پاکستان میں کروناوبا سے نمٹنے کے لیے امریکہ کی جانب سے ہنگامی طبی سازوسامان کی فراہمی

اسلام آباد ( ۵ جون ۲۰۲۱ء)۔۔ ریاستہائے  متحدہ امریکہ نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) کی توسط سے  ہنگامی طبی امداد کا سازوسامان بذریعہ ہوائی جہاز پاکستان پہنچایا  ہے۔ جس کا مقصد پاکستان میں انسانی جانوں کو بچانا، کووڈ۔۱۹ کے پھیلاؤ کی روک تھام اور ملک کی ہنگامی طبی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔

پاکستان بھیجی جانے والی اشیاء میں وبا سے  ذاتی تحفظ کا سامان، نبض  کی جانچ میں کارآمد آکسی میٹر زاور نگہداشت کے لیے درکار نہایت ضروری اور مطلوبہ طبی سامان شامل ہے۔ یو ایس ایڈ مذکورہ آلات کے استعمال اور دیکھ بھال کے لیے فنی معاونت بھی فراہم کرے گا۔

امریکی ناظم الاُمور لیزلی وگیوری   نےاس موقع پر کہا کہ امریکہ آج بھی وبا سے لڑنے کے لیے پاکستان کے ساتھ اپنی قابل فخر  شراکت جاری رکھے ہوئے ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ کرونا وائرس کے سدباب کی جدوجہد کے دوران ہم نے متاثرہ افراد  کی صحتیابی اور وبا  کو شکست دینے میں مصروف عمل صف اول کے کارکنوں کو وسائل کی فراہمی کے لیے مل جُل کر کام کیا ہے، پاکستان کرونا وائرس  کیخلاف لڑائی میں تنہا نہیں ہے۔

 یو ایس ایڈ  ۲۰۲۰ء کے اوائل میں وبا ء پھوٹنے سے لیکر ہی پاکستان سمیت ۱۲۰ ممالک میں انسانی جانوں کے تحفظ  اور وبا پر قابوپانے کے لیے کوششوں میں مصروف ہے۔ یو ایس ایڈ  کی جانب سے جاری اقدامات   ہنگامی ریلیف کی فراہمی، حفظانِ صحت کے نظام کی استعداد کار میں اضافہ ، ویکسین  کی تیاری اور تقسیم کے عمل میں وسعت، عوامی صحت کی تعلیم ، صحت کی سہولیات کے اداروں میں بہتری اور طبی کارکنوں کا تحفظ یقینی بناتے ہیں۔

امریکی حکومت نے پاکستان میں کووڈ۔۱۹ کے سدباب کے لیے چالیس ملین ڈالر مختص کیے ہیں، جس میں کووڈ۔۱۹ متاثرین کی دیکھ بھال کے لیے ۲۰۰ وینٹی لیٹرز کا عطیہ بھی شامل ہے۔ اس امداد سے ملک بھر میں ۲۵ لاکھ پاکستانی مستفید ہوئے ہیں  اور انسانی جانوں کے  بچاؤ کےلیے علاج کی سہولت، مریضوں کی نشاندہی اور نگرانی کے سرشتہ کی مضبوطی اور وبا سے نمٹنے کے لیے ہنگامی تیاری کے لیے مالی اعانت کے نت نئے اقدامات میں مددمیسرآئی ہے۔

یو ایس ایڈ کی معاونت میں ۹۲ کم اور متوسط آمدنی والے ممالک کو کورونا ویکسین کی خریداری اور تقسیم میں مدد کے لیے قائم کردہ تنظیم گاوی کو دو ارب ڈالر کی امداد کی فراہمی  اور ۲۰۲۲ء تک مزید دو ارب ڈالر کی اضافی امداد کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ گاوی کی جانب سے شروع کردہ کوویکس پروگرام کا مقصدصف اول کے صحت عامہ کارکنوں سمیت دنیا بھر میں خطرات سے دوچار آبادیوں تک انسداد کرونا ویکسین کی  منصفانہ رسائی ممکن بنانا ہے۔ مئی میں پاکستان نے کوویکس کی کوششوں کے نتیجہ میں آکسفورڈ آسٹرازینکا ویکسین کی بارہ لاکھ اور فائزر کی ایک لاکھ خوراکیں وصول کیں۔

کووڈ۔۱۹ کے انسداد کے لیے امریکہ کی کوششوں کے بارے میں مزید معلومات کے لیے براہ مہربانی مندرجہ ذیل لنک  ملاحظہ کریں:

https://www.usaid.gov/coronavirus-covid-19.