اسلا م آباد (۲۰ ِستمبر، ۲۰۱۷ء) __ دس پاکستانی خواتین سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبے میں ابھرتی ہوئی خواتین رہنماؤں کے تربیتی و تبادلہ پروگرام ’’ٹیک ویمن ۲۰۱۷ ‘‘میں شرکت کے لئے امریکہ روانہ ہوگئیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب پاکستانی خواتین نے امریکی حکومت کے فنڈ سے چلنے والے ٹیک ویمن پروگرام میں شرکت کی ہے جس میں افریقہ، وسطی و جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والی ۱۰۰ خواتین شرکت کررہی ہیں۔
پروگرام میں شرکت کرنے والی صائمہ شبیر نے کہا کہ پاکستان کو آج نہ صرف مزید سائنس بلکہ سائنس کے شعبے میں مزید خواتین کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان سے ٹیک ویمن کی ابھرتی ہوئی رہنماؤں کے پہلے گروپ میں شمولیت پر بے حد خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک دیرپا نیٹ ورک اور ثقافتی روابط کے قیام کے لئے علمی تبادلہ کا ایک شاندار موقع ہے۔
پاکستانی خواتین امیدواراِس پانچ ہفتوں پر محیط پروگرام میں حصہ لینے کے لئے ایک مسابقتی عمل کے ذریعہ منتخب کی گئی ہیں ۔ یہ پروگرام سان فرانسسکو، کیلیفورنیا اور واشنگٹن، ڈی سی میں منعقد ہوگا۔
امریکی سفارتخاتہ کی ثقافتی امور کی افسرآرلیسا رینالڈز نے کہا کہ انہیں بڑی تعداد میں باصلاحیت اور پُرعزم پاکستانی خواتین پروفیشنلز کو دیکھ کربےحد خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان پاکستانی خواتین کے نت نئے خیالات اورروابط کے بارے میں سننے کی منتظر رہیں گی جو یہ امریکہ میں اپنی تربیت کے دوران قائم کریں گی۔ انہوں نے کہ مجھے یقین ہے کہ یہ پاکستانی خواتین پروگرام کے دیگر شرکاء کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کریں گی۔
اگرچہ یہ پہلا سال ہے جب پاکستان نے ٹیک ویمن پروگرام میں شرکت کی ہے، لیکن امریکی محکمہ خارجہ ہر سال لگ بھگ ایک ہزار پاکستانیوں کو مختلف پیشہ ورانہ اور تعلیمی تبادلہ پروگراموں پر امریکہ بھیجتا ہے ۔ پاکستانیوں کی تعلیم اور پیشہ ورانہ ترقی کے لئے پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کے وسیع تر تعاون کے بارے میں مزید جاننے کے لئے درج ذیل ویب لنک ملاحظہ کیجئے