پاکستان کی توانائی کی ضروریات کا حل تلاش کرنے کیلئے امریکی مالی تعاون سے کانفرنس کا انعقاد

اسلا م آباد (۱۲ ِستمبر، ۲۰۱۷ء) __ پاکستان میں امریکہ کے نائب سفیر جان ہوور نے پائیدار توانائی کی ٹیکنالوجیز سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس دو روزہ کانفرنس کا انعقاد امریکہ۔پاکستان سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز اِن انرجی نے کیا ہے، جو امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے فنڈ سے چلنے والا منصوبہ ہے اور اس کا انتظام و انصرام یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی)، پشاور کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔

کانفرنس میں تعلیمی شعبے، حکومت، بجلی کی کمپنیوں اور صنعتوں کے توانائی سے متعلق پیشہ ورانہ ماہرین اور پالیسی ساز حکام شرکت کررہے ہیں ، جو پائیدار توانائی کی ٹیکنالوجیز سے متعلق معلومات اور خیالات کا تبادلہ کریں گے۔

امریکی نائب سفیرجان ہوور نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کے لئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، پشاور کے ساتھ ہمارا اشتراک اس مشترکہ نصب العین پر مبنی ہے کہ باشعور اور تعلیم یافتہ پاکستانی افرادی قوت درپیش مشکلات پر بہتر انداز میں قابو پاسکتی ہے اور پاکستان اور دنیا میں موجود مواقع سے مستفید ہوسکتی ہے۔

منصوبہ بندی کمیشن کے نائب چیئرمین سرتاج عزیز نے توانائی بحران کےپائیدار حل کی تلاش میں تعلیمی شعبے کی فعال شرکت کی ضرورت پر زور دیا اور سینٹرز فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز کے قیام میں تعاون کرنے پر امریکی حکومت کی تعریف کی ۔

یو ایس ایڈ کے فنڈ سے چلنے والا امریکہ۔پاکستان سینٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز اِن انرجی نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، یو ای ٹی پشاور اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کا ایک مشترکہ منصوبہ ہے جس میں پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پاکستان کی عملی تحقیق کی صلاحیت کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ یو ایس ایڈ کے ۱۲۷ ملین ڈالر مالیت کے یو ایس ۔پاکستان سینٹرز فار ایڈوانسڈ اسٹڈیز پروگرام کے تحت یو ای ٹی پشاور سے تقریباً ۱۰۰ گریجویٹ طلبہ اور اساتذہ ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی میں ۲۰۱۹ء تک توانائی سے متعلق عملی تحقیق مکمل کریں گے۔ اس شراکت کے تحت نصاب وضع کیا گیا ہے ، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور یو ای ٹی پشاور میں نئی تجربہ گاہیں قائم کی گئی ہیں اور ام اور تبادلہ پروگراموں کا آغاز کیا گیا ہے۔