اسلا م آباد (۲۴ ِفروری، ۲۰۱۷ء) __ پاکستان کی فوج امریکی سفارتخانہ کے ساتھ ملکر سروس اکیڈمی فارن اسٹوڈنٹ پروگرام کے لئے نامزدگیوں کا جائزہ لے رہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت شریک ممالک امریکہ کے ممتاز عسکری تربیتی اداروں میں داخلہ حاصل کرنے کے مقابلے میں شرکت کے لئے غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل لڑکوں اور لڑکیوں کو نامزد کرتے ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل کینتھ ایکمین کا ،جو یو ایس ایئرفورس اکیڈمی سے ۱۹۹۱ء میں فارغ التحصیل ہوئے، کہنا ہے کہ ۱۹۹۱ء کی یو ایس اے ایف اکیڈمی کلاس کے ایک رکن کی حیثیت سے وہ یہ بات بڑے وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ سروس اکیڈمی میں داخلے نے اُن کے فوجی کیریئر اور زندگی پر کتنے گہرے اثرات مرتب کئے۔ انہوں نے کہا ،” اکیڈمی سے میری یہ خوشگوار یاد وابستہ ہے کہ میں نے شراکتی ممالک کے بعض غیر معمولی ہم جماعتوں کے ساتھ اکیڈمی میں تعلیم و تربیت حاصل کی ، جن میں سے کئی نے اپنی سروسز اور دفاعی اداروں کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے ایسے ہی ہم جماعتوں میں سے ایک کیڈٹ مکرم کیو خان فیلو ایروناٹیکل انجینئرنگ میجرہیں ،جنہوں نے پاک فضائیہ میں دس سال سے زائد عرصے تک نمایاں خدمات انجام دیں۔
پاکستانی فوج نے یونائیٹڈ اسٹیٹس ملٹری اکیڈمی اور یونائیٹڈ اسٹیٹس ایئرفورس اکیڈمی کے ۲۰۲۱ ء کورسزمیں شرکت کے مسابقتی مرحلے کے لئے بارہ طلبہ کو نامزد کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت منتخب ہونے والے طلبہ مستقبل کے فوجی قائدین بننے کے لئے تعلیمی، فوجی اور جسمانی چستی کی چار سالہ تربیت حاصل کرتے ہیں۔
۲۳ ِفروری کو نامزد کیڈٹس نے اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانہ میں درخواست کے طریقہ کار کے تحت امیدواروں کی اہلیت جانچنے کی آزمائش اور انٹرویو کے مراحل مکمل کئے۔ یہ آزمائش طاقت، پھرتی، تیزی اور برداشت کا امتحان ہوتاہے جسے ملٹری اکیڈمیز میں فزیکل پروگرام کے لئے درخوست گزار کے صلاحیت اور موزونیت کا اندازہ لگانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ انٹرویوز میں درخواست گزاروں نے اپنے کردار کی مضبوطی اور پاکستان کی مسلح افواج میں خدمت سرانجام دینے کے جذبے کا اظہارکیا۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان نہایت اہم فوجی تعلقات کے پیش نظر پاکستان اُن بارہ ملکوں میں سے ایک ہے، جنہیں امریکی وزیردفاع نے ترجیحی ملک قرار دیا ہے۔
فی الو قت پاکستان کا ایک طالبعلم یونائیٹڈ اسٹیٹس نیول اکیڈمی میں، تین یونائیٹڈ اسٹیٹس ایئرفورس اکیڈمی میں اور چار یونائیٹڈ اسٹیٹس ملٹری اکیڈمی میں زیر ِتعلیم ہیں۔
مکرم کیو خان نے ،جنہوں نے ۱۹۹۱ء میں بریگیڈیئر جنرل ایکمین کے ساتھ تربیت حاصل کی، کہا کہ کسی کیڈٹ کی زندگی میں یو ایس اے ایف اکیڈمی میں جانے سے زیادہ مفید تجربہ نہیں ہوسکتا۔ یہ تعلیم و تربیت انسان کو علمی، جسمانی اور جذباتی طور پر نفیس بناتی ہے اور رنگ و نسل، مذہب یا قومیت کے تعصب سے ماوریٰ بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس ایئرفورس اکیڈمی میں تربیت سے مجھے بطور ایک لڑاکا ہوا باز، گھریلو فرداور پاکستان کے ایک شادوخرم شہری کے ہمیشہ طاقت اور بصیرت ملی۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس ملٹری اکیڈمی کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس ایئرفورس اکیڈمی کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