ریاست ہائے متحدہ امریکہ’’کاروبار کے لئے کھلا ‘‘ہے۔
ایک جائزہ
کاروبار میں نئی سرمایہ کاری کے لئے پوری دنیا میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ مرکزی حیثیت کا حامل اور ترجیح کے اعتبار سے سرفہرست ہے۔ ۲۰۱۹ء کے موسم بہار میں محکمہ تجارت کی طرف سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور اس کے ذیلی علاقوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری جو۲۰۱۷ء میں دو سو بہّتر اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر تھی۲۰۱۸ ء میں بڑھ کر دو سو چھیانوے اعشاریہ چار ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی ۔علاوہ ازیں سہولیات میں اضافہ کرنے، نئی سہولیات فراہم کرنے یا غیرممالک سے روزگار کے مواقع واپس لا نے والی امریکی کمپنیوں نے امریکہ میں سینکڑوں ارب ڈالر کی مزید سرمایہ کاری کی ہے۔
بتّیس کروڑ نوّے لاکھ سے زائد آبادی اوربِیس اعشاریہ نو چار کھرب ڈالر کی مجموعی قومی پیداوار کی حامل امریکی معیشت سرمایہ کاروں کو غیر معمولی مراعات اور کئی ممکنہ مقامات پیش کرتی ہے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ بتّیس کروڑ نوّے لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل صارفین کی ایک منافع بخش اور کھلی منڈی مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ امریکہ میں تیار کی گئی اشیاء اور خدمات کو کھلی تجارت کے معاہدوں کی بدولت مزید۴۲۵ملین صارفین تک رسائی کی سہولت دیتا ہے۔
امریکہ کی افرادی قوت انتہائی تعلیم یافتہ،پیداواری صلاحیت کی مالک،ایجادی صلاحیتوں سے بہرہ وراورمتحرک ہے۔اپنے تعلیمی نظام کی بدولت ریاست ہائے متحدہ امریکہ اپنے تربیتی پروگراموں کو موجودہ اور مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی لچک رکھتا ہے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی یونیورسٹیوں کا نظام دنیا بھر میں بہترین ہے۔جس میں تحقیق اور ترقی کے پروگراموں کو شروع اور جاری رکھنے پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے اور انہی پروگراموں کی بدولت ملک میں تحقیق و ترقی کا مضبوط سلسلہ قائم ہے۔
جدّت اور اختراع امریکہ کے مزاج کا حصہ ہیں۔ دانشوارانہ ملکیت کو پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور اس کے نتائج کا بھرپور تحفظ کیا جاتا ہے۔امریکہ کا سیاسی نظام مستحکم جمہوریت پر مبنی ہے اور اس کا قانونی نظام شفاف اور یقینی ہے ان سب عوامل کی وجہ سے تجارتی سرمایہ کاری کا تحفظ یقینی بنانے میں مدد ملتی ہے۔امریکی معیشت پیداوار کے لئے فراہمی کے ایک مضبوط اور مستحکم سلسلے کی حا مل ہے۔اس وسیع و عریض ملک میں پھیلا ہو ا بنیادی ڈھانچہ بہترین انداز میں خدمات سرانجام دے رہا ہے اور یہ نئی سرمایہ کاری اور مزید پھیلاؤ اور جدّت لانے کے لئے تیار ہے۔ دنیا بھر میں رقبہ کے اعتبار سے تیسرا بڑا ملک، وسائل کے لحاظ سے مالامال ، جغرافیائی طور پر متنوع اور کئی موسموں پر مشتمل خطوں سے بہرہ مند ہونے کے ناطے ریاست ہائے متحدہ امریکہ سرمایہ کاروں کو وسیع پیمانے پر دستیاب ممکنہ مقامات سرمایہ کاری کے لئے پیش کرتا ہے۔
دنیا بھر میں صارفین کی سب سے زیادہ پُرکشش منڈی
