اسلام آباد ( ۲۳ مئی ۲۰۲۲ء)- امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کے منسٹر قونصلر برائے اُمور عامہ رے کاسٹیلو نے نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) میں انگلش ورکس کے ایک سو طالبعلموں کی گزشتہ دنوں تربیت مکمل ہونے کے موقع پر منعقد ہ ایک تقریب میں شرکت کی۔
امریکی انگلش ورکس پروگرام سترہ سے پچیس سال کے مستحق نوجوانوں کو انگریزی زبان کی ابتدائی تعلیم اور مختلف ہنر کی تربیت فراہم کرتا ہے۔ چھ ماہ پر محیط دو سو چالیس گھنٹوں پر مبنی یہ پروگرام مالی تنگدستی کا شکار مگر حُصول تعلیم کے لیے کوشاں نوجوانوں کو انگریزی زبان میں مہارت، کمپیوٹر کی خواندگی اور ملازمت کے لیے درکار مہارتوں کی تعلیم فراہم کرتا ہے۔ ۲۰۱۵ء میں پروگرام کے آغاز سے لیکر اب تک تین ہزار سات سو نوجوان نے ملازمت کے لیے درکار مہارتیں سیکھ کر کامیابی سے اس پروگرام کو مکمل کیا ہے۔
موجودہ پروگرام کے شرکاءکے لیے تمام تر تدریسی عمل کورونا وبا کےباعث آن لائن ذرائع پر منعقد کیا گیا تھا اور اس میں شرکت کرنے والے طالبعلموں نے اکیسویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہنرمندیوں، قائدانہ صلاحیتوں اور ذاتی کاروبارکے لیے درکارمہارتوں میں اضافہ کیا۔ دریں اثنا، اُن کے اساتذہ نے بھی گوگل سرٹیفائڈ ایجوکیٹر لیول ون کا امتحان کامیابی سے پاس کیا اورطالبعلموں کی تعلیمی ضروریات کی بہتر تکمیل کے لیے کینوس لرننگ مینجمنٹ سسٹم کی تربیت حاصل کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی سفارتخانہ کے منسٹر قونصلر فار پبلک آفیئرز رے کاسٹیلو نے کہا کہ ہماری کامیاب شراکت کے نتیجہ میں معاشرہ میں بہتر مہارتوں کی حامل افرادی قوت میسر ہورہی ہے۔ انہوں نے اس امریکی کوشش کی کامیابی میں تعاون پر نمل کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر سید نادر علی، نمل کے اساتذہ اور انتظامیہ کا بھی پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال امریکہ اور پاکستان اپنی دوستی کی پچھترویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ ہم متعدد اہم منصوبوں میں قریبی تعاون کر رہے ہیں اور اس پروگرام کے شرکاء بھی ان تعلقات کا ایک تسلسل ہیں۔
اس پروگرام کو مکمل کرنے والے شرکاء دنیا میں اپنی نوعیت کے سب سے بڑے ایلومنائی نیٹ ورک پاکستان یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک ( پی یو اے این) کا حصہ بھی بن گئے ہیں۔ پی یو اے این کے توسط سے یہ گریجوئیٹ آپس میں پیشہ ورانہ روابط قائم اور اسمال گرانٹس کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اوراپنی معلومات بروئے کار لاتے ہوئے معاشرہ کی بہتر خدمت کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس وقت پاکستان میں تیرہ سو نوجوان انگلش ورکس کی تربیتی جماعتوں میں شریک ہیں جبکہ خزاں میں مزید طالبعلم بھی اس میں شامل کیے جائیں گے۔
###