یوایس ایڈ کے زیر اہتمام قابل تجدید توانائی مراکز کے قیام کے لئے تربیتی نشست کا انعقاد

اسلام آباد ( ۳ ِاکتوبر ۲۰۱۸ ء) _امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ)   نے پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے مراکز  کے قیام کے  امکانات کاجائزہ لینے  کے لئے   ملک بھر سے ۷۰ ماہرین کو  تربیتی نشست میں مدعو کیا۔ اِس دوروزہ  فنی  نشست کا مقصد قابل تجدید توانائی  کے    تجارتی پیمانے پراستعمال   کے منصوبوں کےلیے نت نئے اور مؤثر  تصورات متعارف کرانا تھا،جن سے ملک میں شمسی، ہوا ئی ، حیاتیاتی فضلے اور پن بجلی کے   وسیع ذخائرسے استفادہ کر نا ممکن ہوجائے ۔

یو ایس ایڈ کے ڈپٹی مشن ڈائریکٹر کلے ایپرسن نے اِس موقع پر اِظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ   ہم ساتھ مل کر  مقامی طور پر صاف اور مسلسل توانائی کے ماخذ تیارکر سکتے ہیں جو صارفین تک توانائی کی رسائی کو ممکن بنانے ، بجلی پر لاگت  میں کمی ، انسانی ترقی میں تیزی  لانےاور ملک کی معاشی مسابقت میں اضافہ کا باعث بن سکتے ہیں۔

منصوبہ بندی کمیشن کے ممبر انرجی تہور حسین نے توانائی کے شعبے میں یو ایس ایڈ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے مراکز کی ترقی کے لئے تفصیلی تجزیہ کرنے میں معاونت کی فراہمی پر یو ایس ایڈ کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کام کی بدولت گرڈ انفرااسٹرکچر سے موثر انداز میں مستفید ہوتے ہوئے اور لاگت کو معقول سطح پر رکھتے ہوئے پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ترقی کی رفتار تیز کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔

ورکشاپ میں یو ایس ایڈ ، امریکی محکمہ توانائی کے قومی متبادل توانائی و لارنس برکلے نیشنل لیبارٹریزاورعالمی بینک   کے فنی ماہرین  اورپاکستان متبادل توانائی  ترقی بورڈ، قومی ادارہ برائے تقسیم و ترسیل بجلی اور منصوبہ بندی کمیشن کےاعلیٰ  حکام  نے  تربیت دی۔

اس تقریب  کا اہتمام یو ایس ایڈ کے پائیدار توانائی منصوبہ  برائے پاکستان کے تحت کیا گیا، جوچار سالہ فنی  امداد  پر مشتمل پروگرام  ہے اور اس کا مقصد نجی شعبہ کی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے اور  قابل عمل اور  کم لاگت   والے ماخذ کے ذریعہ   مقامی بجلی نظام میں   قابل تجدید توانائی  کا حصہ بڑھانا ہے۔