اسلام آباد (۲۱ ِجولائی ، ۲۰۱۷ء)__ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے اسلام آباد میں منعقدہ تعارفی تقریب میں امریکی حکومت کی اعانت سے تعلیمی تبادلے کے گلوبل انڈر گریجویٹ پروگرام ۲۰۱۷ء کے لیے منتخب ہونیوالے سو سے زیادہ پاکستانی طلباء کو مبارکبار پیش کی۔۲۰۱۰ء میں اپنے آغاز سے لے کر اب تک تقریبا چودہ سو پاکستانی طالب علم اس تبادلہ پروگرام میں شرکت کر چکے ہیں جس کے ذریعے ان طلباء کو امریکی جامعات اور کالجوں میں امریکی ساتھیوں کے ہمراہ ایک تعلیمی سمسٹرگذارنے کا موقع حاصل ہوتا ہے۔
امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نےطلباء سے کہا کہ آپ جیسےذہین اور ہونہارطلباء سے ملاقات میری ملازمت کا سب سے بہترین حصہ ہے۔ امریکہ میں غیرملکی طالب علموں کو خوش آ مدید کہنے کی ایک قدیم روایت ہے اور مجھے یقین ہے کہ آپ اپنی قوم کی بہترین نمائندگی کریں گے اور نئے خیالات اور مہارتوں کے ساتھ واپس پاکستان لوٹ کر آئیں گے۔
گلوبل یو گریڈ میں شریک پاکستانی طلباء ملک کےہرکونےسےتعلق رکھتے ہیں اورمختلف تعلیمی مضامین ،بشمول انجنیئرنگ،بزنس ایڈمنسٹریشن اور سائنسز کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔
یوایس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن پاکستان کی ایگزیکٹو ڈائر یکٹر ریٹا اختر نےطلباء پر زور دیا کہ وہ امریکا میں موجود نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں سے بھر پور فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل یو گریڈ ایک تعلیمی تجربہ ہی نہیں بلکہ یہ کمیونٹی سروس پروگرام کا بھی موقع فراہم کرتا ہے تا کہ آپ امریکی لوگوں کو اپنی ثقافت سے روشناس کروا سکیں اور اپنے خیالات میں وسعت لا سکیں۔
موسم بہار ۲۰۱۵ء کے گلوبل انڈر گریجویٹ پروگرام میں شریک طالب علم الوینا احمد نے کہا کہ واپسی کے بعد مجھے یہ جاننے میں مدد ملی ہے کہ مجھ میں اور میرے بین الاقوامی دوستوں میں عقیدے کی یہ قدرمشترک ہے ہمارے ملک اور اس کے عوام بہتر سے بہتر کی تگ ودو میں ہیں۔
یو ایس ای ایف پی دوملکی کمیشن کے طور پر پاکستانی اور امریکی حکومتوں کی جانب سے ۱۹۵۰ء میں قائم کیا گیا اور یہ گلوبل یو گریڈ پروگرام پاکستان کے انتظام کار میں امریکی سفارتخانے کو مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد دونوں ملکوں کے عوام کو تعلیم و ثقافت کے تبادلہ پروگراموں کے ذریعے ایک دوسرے کو سمجھنے میں مدد دینا ہے۔ مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں
www.usefpakistan.org
امریکی سفارتخانے کی پاکستان میں دیگر سرگرمیوں کے بارے میں جاننے کیلئے ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:
https://pk.usembassy.gov.
#####