پاکستان میں پالیسی اصلاحات میں  تحقیق کو فروغ دینے  کیلئے  یو ایس ایڈ پروگرام کی کامیابی

               اسلا م آباد (۲۱ ِستمبر  ، ۲۰۱۶ء) __امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) نے عوامی معاملات میں شواہد کی بنیاد پر پالیسی سازی میں پاکستان کی ادارہ جاتی استعداد بڑھانےمیں  مدددی ہے۔

               یوایس ایڈنے جولائی ۲۰۱۱ء سے لے کر جولائی ۲۰۱۶ء تک انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ساتھ مل کر پاکستان اسٹریٹجی اسپورٹ پروگرام پر کام کیا۔ انھوں نے وزارت برائے منصوبہ بندی، اصلاحات و ترقی کے ساتھ مل کر  کام کرتے ہوئےپاکستان میں  معاشی  ترقی اور غربت میں کمی لانے کیلئےحکمت عملی کی تحقیق کا ایجنڈا  وضع کیا۔

                یوایس ایڈکے مشن ڈائریکٹر جان گروعرک نےوضاحت کرتے ہوئے  کہا کہ اس پروگرام کا مقصد حکومتی رہنماؤں کو شواہد کی بنیاد پر پالیسی  اصلاحات وضع کرنے اور انہیں نافذ کرنے  میں مدد فراہم کرنااور زرعی شعبے میں سرکاری سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کی  چند کامیابیوں میں بیجوں کیلئے نیا زرعی قانون بنانا، کھادوں پر زرِاعانت سے متعلق اصلاحات کے طریقے وضع کرنا، قومی آبی پالیسی کی اصلاح کرنااور غربت ماپنے کے طریقوں میں  بہتر ی لانا شامل ہے۔

                اس پروگرام کے تحت یو ایس ایڈ نے پاکستانی محققین کو ۷۱ مسابقتی گرانٹس بھی عطا کیں تاکہ وہ حکومت پاکستان کے ترقیاتی اہداف کیلئے کام کر سکیں جن میں ویژن ۲۰۲۵ء کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ ان گرانٹس کے نتیجے میں پی ایچ ڈی کے چار مقالے، جرائد کیلئے ۱۶ مضامین اور ۲۳ ورکنگ پیپرز منظر عام پر آئے۔حتٰی کہ یوایس ایڈ کا منصوبہ اختتام پذیر ہونے کے باوجود مزید مطبوعات تیاری کے مرحل میں ہیں۔

                ایوارڈ یافتہ لوگوں میں سے بعض  واضح طور پر پالیسی سازی پر اثرانداز ہوئے۔جڑی بوٹیوں کے ایک مطالعے سے خیبرپختونخوا فاریسٹ ایکٹ ۲۰۱۱ء میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوا جس کے تحت ماحولیاتی نظام کو کوئی نقصان پہنچائے بغیر اس قسم کے پودوں کو جمع اور کاشت کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ متعددجائزے، بشمول پاکستان رُورل ہاؤس ہولڈ پینل اینڈپروڈکشن سروے، پاکستان کاٹن پروڈکشن سروے اور مائیگریشن ٹریکنگ سروے کے ذریعے اعدادوشمار جمع کئے گئے جن سے پالیسی سازوں کو مستقبل میں حکمت عملی تشکیل دینے  میں مدد ملے گی۔

                  پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آرسی)کے چیئرمین ڈاکٹر ندیم امجد نے کہا کہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل مختلف پروگراموں کے ذریعے پاکستان میں زرعی تحقیق کو فروغ دینے کے حوالے سے یو ایس ایڈ کی کوششوں کی معترف ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم خاص طور پر ۲۰۱۲ء میں پاکستان اسٹریٹجی اسپورٹ  پروگرام کے تحت پی اے آرسی میں تھرڈ پارٹی ایویلیوایشن کیلئے اعانت فراہم کرنے پر یوایس ایڈ کے مشکور ہیں، جو  بہت سی ادارہ جاتی اصلاحات اور ایک کاروباری منصوبے پر منتج ہوئی جس سے پی اے آرسی میں وسائل کو باکفایت  طریقے سے مختص کرنے اور نگرانی کے بہتر نظام تشکیل دینے کی راہ ہموار ہوئی۔

                  یوایس ایڈ نے پاکستان اسٹریٹجی اسپورٹ  پروگرام کے ذریعے۹۰۰ سے زیادہ سرکاری افسروں اور اساتذہ  کو معاشی نمونہ سازی کے طریقے، جغرافیائی معلوماتی نظام وضع کرنے، اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے، غربت کا جائزہ  لینے، نگرانی، تخمینہ لگانے اور سروے کرنے کے طریقوں کی تربیت دینے کی غرض سے  پروگرام بھی وضع کئے۔