اسلا م آباد (۱۶ ِجون، ۲۰۱۷ء) __ پاک فضائیہ کے ۱۹ سالہ کیڈٹ محمد شاہ رخ خان یو ایس ایئرفورس اکیڈمی میں تربیت کے لئے امریکہ روانہ ہوگئے۔ انہیں امریکہ کی ایئرفورس اکیڈمی میں چار سالہ علمی و عسکری تربیت کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔
شاہ رخ نے امریکہ روانگی سے قبل کہا کہ وہ دنیا اور مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد سے سیکھنے کا موقع ملنے پر بے حد خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکی ایئرفورس اکیڈمی میں انجینئرنگ پڑھنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری کے نقطہ نظر سے یہ میرے لئے عسکری مہارتوں میں بہترین کارکردگی دکھانےکا ایک موقع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے پاکستان میں بہت کچھ سیکھا ہے اور امریکی ایئرفورس اکیڈمی سے انہیں مزید نئی اور مختلف چیزیں سیکھنے کا موقع ملے گا۔
شاہ رخ ان بارہ طلبہ میں سے ایک تھے، جنہیں پاک فوج نے سروس اکیڈمی فارن اسٹوڈنٹ پروگرام میں شرکت کے مقابلے کے لئے نامزد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے تحت شراکت دار ممالک غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل لڑکوں اور لڑکیوں کو باوقار امریکی ملٹری اکیڈمیز میں داخلے کے مقابلے کے لئے نامزد کرتے ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان نہایت اہم فوجی تعلقات کے پیش نظر پاکستان اُن بارہ ملکوں میں سے ایک ہے، جنہیں امریکی وزیردفاع نے ترجیحی ملک قرار دیا ہے۔
فروری میں شاہ رخ اور دیگر کیڈٹس نے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ میں امیدواروں کی جسمانی اہلیت کے جائزے اور انٹرویوز کے مراحل مکمل کئے۔ جسمانی اہلیت کا معیار طاقت، پھرتی، تیزی اور بقاء کی جدوجہد کاایک امتحان ہوتاہے، جسے ملٹری اکیڈمیز میں جسمانی پروگرام کے لئے امیدوار کی اہلیت جانچنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ،جبکہ انٹرویوز کے دوران امیدوار پاکستان کی مسلح افواج میں سروس کے لئے اپنے کردار کی پختگی اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانہ میں مئی میں برگیڈیئر جنرل کینتھ ایکمین نے شاہ رخ کو مبارکباد پیش کی، امریکہ کے بارے میں اُنہیں کتابیں پیش کیں اور کولوراڈو میں یو ایس اے ایف اکیڈمی میں جانے سے متعلق مفید مشورے دیئے۔
بریگیڈیئر جنرل کینتھ ایکمین کا ،جو یو ایس ایئرفورس اکیڈمی سے ۱۹۹۱ء میں فارغ التحصیل ہوئے، کہنا تھا کہ وہ یہ بات بڑے وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ سروس اکیڈمی میں داخلے نے اُن کے فوجی کیریئر اور زندگی پر کتنے گہرے اثرات مرتب کئے۔ انہوں نے کہا ،” اکیڈمی سے میری یہ خوشگوار یاد وابستہ ہے کہ میں نے شراکتی ممالک کے بعض غیر معمولی ہم جماعتوں کے ساتھ اکیڈمی میں تعلیم و تربیت حاصل کی ، جن میں سے کئی نے اپنی سروسز اور دفاعی اداروں کی قیادت کی۔ ” انہوں نے کہا کہ شاہ رخ کو ایک منفرد نقطہ نظر حاصل ہوگا اور وہ اپنے جماعت کو چیزیں مختلف زاویئے سے دیکھنے اور پاکستان اور پاک فضائیہ کو سمجھنے میں مدد کریں گے۔
فی الو قت پاکستان کا ایک طالبعلم یونائیٹڈ اسٹیٹس نیول اکیڈمی میں، تین یونائیٹڈ اسٹیٹس ایئرفورس اکیڈمی میں اور چار یونائیٹڈ اسٹیٹس ملٹری اکیڈمی میں زیر ِتعلیم ہیں۔
یو ایس اے ایف اکیڈمی میں بریگیڈیئر جنرل کینتھ ایکمین کے ہم جماعت مکرم کیو خان نے بھی ۱۹۹۱ء میں تربیت مکمل کی اور پاکستا ن ایئرفورس میں دس سال سے زائد عرصے خدمات سرانجام دیں۔
مکرم خان کا کہنا ہے کہ کسی کیڈٹ کی زندگی میں یو ایس اے ایف اکیڈمی میں جانے سے زیادہ مفید تجربہ نہیں ہوسکتا۔ یہ تعلیم و تربیت انسان کو علمی، جسمانی اور جذباتی طور پر نفیس بناتی ہے اور رنگ و نسل، مذہب یا قومیت کے تعصب سے ماوریٰ بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس ایئرفورس اکیڈمی میں تربیت سے مجھے بطور ایک لڑاکا ہوا باز، گھریلو فرداور پاکستان کے ایک شادوخرم شہری کے ہمیشہ طاقت اور بصیرت ملی۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس ملٹری اکیڈمی کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس ایئرفورس اکیڈمی کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔
###