اسلام آباد (۱۳اگست ۲۰۲۱ء)۔۔ پاکستان میں توانائی کی ترسیل کی بہتری پر مرکوز چار سالہ سسٹین ایبل انرجی فار پاکستان ( ایس ای پی) منصوبہ کی تکمیل کی گزشتہ روز تقریب منعقد ہوئی، جس میں حکومتِ پاکستان کے اہلکاروں اور امریکی حکومتی نمائندوں نے شرکت کی۔ ایس اِی پی کے تحت امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) نے معاشی ترقی کو فروغ دینے کے مقصد سے کم لاگت اورماحول دوست بجلی قومی توانائی نظام میں شامل کرنے کے لیے حکومتِ پاکستان کے ساتھ اشتراک کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر جولی کوئنین کا کہنا تھا کہ پائیدار توانائی کی ترسیل یقینی بنانے کے اِس منصوبہ نےتوانائی کے شعبہ کو قابل مسابقت، جدید، موثر، ماحول دوست اور شہریوں کے لیے مالی طور قابل برداشت بنادیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ منصوبہ کے مثبت اثرات توانائی کے شعبہ تک ہی محدود نہیں رہیں گے بلکہ پاکستان کی پوری معیشت کو فائدہ پہنچائیں گے۔
وزارتِ توانائی کے ایڈیشنل سیکریٹری وسیم مختار نے اس موقع پر پاکستان کے توانائی شعبہ کو مزید پائیدار بنانے پر یو ایس ایڈ کی شراکت، اختراع اور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ یو ایس ایڈ نے نجی سرمایہ کاری کی مد میں نو سو ملین ڈالر کے حصول اور اُس کے علاوہ ہوا اور شمسی توانائی کے ذریعہ ۸۶۰ میگاواٹ بجلی کی فراہمی میں معاونت کرکے پاکستان کی ہوا اور شمسی توانائی کے ذریعہ بجلی پیدا کرنے کے استعداد کارمیں پچاس فیصد تک اضافہ کیا ہے- ایس ای پی کے ذریعہ پاکستان کے توانائی کے شعبہ میں متعدد اقسام کی نئی ٹیکنالوجیز اور معیار متعارف ہوئے، بشمول سمارٹ میٹرز کے، جن کو بعد ازاں حکومتِ پاکستان نے اپنے وسائل کے ذریعہ وسعت دی۔ امریکی حکومت کی پاکستان کے توانائی کے شعبہ میں شراکت داری کئی دہائیوں پر محیط ہے اوراِس اشتراک عمل کے تحت پاکستان کو توانائی کے شعبہ میں جدت اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے وسیع نوعیت کے منصوبوں کی تکمیل شامل ہے۔
یو ایس ایڈ کے توانائی کے شعبہ میں تعاون کے بارے میں مزید معلومات کے لیے براہ کرم مندرجہ ذیل لنک ملاحظہ کریں۔
https://www.usaid.gov/pakistan/energy