بتّیس کروڑ نوّے لاکھ ملین سے زائد آبادی اور بِیس اعشاریہ نو چار کھرب ڈالر کی مجموعی قومی پیداوار کا حامل ملک ریاست ہائے متحدہ امریکہ دنیا کی سب سے زیادہ پُرکشش صارفین کی منڈی ہے۔جہاں فی کس مجموعی قومی پیداوار دنیا کی ترقی یافتہ ترین معیشتوں میں سب سے زیادہ ہے(۲۰۱۸ء میں اس کی شرح۶۲۶۴۱ ڈالر تھی)۔ امریکی منڈی صارفین کی پسند کے اعتبار سے بہت متنوع ہے اور یہاں آمدنی کی شرح کی مختلف سطحوں کی وجہ سے اشیاء اور خدمات کی وسیع تر اقسام کامیاب ہو سکتی ہیں۔ کمپیوٹر یا کسی اور برقی آلہ سے لے کر کسی فلم یا ایک گیت،ایک بڑے مسافر بردار طیارہ یا تیل تلاش کرنے کے آلات تک دنیا بھر میں رجحان کا آغازریاست ہائے متحدہ امریکہ سے ہوتاہے۔جب تک کوئی برانڈریاست ہائے متحدہ امریکہ کی منڈیوں میں رسائی حاصل نہیں کرلیتا اُس وقت تک اُسے صحیح معنوں میں عالمی برانڈ تصور نہیں کیاجاتا۔
علاوہ ازیں ریاست ہائے متحدہ امریکہ دیگر بیس ممالک کے ساتھ کھلی تجارت کے معاہدے کر چکا ہے جس کی بدولت امریکی مصنوعات اور خدمات کو۴۲۵ملین صارفین تک رسائی حا صل ہو چکی ہے۔معاہدوں کی تمام تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کیجئے۔
دیگر ممالک میں چھوٹی سی منڈی میں چلنے والے کاروبار امریکہ میں ایک بڑی اور متحرک کمپنی میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔بیرون ممالک میں چلنے والی بڑی کمپنیاں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں مزید وسعت اختیار کر سکتی ہیں۔
اپنی اشیاء ریاست ہائے متحدہ امریکہ کو جی ایس پی کے ذریعے ڈیوٹی فری برآمد کیجئے
ریاست ہائے متحدہ امریکہ کا جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرینسز پروگرام مخصوص مستفید ہونے والے ترقی پزید ممالک سے اشیاء کی ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی منڈیوں میں ڈیوٹی فری برآمد کی سہولت مہیا کرکے ترقی پزیر دنیا کی معاشی ترقی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔جی ایس پی پروگرام کے تحت پاکستان سے ۳۵۱۱ مختلف اشیاء ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں ڈیوٹی فری بھیجی جا سکتی ہیں۔ امریکی تجارتی کمپنیوں نے جی ایس پی پروگرام کے تحت اٹھارہ اعشاریہ پانچ ارب ڈالر کی اشیاء امریکہ منگوائیں جن میں ۱۳۱ملین ڈالر کی اشیاء پاکستان سے گئی تھیں۔جی ایس پی کے تحت موزوں املاک اور پیداوار کے بارے میں مزید جاننے کے لیے یہاں پڑھیئے۔
مقابلہ کی سرمایہ کاری اور کاروبار کا ماحول
ایک مستحکم امریکی حکومت اور کاروبار کے ماحول کی وجہ سے ریاست ہائے متحدہ امریکہ۲۰۱۹ء میں اے ٹی کارنی فارن ڈائریکٹ انویسمنٹ کانفیڈنس انڈکس پر سرِ فہرست رہا۔ بلا شبہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ دنیا بھر میں کاروباری سرمایہ کاری اور نجی حصہ داری سرمایہ کاری کی سب سے زیادہ پُرکشش منڈی ہے۔
ایک کروڑ سے زائد آبادی والے ممالک میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اپنی مجموعی مقابلہ کی فضا کی وجہ سے دنیا بھر میں سب سے بہتر قرار دیا جاتا رہا ہے۔(ورلڈ اکنامک فورم، گلوبل کمپیٹیٹیو نس رپورٹ۲۰۱۸ء پی ڈی ایف سات اعشاریہ دو ایم بی ) اور اس کے ساتھ ساتھ یہاں مجموعی طور پر’’کاروبار کرنے کی آسانیاں‘‘موجود ہیں (عالمی بینک، ڈوئنگ بزنس ۲۰۱۹ء)۔
انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ اور پیداواری افرادی قوت
امریکی افرادی قوت انتہائی تعلیم یافتہ ہے۔پچیس سے باسٹھ سال کی درمیانی عمر والے بیالیس فیصد افراد نے ہائی سکول سے آگے کی تعلیم حا صل کر رکھی ہے۔یہ شرح ترقی یافتہ ممالک میں پانچویں نمبر پرہے ۔جبکہ آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن (او ای سی ڈی) کی تیس فیصد کی اوسط کے مقابلہ میں خاصی زیادہ ہے۔( آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن پی ڈی ایف ۷۴۴ کے بی)۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے کارکن دنیا بھر میں کارکن کی فی گھنٹہ پیداوار یا سال بھر کی پیداوار کے اعتبار سے تقریباً سب سے زیادہ پیداوار کے حامل ہیں۔ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے ۱۵۳ملین سویلین کارکن متنوع، اپنے کام کی جگہوں پر لچک دار اور متحرک ہیں۔وہ حالات کے مطابق اپنے آ پ کو ڈھالنے اور ملنے والے مواقع سے فائدہ اُٹھانے کی ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں۔یہ امریکی جذبہ کاایک حصہ ہے۔
دنیا کی بہترین یونیورسٹیاں اور کالجز
دنیا کا بہترین یونیورسٹی اور کالج کا نظام ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں ہے۔ایک مطالعہ کے مطابق دنیا کی پانچ بہترین یونیورسٹیوں میں سے چار امریکہ کی ہیں ۔ جبکہ پچاس بہترین جامعات میں بتیس یونیورسٹیاں امریکی ہیں۔(ٹائمز ہائر ایجوکیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ برائے ۲۰۱۸ء۔۲۰۱۹ء)۔
یہ یونیورسٹیاں اور کالجز تحقیق و ترقی پر بہت زیادہ زور دیتے ہیں جو امریکہ کی تحقیق و ترقی کی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بلاشبہ ان جامعات میں اکثر نئی ٹیکنالوجیز اور طور طریقے ایجاد کئے جاتے ہیں۔پھر ان کا دائرہ قریبی نجی کمپنیوں تک وسیع کیا جاتا ہے اور یوں کاروبار وں میں نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو تی ہے۔
امریکہ کی غیر معمولی یونیورسٹیوں اور کالجوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کمیونٹی کالجوں اور اسی نوعیت کی دیگر سہولیات پر بھی زور دے رہی ہے تاکہ تربیت یافتہ افرادی قوت کو کام کرنے کے دوران تربیت دی جا سکے اور کاروباری شعبہ میں روزگار کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
ملکیت دانش کا تحفظ
خواہ وہ پیٹنٹ، تجارتی نشانات ،کاپی رائٹس یا اس کی دیگر اقسام ہوں، امریکہ املاک دانش کے حقوق (آئی پی آر)کے تحفظ میں دنیا کی قیادت کرتاہے۔مثال کے طور پر ہر سال پیٹنٹ اور تجارتی نشانات کی دس لاکھ درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔
کاروبار کے ان قیمتی اثاثوں کے تحفظ کا حصول سادہ اور مفت ہے۔شفاف اورپیشن گوئی کے قابل قانونی نظام کی وجہ سے اکثر تنازعات بہت جلد اور بغیر کسی قابل ذکر خرچ کے حل کر لئے جاتے ہیں۔اور کاروبار اپنی املاکِ دانش میں خیانت سے محفوظ رہنے کے لئے امریکہ کے قانون کے نفاذ کی جامع صلاحیتوں پر پھروسہ کر سکتے ہیں۔
وفاقی پروگرام اور ترغیبات تلاش کیجئے۔
جن کمپنیوں نے امریکہ کا انتخاب کیااُن کے بارے میں مزید پڑھیئے۔