اسلام آباد (۱۰ نومبر ۲۰۲۱ء) ۔۔ پاکستان کے ارکان پارلیمان ، سرکاری حُکام اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشتمل پندرہ رُکنی وفد نے حال ہی میں واشنگٹن ڈی سی کا دورہ کیا ۔ پاکستانی وفد نے امریکہ میں ملاقاتوں کے دوران انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ( آئی سی ٹی) کے شعبہ میں بین الاقوامی سطح پر بہترین طریق ہائے کارپر تبادلہ خیال کیا۔اس دورہ کا انتظام اور مالی معاونت کی فراہمی امریکہ کے محکمہ تجارت کے کمرشل لاء ڈیولپمنٹ پروگرام ( سی ایل ڈی پی) کی جانب سے کی گئی تھی۔
پاکستانی شرکاء نے امریکی ہم منصب حُکام سے ملاقاتیں کیں اور آئی سی ٹی شعبہ میں نظم و نسق کے اطلاق کے مواقع اور دُشواریوں کے اُمور پر بات چیت کی۔ وفد نے امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان، وفاقی کمیشن برائے تجارتی اُمور کی سربراہ لینا ایم خان، امریکہ کی نائب معاون وزیر برائے پاکستان اُمور لیزلی وِگیوری اور امریکہ کے جُنوب اور وسطی ایشیا کے لیے ایلچی برائے تجارتی اُمور کی نائب معاون زیبا ریاض الدین کے ساتھ نشستیں کیں۔
اس کے علاوہ وفد نے نجی شعبہ کی بڑی کمپنیوں ویزا کارڈ، ماسٹرکارڈ، ایمیزون، فیس بک اور گوگل کےنمائندوں کے ساتھ ایک گول میز اجلاس میں بھی شرکت کی۔
سینیٹر فیصل جاوید کی سربراہی میں وفد نے دونوں ممالک کے درمیان آئی سی ٹی سے متعلق رابطہ پروگرام کو سراہتے ہوئے امریکہ کے قانون سازوں کو بھی پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی اور یہ امر اجاگر کیا کہ پاکستان میں بھی انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی شعبہ کے نظم و نسق سے متعلق اہم نوعیت کے قواعد و ضوابط پر مشتمل قانونی سازی تحریری مراحل میں ہے۔
واضح رہے کہ سی ایل پی ڈی ۲۰۱۴ء سے ہی پاکستان کے آئی سی ٹی شعبہ کی ترقی، تجارتی سہولت کاری، قانون کی تعلیم کے تسلسل، ٹیکنالوجی کی منتقلی میں معاونت اور انٹرپرینیوئرشپ کو وسعت دینے پر مبنی اہم تربیت اور کلیدی حمایت فراہم کر رہا ہے۔ یہ اجلاس کووڈ-۱۹ وبا کے بعد سی ایل پی ڈی کی جانب سے منعقد کی جانے والی پہلی با لمشافہ تقریب تھی جو کہ امریکی حکومت کا پاکستان سے جاری تعاون کی اہمیت کا مظہر ہے۔
پاکستان میں سی ایل پی ڈی کی کاوشوں کےبارے میں مزید معلومات کے لیے براہ مہربانی جنوبی ایشیا میں سی ایل پی ڈی کا مندرجہ ذیل لنک پر دیا گیا مواد ملاحظہ کریں:
https://cldp.doc.gov/countries-regions/asia-south-asia.
####