اسلام آباد (۱۶ نومبر ۲۰۲۲ء) -عالمی ہفتہ انٹرپرینوئر شپ کے حوالے سے امریکی سفیر ڈونلڈ بَلوم اور وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نےپاک ۔امریکہ باہمی تجارت کو بڑھانے کے لیےامریکی حکومت کی جانب سے شروع کیے جانے والے منصوبہ کا باضابطہ افتتاح کیا۔ امریکہ ایک عرصہ سے پاکستان کے لیے سب سے بڑی برآمدی منڈی ہےجس میں مزید وسعت کی گنجائش موجود ہے۔ امریکی مردم شماری بیورو کے مطابق، امریکہ نے ۲۰۲۱ء میں پاکستان سے پانچ اعشاریہ تین ارب ڈالر کی اشیاء درآمد کیں جبکہ پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری میں گزشتہ برس پچاس فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے زیرِانتظام ، پانچ برسوں پر محیط فروغ ِسرمایہ کاری کا منصوبہ "آئی پی اے” پاکستان میں کاروباری ماحول کو نہ صرف تقویت دے گا بلکہ براہ راست بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ساتھ ساتھ پاک ۔امریکہ سرمایہ کاری اور تجارت کوفروغ دے گا۔ مجموعی طور پر اس منصوبہ کا مقصدپاکستان کی سرمایہ کاری کی صلاحیتوں کو بہتر بناتے ہوئے سرمایہ کاری اور تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دُور کرنا ہے۔
اس منصوبہ کے تحت پاکستان میں رجسٹر ہونے والے ایسے اداروں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی جو امریکہ کے ساتھ تجارت کے فروغ میں دلچسپی رکھتے ہونگے اور جن میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی صلاحیت موجود ہو گی۔
افتتاحی تقریب میں پاک ۔امریکہ باہمی تجارت کے مواقع کے حوالے سے اپنے غیر رسمی کلمات میں سفیر بَلوم نے کہا کہ گزشتہ بِیس سالوں سے امریکہ پاکستان میں سب سے بڑا سرمایہ کار رہا ہے جبکہ یہ سرمایہ کاری گزشتہ ایک دہائی میں پاکستان میں ہونے والی سب سےزیادہ سرمایہ کاری ہے۔انہوں کے کہا کہ اس اقتصادی تعاون کی بنیاد کو مزید وسعت دیتے ہوئے امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنی باہمی تجارت کو فروغ دینے، سرکایہ کاری کو بڑھانے، اور پاکستان میں کاروباری اور تعلیمی مواقع کی ترویج کا خواہاں ہے ۔
پاکستان کے خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے کے امریکی حکومت کے دیر پا عزم کے تحت یو ایس ایڈ حکومت پاکستان کے ساتھ قریبی اشتراک کار کر رہا ہے تاکہ پاکستان میں کاروباری طریقوں کو ہموار کیا جا سکے، انتظامی امور میں بہتری لائی جا سکے،ضابطوں میں اصلاحات اور مسابقت کو فروغ دیا جا سکے تاکہ
ملک میں کاروباری لاگت کو نیچے لا کر پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی جا سکے۔ یہ منصوبہ پاکستان اور امریکی کاروباروں کے بیچ میں تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔
####