویمن انٹر پرینوئرشپ ڈیولپمنٹ پلان پر بھی روشنی ڈالی جس کا مقصد جامع تربیت کی فراہمی سے خواتین کی کاروباری استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے۔
رسائی، مساوات اور شمولیت
امریکی نمائندہ اور پاکستان کی وزارت ِتجارت نے اتفاق کیا کہ صنفی مساوات اور منصفانہ شرکت کی راہ میں سماجی نظام اور معاشی رکاوٹیں درپیش ہیں۔انھوں نے کہا کہ عالمی تجارتی سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت میں اضافہ اُن کی معلومات تک رسائی سے مشروط ہے۔ دونوں مُمالک نےقوانین و ضوابط میں مزید شفاف بنانے، قانون سازی میں شمولیت کو بہتر بنانے اور پاکستان کے تجارتی ماحول میں خواتین کی ملکیت والے کاروباری سلسلوں اور چھوٹے اور درمیانےدرجہ کے تجارتی اداروں کی شمولیت کی بھی حمایت کی۔ وزارتِ تجارت حکمت عملی کے تحت مذکورہ اہدا ف کا حُصول یقینی بنانے کے لیے تاجر خواتین، تدریس سے وابستہ شخصیات اور سول سوسائٹی کےارکان پر مشتمل خواتین کی ایک مشاورتی کونسل تشکیل دے گی جوحکومت کو کاروبار اور تجارت میں خواتین کی شرکت پر مشاورت فراہم کرے گی۔
###